سعدیہ دہلوی
11 نومبر 2008
( انگریزی سے ترجمہ ۔ مصباح الہدیٰ
، نیو ایج اسلام )
مسلم دنیا میں حوصلہ افزا
باتیں ہو رہی ہیں۔ نصف مسلم سلسلہ نسب رکھنے
والا ایک شخص جلد ہی امریکی صدر کے طور پر حلف لینے والا ہے ۔ مالیگاؤں دھماکوں کی
منصفانہ تحقیقات کی جا رہی ہے۔حال ہی میں، مسلم اسکالرز ، سرگرم کارکنان اور علماء
نے ایک ساتھ مل کر
اسلام کے دہشت گردی سے تعلق کی تردید
میں فتٰوی جاری کیا ہے۔ امن اور یکجہتی کے
پیغام کے ساتھ 2،000 علماء کو لے کر ایک 18 کوچ کی شیخ الہند ایکسپریس دیوبند سے ایک سفر پر مقرر کی
گئی ہے ۔ 21ریاستوں سے تقریباً 6000 علماء دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف مزید فتوی جاری کرنے کے لئے
حیدرآباد میں جلسہ کریں گے ۔ حملہ اور انکار کے انداز میں ، ہندوستانی مسلم کمیونٹی نے خود احتسابی اور مثبت اقدامات اٹھانا شروع کر دیا ہے۔
قابل ستائش قدم
اب، مسلم علماء کی ایک جماعت نے
televangelist ذاکر نائیک کی تقریر کی مذمت اور ان پر پابندی کا
مطالبہ کرتے ہوئے ایک اور قابل تحسین قدم اٹھایا
ہے۔ گزشتہ دسمبر کو ذاکر نائیک کے خلاف مسلمانوں
کا غم و غصہ اس وقت واضح ہوگیا جب اس نے یزید کے لئے جملہ "رضی اللہ عنہ " کی دعا یئیہ ترکیب استعمال کی جو کہ ایک عیاش حکمران اور امام حسین رضی اللہ عنہ ، جو حضرت محمد
(صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے ہیں اور جنہیں کربلا کی جنگ میں شہید کیا گیا تھا، کا قاتل تھا ۔ پوری اسلامی تاریخ میں، یہ خاص لفظ
صرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قابل اعتماد صحابہ کرام کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ ذاکر نائیک نے یہ کہا ہے کہ حضرت محمدﷺ سے مانگنا اور خدا کے ساتھ ان کی شفاعت تلاش کرنا کفر ہے
۔
میں خاص طور پر پیس ٹی وی
کے بانی اور اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے صدر ذاکر
نائیک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے پریشان ہوں ۔ ذاکر نائیک کوئی
اسلامی اسکالر یا عالم نہیں ہے ۔ اور
ان کی تعریف اس طور پر کیا جانا بہتر
ہو سکتا ہے کہ وہ ایک ایسے مبلغ ہیں جو
کمپیوٹر کی طرح بائبل، وید ، قرآن اور تقریبا تمام مذہبی مذہبی صحیفوں کی ياداشت کے لئے مشہور ہیں ۔
ہندنژاد جنوبی افریقہ کے ایک
evangelist مرحوم شیخ احمد دیدات سے تربیت یافتہ اور متاثر ایک ڈاکٹر ، ذاکر نائیک کو ہندؤں کے ساتھ ویدوں پر ، جینوں کے ساتھ سبزی خوری پر اور ملحدین سے مذہب اور سائنس پر بحث کرنا پسند ہے ، بین المذاہب مکالموں کی آڑ میں، وہ نہ صرف تمام بڑے مذاہب کو
برا بھلا کہتے ہیں ، بلکہ وہ ان تمام مذہبی پہلوؤں کو مسلمانوں کے لئے کو حرام (گناہ)
قرار دیتے ہیں جو ان کے نقطہ نظر سے مختلف
ہوں ۔
اصفیا ء کی میراث
برصغیر میں ، اسلام صوفیاء کی وراثت ہے جنہوں نے ہمیں یکجہتی
اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی روایات دی ۔ صوفی پیروکاروں کی مذمت ‘‘ قبر پرست
’’ کے طور پر کر کے ،ذاکر نائیک جیسے سلفی اور وہابی نظریات سے متاثر مقررین نے مکمل اسلامی اسکالر شپ اور
فقہ کی تاریخی ڈھانچے کو اور اسلامی لٹریچر کے تقریبا 80 فی صد حصے کو مسترد کر دیا ہے ۔ نائیک ببانگ
دہل یہ کہہ رہے ہیں ، کہ ‘‘ اگر اسامہ بن لادن امریکہ یا اسلام کے دشمنوں
کو دہشت زدہ کر رہا ہے تو ہر مسلمان کو دہشت گرد ہونا چاہئے. "اس ویڈیو کا خلاصہ انٹرنیٹ
پر پھیل رہا ہے ، اور اسلام اور اس کے پیروکاروں کے پہلے سے ہی زخمی شعور کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
سماجی ناانصافی کو معاشرے
میں تباہی و بر بادی پیدا کرنے کا موضوع نہیں بنایا جا سکتا ۔ تاہم، بعض پاگل مفکرین عملی سیاسی فعالیت کی قیادت کرتے ہوئے اسلام کی روحانیت کو استدلالی گفتگو سے تبدیل کرکے مسلم دشمنی کو مسلسل ایندھن فراہم کر رہے ہیں ۔ اگر
مسلمانوں کا اصرار ہے کہ ہندتوا کے مفکرین کو خاموش رکھا جائے،تو ہمیں بھی مسلم انتہا پسندوں کے ساتھ ایسا ہی کرنا ضروری ہے۔ شکر ہے کہ مسلمان اب ہوشیار ہیں ، اور اپنے ہی لوگوں میں موجود متعصب عناصر کو پہچان رہے
ہیں اور
انہیں رد کر رہے ہیں ۔
----------
سعدیہ دہلوی ، دہلی کی ایک ایکٹر اور رائٹر ہیں
۔
ما خذ : Hindustan
Times
URL
for English article: http://www.newageislam.com/radical-islamism-and-jihad/on-televangelist-zakir-naik--don’t-give-in-to-pretenders-who-condemn-sufi-followers-as-“grave-worshippers”,-says-sadia-dehlvi/d/977
URL: