سعدیہ دہلوی
04اپریل ، 2013
نبی محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اپنے دل کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا، "دست برداری یہاں ہے، اللہ کی محبت اور خوف یہاں ہے، اخلاص یہاں ہے۔" جب دل، خالص پر سکون اور عمدہ ہو جاتا ہے ، تو یہ خدا، نبیوں ا ور صوفیوں کی آواز سننے کے قابل ہو جاتا ہے ۔ ایک اچھا دل، نرم ، درد مند، خدا کی مرضی کی مطابقت میں دنیاوی سرگرمیوں اور کارروائیوں سے دور ہوتا ہے۔
وہ لوگ جو رحم نہیں کرتے اور جن کی آنکھیں کبھی نم نہیں ہوتیں ،ان کے دل سخت ہیں، اور اس بات کی نشانی ہیں کہ ان کا رابطہ خدا سے منقطع ہو چکا ہے ۔ ایک مرتبہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ سے اپنے دل کی سختی کے بارے شکایت کی، جس کا انہوں نے جواب دیا کہ،"ایک یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرو اور اسے کچھ کھانے کو دو ۔" دل کی نرمی، ہم سے ہمارے خاندان، رشتہ داروں، پڑوسیوں اور معاشرے کے تئیں اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کرتی ہے ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا، ‘‘ انسانوں کے سینے میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے ، اگر وہ صحیح ہے تو پورا جسم صحیح ہے ،اور وہ خراب ہے، تو پوراجسم خراب ہے، اور بلا شبہ وہ دل ہے۔’’ وہ روحانی دل جو کہ جسمانی دل میں رہتا ہے، اسے خدا کی حمایت حاصل ہے ، جس میں اس نے ایمان، عقائد اور اقدار کو رکھا ہے ۔ اچھے ارادے پہلے دل سے ظاہر ہوتے ہیں اور اس کے بعد اعمال صالحہ کا صدور ہوتا ہے۔
یہ اخلاص اور التفات ہی ہے کہ اس کے ساتھ کوئی کام کیا جائے تو یہ ایک چھوٹے عمل کو عظیم اور ایک عظیم عمل کو چھوٹا کر سکتا ہے۔ لہذا، ہمیں دوسروں کے اعمال کمتر سمجھنے اور ہمارے اپنے خود کے اقدار کی مبالغہ آ رائی سے ہوشیار رہنا چاہئے۔
روحانی قلب کو ایک آئینے سے تشیبہ دی گئی ہے۔ اگر کسی آئینے کو صاف نہ کیا گیا ہو ، اوراس میں کچھ دھبے ہوں، تو اس میں تصاویر کی عکس مسخ شدہ ہوگی ۔ اسی طرح باطنی دھبے،ایک انسان کے علمی شعور اور حق اور باطل کے درمیان تمیز کرنے کی صلاحیت کو بگاڑ کر اس میں تاریکی پیدا کر دیتے ہیں ۔
عام روحانی بیماریاں تکبر، خود غرضی، غیر مہذب رویہ، ہوس، لالچ، کفران نعمت اور سچ کو رد کرنا، ہیں ۔ جس طرح جسمانی دل کو ،صحت مند رکھنے کے لئے ورزش اور تازہ ہوا کی ضرورت ہے، اسی طرح روحانی قلب کو روحانی مشقوں کی ضرورت ہے، مراقبے میں کچھ لمحے خرچ کرنا، کسی کے اعمال اور خیالات پر غور وفکر کرنا بھی عمل کرنے کے لئے ایک اچھا معمول ہے۔ اندرونی کیفیات کا ایک پر خلوص تجزیہ نیت کی تجدید میں معاون ہوتا ہے۔
کسی کے دل میں تکبر سے مقابلہ کرنے کا ایک اہم راستہ اس انسان کے سامنے خود کو جھکانا ہے،جو تکبر کرتا ہے، اور ایسا کا م تلاش کرنا ہے جو دوسروں کی انانیت کو توڑنے اور انکساری میں اضافہ میں کار آمد ہو ۔ جسمانی طور پر دوسروں کی، اور خاص طور پر عمر رسیدہ اور غریب کی خدمت کرنا ، ایسے اعمال ہیں جو کہ انکساری پیدا کرتے ہیں اور یہ خدا تک پہنچنے کا یقینی راستہ ہے ۔ دل کو صاف کرنے اور اسے زنگ آلودہ ہونے سے بچانے کا بہترین طریقہ، خدا کی مسلسل یاد، اس کی پناہ کے لئے نیاز مند ہونا اور دل کی بیماریوں سے تحفظ کا راستہ تلاش کرنا ہے۔
سعدیہ دہلوی، دہلی کی رائٹر اور Sufism: The Heart of Islam کی مصنفہ ہیں۔
ماخذ: http://www.asianage.com/mystic-mantra/take-care-your-heart-480
URL for English article:
https://newageislam.com/islam-spiritualism/take-care-heart/d/11144
URL for this article:
https://newageislam.com/urdu-section/take-care-heart-/d/11610