سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
23 جون 2021
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے ایک خاص نبی کو دوسرے انبیاء سے بڑھانے کے اس عمل کو ناپسند کیا ہے
اہم نکات:
1. قرآن پاک خدا کے بہت سے پیغمبروں کی زندگی اور زمانے کو بیان کرتا
ہے
2. قرآن کہتا ہے کہ تمام انبیاء خدا کے چنے ہوئے بندے تھے اور بلند
فضیلت تھے
-----
قرآن پاک خدا کے بہت سے پیغمبروں
کی زندگی اور زمانے کو بیان کرتا ہے۔ یہ کچھ نبیوں کی زندگی اور ان کے حالات کو تفصیل
سے بیان کرتا ہے۔ قرآن کہتا ہے کہ تمام انبیاء اللہ کے برگزیدہ بندے تھے اور فضیلت
میں بلند تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر نبی کو ایک منفرد فضیلت عطا کی۔ ہے خدا قرآن میں فرماتا
ہے،
"یہ رسول ہیں کہ ہم نے
ان میں ایک کو دوسرے پر افضل کیا ان میں کسی سے اللہ نے کلام فرمایا اور کوئی وہ ہے
جسے سب پر درجوں بلند کیا اور ہم نے مریم کے بیٹے عیسیٰ کو کھلی نشانیاں دیں اور پاکیزہ
روح سے اس کی مدد کی۔" (البقرہ: 253)
قرآن یہ بھی کہتا ہے کہ جو
لوگ خدا پر ایمان رکھتے ہیں وہ اس کے نبیوں میں کوئی فرق نہیں کرتے۔
"سب نے مانا اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے
رسولوں کو یہ کہتے ہوئے کہ ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے"۔
(البقرہ: 285)
چند حدیثیں بھی ایسی ہیں جو
قرآن کی اس آیت کے پیغام کو پیش کرتی ہیں۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں
سے کہا کہ وہ مجھے دوسرے انبیاء پر فضیلت نہ دیں۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ
بیان کرتے ہیں،
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا: سنو! مجھے دوسرے انبیاء سے افضل نہ بناؤ "(صحیح بخاری، کتاب الدیات
، 1810)
اسی نوعیت کی ایک اور حدیث
ہے۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان
کرتے ہیں،
ایک یہودی نبی کریم صلی اللہ
علیہ وسلم کے پاس آیا۔ اسے کسی نے تھپڑ مارا تھا، اس نے رسول اللہ ﷺ سے کہا کہ مجھے
آپ کے ایک انصاری صحابی نے تھپڑ مارا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے
اس انصاری صحابی کو بلانے کے لئے کہا۔ جب وہ آیا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
نے اس سے پوچھا کہ تم نے اسے تھپڑ کیوں مارا؟ اس شخص نے جواب دیا کہ اے اللہ کے رسول
میں اس کے پاس سے گزر رہا تھا کہ میں نے اسے یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے اس خدا کی قسم
جس نے تمام انسانوں پر سے حضرت موسیٰ کو فضیلت عطا کی۔ میں نے پوچھا کہ کیا حضرت موسیٰ
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی افضل ہیں؟ میں نے غصے میں آکر اسے تھپڑ مار دیا۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے دوسرے نبیوں پر فضیلت نہ
دو۔ قیامت کے دن تمام لوگوں کے حواس اللہ کی ہیبت اور اس کے خوف سے بے گم ہو جائیں
گے۔ پھر میں سب سے پہلے ہوش میں آؤں گا لیکن میں دیکھوں گا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام
پہلے ہی عرش (عرش) کے ایک کونے کو پکڑے کھڑے ہوں گے۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ مجھ
سے پہلے ہوش میں آئیں گے یا وہ بیہوش ہی نہیں ہونگے، شاید اس لیے کہ وہ دنیا میں ہی
کوہ طور پر بے ہوش ہو چکے تھے اس لیے آخرت میں بے ہوش نہیں ہوں گے۔ صحیح بخاری، کتاب
الدیات، 1011)
اس حدیث سے یہ بات واضح ہے
کہ یہودیوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دیگر تمام انبیاء پر فضیلت دی لیکن نبی پاک
صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی خاص نبی کو دوسرے انبیاء پر فضیلت دینے کے اس عمل کو ناپسند
فرمایا۔
Urdu Article: Islam Supremacism: Holy Prophet Mohammad Said, 'Don't
Exalt Me above Other Prophets'
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism