New Age Islam
Fri Jan 24 2025, 03:27 PM

Urdu Section ( 5 Aug 2019, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

History of Kaaba’s cover Kiswah خانہ کعبہ کے غلاف کِسوہ کی تاریخ


سہیل ارشد ، نیو ایج اسلام

خانہ ء کعبہ کے غلاف  (کسوِہ) کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی خود خانہ کعبہ کی۔تواریخی شواہد سے پتہ چلتاہے کہ حضرت اسٰمعیل علیہ السلام نے سب سے پہلے کعبہ پر غلاف چڑھایا۔یہ بھی کہاجاتاہے کہ حضرت محمد ﷺ کے جد امجدعدنان بن عید کعبہ پر غلاف چڑھانے والے پہلے شخص تھے۔مگرجو بات تارٰیخی کتب کے حوالے سے سچائی سے قریب تر معلوم ہوتی ہے  وہ یہ ہے کہ ہمیا ر کے بادشاہ تبہ ابوکراب اسعد کو سب سے پہلے یہ اعزا ز حاصل ہوا جس نے ہجرت نبوی سے دوسو بیس برس قبل یژرب (مدینہ منورہ) پر حملہ کیاتھا۔

ابن ہشام نے اپنی تواریخ میں لکھاہے کہ شاہ ہمیایژرب سے جاتے ہوئے مکہ مکرمہ میں داخل ہوا اور خانہ کعبہ کا طواف کیا۔اس نے اپنا سر مندوایا اور مکہ میں چنددنوں قیام کیا۔ایک دن اس نے خواب میں دیکھا کہ وہ خانہ کعبہ کو غلاف پہنارہاہے،۔ چنانچہ اس نے خسف (کھجور کے پتوں اور ریشوں سے بنا کپڑا) کا غلاف کعبہ پر چڑھایا۔لیکن اس نے پھر خواب دیکھا کہ وہ بہتر کپڑے کا غلاف چڑھارہاہے۔ لہذا، اس نے معمیزی کپڑے کا غلاف چڑھایا۔لیکن اس نے تیسری بار خواب میں دیکھا کہ وہ اس سے بھی بہتر کپڑے کا غلاف چڑھارہاہے۔ اس لئے اس نے بہترین سرخ یمنی کپڑے کا غلاف چڑھایا۔اس کے بعد سے خانہ کعبہ پر غلاف چڑھانے کی روایت پڑی۔لوگ عقیدت سے کعبہ کے لئے بہتر سے بہتر کپڑے کا غلاف بھجواتے  تاکہ جب غلاف پرانا ہوجائے تو نیا غلاف چڑھادیاجائے۔

فتح مکہ سے قبل تک نہ تو حضور پاک ﷺ نے اور نہ ہی عام مسلمانوں نے خانہ کعبہ پر کسوہ (غلاف) چڑھانے میں حصہ لیا مگر جس سال مکہ ّ  فتح ہوا اس سال ایک عورت کے ہاتھوں سے غلطی سے غلاف میں آگ لگ گئی جو عود و عنبر سے اسے معطر کررہی تھی۔اس لئے پرانے غلاف کو اتار کر نیا غلاف چڑھادیاگیا۔یہ سلسلہ خلفائے راشدین کے دور میں بھی جاری رہا اور اپنے اپنے دور خلافت میں حضرت ابوبکر،  حضرت عمر، اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہم نے کعبہ پر کسوہ چڑھایا۔ان کے بعد معاویہ بن سفیان، یزید بن معاویہ، حضرت عبداللہ بن زبیر اور حضرت مالک بن مروان نے یہ اعزازحاصل کیا۔ یہ سلسلہ عباسی خلفاء کے دور میں بھی جاری رہا۔

