New Age Islam
Mon Sep 16 2024, 09:25 PM

Urdu Section ( 6 Apr 2018, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Maulana Imdad Rasheedi's Holiest Jihad مولانا امداداللہ رشیدی کا افضل ترین جہاد

 سہیل ارشد ، نیو ایج اسلام 

آسنسول کے نوارنی مسجد کے امام مولانا امداداللہ رشیدی نے بنگال کے آسنسول میں اپنے معصوم بیٹے کی شہادت پر جس صبر و استقامت اور اسلامی جذبے کا مظاہرہ کیاہے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ آج کے دور میں اس طرح کے کردار اور عمل کے نمونے شاذو نادر ہی دیکھنے میں آتے ہیں ۔ ان کا بیٹا صبغت اللہ فساد کے ہنگامے میں بلوائیوں کی گرفت میں آگیا اور انہوں نے کائرتا کا ثبوت دیتے ہوئے اسے بیدردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔اس کے جنازے میں تقریبا دس ہزار کو مجمع تھا اور مسلمانوں میں بدلے کی ؤگ بھڑ ک رہی تھی ۔ یہ وہ لمحہ تھا جب مولانا کی ذرا سا اشارہ پورے علاقے میں تشدد کا باعث بن سکتاتھا۔ ایسا نہیں تھا کہ بیٹے کی موت پر ان کا دل نہیں رورہا تھا۔ فجر کی نماز پڑھاتے ہوئے وہ اتنا روئے تھے کہ ان کی ہچکی بندھ گئی تھی اور مقتدی بھی اپنے آنسو نہیں رو ک پائے تھے مگر انہوں نے اس آزمائش کے وقت میں بھی انہوں نے قرآن اورسنت کا دامن نہیں چھوڑا۔ وہ جانتے تھے کہ بیٹے کی ہلاکت کے ذریعے سے االلہ ان سے ان کے ایمان کا امتحان لینا چاہتاہے ۔ لہذا، وہ اس امتحان میں سرخرو ہوئے کیونکہ انہوں نے اس آزمائش کے لمحے میں بھی اپنے دینی فرائض کو نظر انداز نہیں کیا۔ انہوں نے بدلے کی کارروائی پر آمادہ عوام سے سخت لہجے میں کہہ دیا کہ اگر تم نے بدلے کی کارروائی کی تو میں یہ شہر چھوڑ کر چلاجاؤنگا ۔جس طرح سے میں نے اپنا بیٹا کھویاہے میں نہیں چاہتا کہ دوسرے لوگ بھی فساد میں اسی طرح اپنا معصوم بیٹا کھوئیں ۔ ان کی اس اپیل کا خاطر خواہ اثر ہوا اور علاقے میں امن و اما ن قائم رہا۔ ان کی اس اعلی ظرفی کا اثر غیر مسلموں پر بھی پڑا اور وہ بھی اس سانحے پر اداس ہوگئے ۔ یہی وجہ تھی کہ جب پولیس نے دونوں فرقوں کو لیکر ایک امن میٹنگ کی تو ایک ہندو شخص نے شروع ہی میں کھڑے ہوکر کہا کہ ہم سب مولانا صاحب کے بیٹے کے سوگ میں ایک منٹ کے لئے کھڑے ہوجائیں ۔مولانا کے اس عمل کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی ستائش کی اور ملک بھر سے مشہور شخصیات نے ان کے اس جذبے کو سراہا۔

مولانا مداد اللہ نے پولیس میں بیٹے کی ہلاکت کی ایف آئی آر درج کرائی تو اس وقت بھی انہوں نے قرآن کی تعلیمات کو پیش نظر رکھا ۔ انہوں نے نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی ۔ جب کچھ لوگوں نے ان سے کچھ لوگوں کے نام ڈائری میں دینے کا مشورہ دیا تو انہوں نے کہا کہ جب میں نے کسی کو قتل کرتے ہوئے نہیں دیکھا ہے تو میں کیسے کسی کا نام دے دوں ۔ یہ پتہ لگانا پولس کا کام ہے ۔ یہاں بھی انہوں نے قرآن کی اس تعلیم پر عمل کیا کہ کسی قوم کی دشمنی تمہیں انصاف کا دامن چھوڑنے پر مجبور نہ کردے۔ جب بابل سپریو نے فون پر ان سے تعزیت کی اور اپنے دکھ کا اظہار کیا تو انہوں نے بابل کو بھی یہ مشورہ دیا کہ سیاست کی بجائے کچھ ایسا کرجاؤ کہ آسنسول کے لوگ تمہیں ہمیشہ یاد کریں ۔ بابل نے ان سے کہا کہ میری ایک نو سال کی بیٹی ہے ۔ اگر وہ گرجاتی ہے تو مجھے ڈر ہوجاتاہے کہ کہیں اس کا پیر نہ ٹوٹ جائے ۔ مولانا نے اس سے پوچھا’’ اگر تمہاری بیٹی مر جائے تو کیا ہوگا؟‘‘ اس نے جواب دیا ’’ میں تو مرجاؤں گا ‘‘ مولانا نے تب اس سے کہا کہ نفرت کی سیاست چھوڑو اور دلوں کو جوڑنے کا کام کرو۔ اگر تم دلوں کو جوڑنے کے لئے یہاں آتے تو یہاں کے لوگ ہمیشہ تمہیں یاد کرتے ۔ شاید مولانا کی اسی گفتگو کا اثر تھا کہ واپس جانے کے بعد اس نے بیان دیا تھا کہ میں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس استعفی دینے کی پیشکش کی تھی ۔

مولانا امداد اللہ رشیدی سے ہمارے وہ علما ء بھی سبق لیں جو مسلکی بنیاد پر مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دیتے رہتے ہیں ۔ مولانا امداد اللہ رشیدی کا معاملہ غیر قوم کے ساتھ تھا پھر بھی انہوں نے انہیں نقصان پہنچانے سے مسلمانوں کو سختی سے باز رکھا۔ یہ ان ملاؤں کے لئے عبرت کا مقام ہے جو مسلمانوں کو آپس ہی میں لڑا کر قوم کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتے ہیں ۔

آج قوم اور ملک کو مولانا امداد اللہ رشیدی جیسے اماموں کی ضرورت ہے جو ذاتی مفادات و جذبات سے بالا تر ہوکر ملک و قوم کو متحد رکھنے کے لئے مؤثر اقدامات کریں اور ملک میں اتحاد اور بھائی چارئے کی فضاکو سازگار بنانے کے لئے اپنا خون جگر دیں نہ کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کا خون بہانے کی ترغیب دیں ۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/maulana-imdad-rasheedi-holiest-jihad/d/114841


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


 

Loading..

Loading..