New Age Islam
Sun Feb 16 2025, 08:49 PM

Urdu Section ( 9 March 2019, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

China's Atrocities on the Uighur Muslims and the Insensitivity of Islamic World اویغور مسلمانوں پر چینی حکومت کے مظالم اور عالم اسلام کی بے حسی


سہیل ارشد ، نیو ایج اسلام

گذشتہ تین ماہ سے چین نے ریاست سنکیانگ کے ترک نژازد اویغورمسلمانوں پر عرصہ ءحیات تنگ کررکھا ہے ۔ اس نے پوری ریاست کے دس لالکھ مسلمانوں کو ’’ری ایجوکیشن کیمپوں‘‘ میں محصور کررکھا ہے اور وہاں انہیں اپنا مذہب اسلام ترک کرکے کمیونسٹ لٹریچر پڑھنے پر مجبور کیاجارہاہے ۔ جو مرد اور عورتیں احتجاج کرتے ہیں یا ذرا بھی ناخوشی کا اظہار کرتے ہیں انہیں زد وکوب کیا جاتاہے ا ور طرح طرح سے اذیتیں دی جاتی ہیں ۔ تقریباً چالیس افراد اب تک اذیتوں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوچکے ہیں حتی کہ ورلڈ اویغور کانگریس کے صدر کی والدہ بھی اذیتوں کے نتیجے میں ہلاک ہوچکی ہیں ۔ ان کیمپوں میں ہرجگہ کیمرے لگے ہوئے ہیں تاکہ جو لوگ احتجاج کریں ان کی نشاندہی کی جاسکے ۔ گذشتہ دنوں اویغور شاعر عبدالرحیم حیت بھی اذیتوں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہوگئے ۔ کیمپ میں کچھ عورتوں کو کمیونزم کا سبق پڑھتے ہوئے اپنے آنسوؤں کو پونچھتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ ان کیمپوں میں اویغور مسلمانوں کو اذیت دینے کی بہت ہی کم خبریں لیک ہوئی ہیں مگر جتنی بھی خبریں باہر آسکی ہیں ان سے اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ وہاں مسلمانوں کے انسانی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی بڑے پیمانے پر کی جارہی ہے ۔ چینی حکومت ان کیمپوں کے متعلق کہتی ہے کہ یہاں صرف مسلمانوں میں انتہا پسندی کے نقصانات کے بارے میں بتایاجاتاہے اور مسلمان ان کیمپوں میں رضاکارانہ طور پر یعنی اپنی خوشی سے آتے ہیں ۔

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پوری ریاست کو نازیوں کے CONCENTRATION CAMPS میں بدل دیا گیاہے ۔ ایساکرکے چین پورے ملک کو کمیونسٹ ریاست میں بدل دینا چاہتاہے جہاں کمیونزم کے علاوہ اور کوئی دوسرا مذہبی یا سیاسی نظریہ یا طرز فکر موجود نہ رہے ۔ اویغور مسلمانوں پر چینی حکومت کا ظلم کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے چین ان پرانتہاپسندی اور دہشت گردی کا الزام لگاکر ان کے مذہنی حقوق سے انہیں محروم کرتا رہاہے ۔ گذشتہ سال ستمبر میں چینی حکومت نے سنکیانگ صوبے میں ہزاروں مسجدوں کو ڈھادیا۔گذشتہ دو برسوں میں تقریباً پانچ ہزار مسجدوں کو ڈھادیاگیاہے اور مسجدوں کے دروازوں پر طاقتور کیمرے لگائے گئے ہیں تاکہ مسلمانوں کی مذہبی سرگرمیوں پر نظررکھی جاسکے ۔زیادہ مذہبی افراد پر حکومت گہری نظر رکھتی ہے اور انہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرتی ہے۔ مساجد کی چھتوں پر ملک کا جھنڈا لہرانا لازمی بنادیاگیاہے ۔2017 میں وہاں کی مساجد کو کمیونسٹ پارٹی کے پروپیگنڈا سنیٹر میں تبدیل کردیاگیاجہاں کمیونزم کی تعلیم مسلمانوں کی دی جانے لگی ۔کاشغر میں پولیس کے ذریعہ مذہب مخالف مہم بھی چلائی گئی تاکہ مسلمانوں کو انکے مذہبی عقائد سے دور کرکے انہیں لادین بنادیاجائے ۔ ایک خواتین مہرگل نے الزام لگایاکہ اسے2015 میں کئی بار قید کیاگیاجہاں انہیں دوسری عورتوں کے ساتھ اذیتیں دی گئیں ۔ انہیں بچلی کے شاک لگائے گئے میں لیکر اس سے پوچھ تاچھ کی گئی اور اس کی ناگوار طبی جانچ کی گئی ۔ انہیں ایسی داوئیں زبردستی کھائی گئیں جن کو کھانے کے بعد ان پر بہیوشی طاری ہونے لگی ۔قید کے دوران انہیں کمیونسٹ پارٹی کی تعریف میں گانا گانے پر مجبور کیاگیا۔ انہیں کیمرے کے سامنے بیت الخلاء میں بیٹھنا پڑتاتھا۔