اب تک تو یہ رواج تھا کہ پرانے غلاف کے اوپر ہی نیا غلاف چڑھادیاجاتاتھا مگر جب عباسی خلیفہ عباس مہدی حج پر گئے توا نہوں نے ایک کو چھوڑکر تمام پرانے غلافوں کو ہٹانے کا حکم دیا  اور یہ طریقہ آج تک رائج ہے۔عباسی خلفاء کے بعد یہ اعزاز حاصل کیا مصر کے بادشاہ بائرس نے۔اس کے بعد شاہ یمن الظفر نے 659ھ میں یہ اعزاز حاصل کیا۔مصر اور یمن کے  بادشاہ ہر سال باری باری سے کعبہ کو کسوہ پہناتے تھے۔

810 ھ میں پہلے بار خانہ کعبہ کے دروازے پر ایک منقش پردہ لگایاگیاجو تب سے کسوہ کا ایک حصہ بن گیا۔اب تک ہرسال کسوہ مختلف ممالک سے بھیجا جاتاتھا  اور ان ممالک کے سیاسی و معاشی حالات کا کسوہ کے معیار پر اثر پڑتاتھا۔کبھی کبھی تو ان ممالک سے کسوہ کا آنا بند ہوجاتاتھا۔جیسے تیرہویں صدی ہجری کے آغاز میں ترکی کے محمد علی پاشا نے کسوہ کا بھیجنا بند کروادیاتھا۔اس لئے سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز السعود نے 1346 ہجری میں اپنے ملک میں کسوہ کی تیاری کے لئے ایک کارخانے کے قیام کا حکم دیا۔اسی سال یہ کارخانہ مکہ مکرمہ میں بن کر تیار ہوگیااور اسی سال وہاں سے پہلا کسوہ بن کر تیار ہوا۔اس کارخانے میں  1357ھ تک کسوہ کی تیاری کا کام ہوتارہا۔جب 1381ھ میں وزارت حج کا قیام عمل میں آیا تو تو دوبارہ کسوہ کے لئے کارخانہ کھولاگیااور وہاں ریشم اور سونے کے تاروں سے کسوہ تیار کیاجانے لگا۔1382ھ میں شاہ فیصل نے کسوہ کے کارخانے کی جدت کاری کا حکم دیا اور اس کارخانے کی نئی عمارت کا افتتاح 1397ھ میں ام ّ الجود میں شہزادہ فہد کے ہاتھوں عمل میں آیا۔تب سے شاہ سعودی عرب  کی خاص سرپرستی اس کارخانے کو حاصل رہی ہے۔ یہاں جدید ترین مشینوں اور آلات کی مدد سے ہر سال خانہ کعبہ کا غلاف (کِسوہ) تیار کیاجاتاہے۔

کِسوہ کو خالص قدرتی ریشم کو سیاہ رنگ میں  ڈبوکر تیارکیاجاتاہے۔ اس کی لمبائی 14میٹر ہوتی ہے۔اوپری سرے پر ایک 95سینٹی میٹر چوری پٹی ہوتی ہے جن پر قرآنی آیات چاندی کے تاروں سے لکھی ہوتی ہیں جن پر سونے کا پانی چڑھاہوتاہے۔کِسوہ پانچ حصوں پر مشتمل ہوتاہے۔چار حصے کعبے کی چار دیواروں کو ڈھکتے ہیں جبکہ پانچواں حصہ کعبہ کے دروازے کا پردہ ہوتاہے۔ہر کسوہ کی تیاری میں 670کلوگرام خالص ریشم کی ضرورت ہوتی ہے  اور اس کی کل لاگت 180لاکھ سعودی ریال ہوتی ہے۔

وزارت حج ہرسال کسوہ کارخانے میں ایک خاص تقریب کا اہتمام کرتی ہے۔اس موقع پر نیا کسوہ خانہ کعبہ کے متولی کی خدمت میں پیش کیاجاتاہے۔نیا کسوہ ہر سال 9 ذی الحجہ کو چڑھایاجاتاہے۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/history-kaabas-cover-kiswah-/d/119389

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism



Loading..

Loading..