New Age Islam
Wed Feb 12 2025, 08:53 AM

Urdu Section ( 16 March 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Visiting The Sick Is An Important Islamic Duty بیماروں کی عیادت ایک اہم اسلامی فریضہ ہے

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

12 جنوری 2022

اسلام میں بیماری خود احتسابی کا موقع اور ایک لمحہ فکریہ ہے

اہم نکات:

احادیث مردوں کو بیماروں کی عیادت کا حکم دیتی ہیں۔

بیمار پڑنے پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلم اور غیر مسلم دونوں کی عیادت فرمائی۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک بیمار یہودی عورت کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے جو ہر روز آپکے راستے میں کوڑا کرکٹ پھینکتی تھی۔

بیماری انسان کو اس کے جسم کی کمزوری اور ناتوانی کی یاد دلاتی ہے۔

 -----

 ہر انسان بیمار پڑتا ہے

قرآن پڑوسیوں، مسافروں، بیماروں اور ضرورت مندوں کے ساتھ ہمدردی اور دستگیری کی تعلیم دیتا ہے۔ بہت سی احادیث ایسی ہیں جو مسلمانوں کو حکم دیتی ہیں کہ وہ بیماروں کی عیادت کریں اور ان کی دیکھ بھال کریں چاہے بیماری عام ہی کیوں نہ ہو۔ احادیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دشمنوں کی بھی عیادت فرمایا کرتے۔ بیمار پڑنے پر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کی عیادت فرمائی ہے اور بیماروں کی عیادت کی اہمیت پر زور دیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک مشہور واقعہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک یہودی عورت کے پاس گئے جو روزانہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے راستے میں کوڑا کرکٹ ڈالا تھی۔ ایک دن جب اس نے آپ کے راستے میں کوڑا کرکٹ نہیں ڈالا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیریت دریافت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا کہ وہ بیمار پڑ چکی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کی عیادت فرمائی۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمل سے متاثر ہوکر وہ مسلمان ہوگئی۔

بیماروں کی عیادت کی اہمیت پر صحیح بخاری میں ایک حدیث ہے:

ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھوکے کو کھانا کھلاؤ اور بیمار کی عیادت کرو خواہ بیماری جیسی بھی ہو اور غلاموں کو آزاد کرو۔ (صحیح بخاری جلد 3، حدیث نمبر 374)

بیمار کی عیادت کی اہمیت پر ایک اور حدیث اس طرح ہے:

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی بیمار کی عیادت فرماتے یا کوئی بیمار آپ کے سامنے لایا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا فرماتے: اے اللہ! لوگوں کی بیماریاں دور فرما اور انہیں صحت عطاءفرما، شفا کوئی اور نہیں دے سکتا۔ شفا صرف صرف تیرے ہاتھ میں ہے۔ انہیں اس طرح شفا عطاء فرما کہ کوئی بیماری باقی نہ رہے۔‘‘ (صحیح بخاری، جلد 3، 634)

اسلام میں بیماری خود احتسابی کا موقع اور ایک لمحہ فکریہ ہے۔ بیماریاں سنگین اور عام ہو سکتی ہیں۔ اس لیے جب لوگ بیمار ہوتے ہیں تو انہیں موت یاد آتی ہے۔ بیماری لوگوں کو قدرت کی طاقت کے سامنے ان کی کمزوری اور ناتوانی کی یاد دلاتی ہے۔ وہ صحت یاب ہو سکتے ہیں اور اگر مرض کی تشخیص نہ ہو سکے یا موجودہ میڈیکل سائنس کے معیار کے مطابق مرض لاعلاج ہو جائے تو مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، بیماری لوگوں کے لئے خود احتسابی کا موقع بن جاتی ہے۔

اسلام میں کمزوری یا بیماری گناہوں کے  کفارہ کا ایک موقع ہے جب مریض موت کو یاد کرتا ہے اور خدا سے گناہوں کی معافی مانگتا ہے۔

ایک حدیث کے مطابق جب لوگ بیمار ہوتے ہیں تو ان کے گناہ اس طرح دھل جاتے ہیں جیسے موسم خزاں میں پتے جھڑ جاتے ہیں۔ بیماری کے دوران بخار گناہوں کو مٹانے کا سبب بنتا ہے۔

بیمار کی عیادت کرنے میں بھی اپنی ایک الگ حکمت ہے۔ اس سے عیادت کرنے والے کو انسانی جسم کی کمزوری اور اس کے لئے بیماریوں اور موت کے خطرے کی بھی یاد دہانی ہو جاتی ہے۔ اس لیے آنے والا نہ صرف مریض کو تسلی دیتا ہے اور معاشرے کے تئیں اپنا فرض ادا کرتا ہے، ساتھ ہی وہ دوسروں کی بیماری سے بھی سبق سیکھتا ہے۔ وہ سیکھتا ہے کہ اسے اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے اور اپنی زندگی کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔ اسے یاد رکھنا چاہیے کہ زندگی فانی ہے اور صحت کسی بھی وقت گر سکتی ہے۔ قرآن انسان کو اس کی کمزوری بھی یاد دلاتا ہے۔

 "اللہ چاہتا ہے کہ تم پر تخفیف کرے اور آدمی کمزور بنایا گیا۔" (النساء : 28)

اس لیے اسے اپنی صحت گنواں کر زندگی کی آسائشوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔ جدید طرز زندگی نے بہت سی بیماریوں کو جنم دیا ہے۔ تناؤ، بے چینی اور روحانی خلا جدید طرز زندگی کے نتائج ہیں۔

بیماری بھی انسان کی صحت اور حفظان صحت کے اصولوں سے لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ خدا کہتا ہے کہ انسان کو جو بھی مصیبتیں آتی ہیں وہ اس کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہیں۔ لہذا، بیماری اور کمزوری انسانوں کے لئے ایک یاد دہانی ہے کہ وہ اپنے اعمال کو درست کریں اور درست روزمرہ کے معمولات اپنائیں۔ صحت مند رہنے کے لیے احتیاط سے کھانا چاہیے اور وقت پر سونا چاہیے۔ اسلام انسان کو فٹ رہنے کے لیے ورزش اور چہل قدمی کی بھی تعلیم دیتا ہے۔

اس لیے بیماریاں انسان کو اس کی صحت کی قدر اور معاشرے میں لوگوں کے تئیں اس کے فرض کی یاددہانی کا کام کرتی ہیں۔ یہ اس کے اوپر یہ ذمہ داری بھی عائد کرتا ہے کہ وہ بیماریوں اور صحت اور حفظان صحت کے بارے میں قواعد و ضوابط کے بارے میں آگاہی پیدا کرے تاکہ معاشرے کا ہر فرد صحت مند زندگی گزار سکے۔

English Article: Visiting The Sick Is An Important Islamic Duty

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/islamic-duty-muslim/d/126578

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..