مگر حالیہ واقعات گزشتہ مظالم سے تجاوز کرگئے ہیں ۔ پوری ریاست کو اویغور مسلمانوں کے لئے ایک قید خانہ بنادیاگیاہے ۔ جہاں انہیں اسلام سے دستبردار ہونے اور کمیونزم پر ایمان لانے پر مجبور کیا جارہاہے ۔ مگر اس المیہ کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مسلم ممالک نے چین کے ان مظالم پر خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ حالانکہ امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے چین میں اویغور مسلمانوں کی مذہبی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے سوائے ترکی کے کسی مسلم یا اسلامی ممالک کا دعوی کرنے والے ملک نے اویغور مسلمانوں پر چین کے مظالم کی مذمت تودور ان مسلمانوں کے ساتھ اظہار یگانگت تک کرنے کی ہمت نہیں کی ۔ ترکی نے نہ صرف چین کی مذمت کی بلکہ مطالبہ کیا کہ وہ ان کیمپوں کو فوری طور پر بند کرے جبکہ ترکی سے چین کے تجارتی تعلقات ہیں اور اس موضوع پر اختلافات کی وجہ سے دونوں کے تعلقات میں کشیدگی پیداہوئی ہے ۔ چین نے ترکی کے بیان کے رد عمل میں وہاں اپنا قونصل خانہ بند کریاہے ۔ مگر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ترکی ٹیلی ویزن پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اویغور مسلمانوں کے حالا ت کا علم نہیں ہے ۔

 پاکستان نے چند روز قبل ابو ظہبی میں منعقد ORGANISATION OF ISLAMIC COUNTRIES (OIC) کی میٹنگ میں کشمیر کے مسئلے کو اٹھایا اور مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کے مسئلے کو شامل کرنے پر اصرار کیا جس کو میزبان ملک نے نامنظور کردیا مگرپاکستان نے اویغور مسلمانوں پر ہورہے مظالم کاذکر تک نہیں کیا او ر نہ ہی کوئی قرارداد پیش کی ۔ اس سے زیادہ افسوسناک پہلو اس مسئلے کا یہ ہے کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا ترجمان ہونے کا دعوی کرنیوالے ملک سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے چین کے صدرکی پیٹھ تھپتھپائی اور ان کے اقدامات کو حق بجانب ٹھہرایا ۔ انہوں نے کہاکہ چین کو دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرنے کا حق ہے۔ یہ کہکر انہوں نے دس لاکھ مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے دیا۔ وہ یہ بھول گئے کہ ہر ملک کو دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرنے کا حق ہے مگر پوری ایک قوم کو دہشت گرد قرار دینے کا حق کسی ملک کو نہیں ہے ۔ چین اس سے پہلے بھی متشدد افراد اور گروپوں کے خلاف قدم اٹھاچکاہے مگر پوری ایک ریاست کے مسلمان مردوں اور عورتوں کو انتہاپسند قراردے کر انہیں کمیونزم پر ایمان لانے پر مجبور کرنا خود ریاستی دہشت گردی ہے ۔ سعودی شہزادے نے یہ بیان اپنے چین کے دورے کے درمیان د یا جہاں وہ اربوں روپئے کے تجارتی معاہدہ پردستخط کرنے گئے تھے ۔ لہذا، ملک کے معاشی اور اقتصادی مفادات کو وہ قربان نہیں کرسکتے تھے ۔ انہیں مسلمانوں کے مفادات سے زیادہ اپنے ملک کے معاشی مفادات زیادہ عزیز ہیں ۔

دنیا کے دوسرے مسلم ممالک جیسے انڈونیشیا، ملائیشیا، قطر اور افریقی ممالک نے بھی اویغور مسلمانوں پر ہونے والے ان مظالم پر خاموشی اختیار کررکھی ہے کیونکہ ان ممالک کے چین کے ساتھ تجارتی معاہدے ہیں اور وہ اپنے تجارتی مفادات کو اویغور مسلمانوں کے لئے قربان نہیں کرسکتے ۔ سعودی عرب نے دہشت گردی سے لڑنے کے نام پر اکتالیس مسلم ممالک کا ایک فوجی اتحاد قائم کیاہے تاکہ یمن کے حوثی باغیوں کا قلع قمع کیاجاسکے ۔ مگر سعودی عرب اویغور مسلمانوں کو چین کے مظالم سے بچانے کے لئے کوئی سیاسی اتحاد قائم نہیں کرنا چاہتا ور نہ ہی اس پلیٹ فارم سے اویغور مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانا چاہتاہے ۔ جبکہ چھبیس ممالک کے 270دانشوروں اور حقوق انسانی کارکنان نے چین کے اس اقدام کی مذمت کی ہے ۔اقوام متحدہ نے بھی چین سے ان کیمپوں تک رسائی دینے کی درخواست کی ہے ۔ ضرورت ہے کہ اقوام متحدہ اس معاملے میں سخت اور فیصلہ کن قدم چین کے خلاف اٹھائے اور دنیا کی امن پسندقومیں اور مسلم ممالک اویغور مسلمانوں پر چین کے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/china-atrocities-uighur-muslims-insensitivity/d/117969


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism



Loading..

Loading..