New Age Islam
Mon Mar 24 2025, 04:09 PM

Urdu Section ( 22 Aug 2022, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Afterthoughts On Salman Rushdie Episode سلمان رشدی کے واقعہ کے بعد پیدا ہونے والے خیالات

 سمت پال، نیو ایج اسلام

 15 اگست 2022

 باشعور قارئین اس بات سے واقف ہوں گے کہ جنزیر کا گوشت کھانے والے، بے دین رشدی اس وقت تک اسلام اور خدا سے دستبردار نہیں ہوئے جب تک انہوں نے شیطانی آیات نہیں لکھی۔

 ----

 کیا یہ عجیب بات نہیں ہے کہ ہم اپنی مذہبی علامتوں، روایتوں اور کتابوں کے لیے ان لوگوں کو قتل کر دیتے ہیں جو ہمیں ذاتی طور پر کبھی تکلیف نہیں دیتے۔ فرانسیسی مؤرخ اور مستشرق میکسم روڈنسن کے یہ الفاظ مجھے اس لمحے جھنجھوڑنے لگے جب میں نے سنا کہ رشدی پر ایک 24 سالہ نوجوان نے خنجر سے وار کیا ہے جو 1988 میں دی سیٹینک ورسیس کے منظر عام پر آنے کے وقت پیدا بھی نہیں ہوا تھا۔ اس کی رشدی سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی اور دونوں افراد کے درمیان کوئی ذاتی دشمنی بھی نہیں تھی۔ اس کے باوجود، ہادی ماتر نے اس عظیم مصنف پر اپنے اور مسلمانوں کے متعدد نازک عقائد کی توہین کرنے پر خنجر سے وار کرنے کا منصوبہ بنایا۔

 ----

ناول نگار سلمان رشدی

---------

 ایک بار پھر یہ سوال دنیا کے تمام سمجھدار لوگوں کے ذہنوں میں مچل رہا ہے کہ 'مذہبی عقائد اتنے زبردست کیسے ہو سکتے ہیں کہ ایک جنونی کو کسی ایسے شخص کو مارنے یا تکلیف دینے کے لیے بھڑکا دیتے ہیں جس نے اسے کبھی تکلیف نہ دی ہو' ۔

 اس سے یہ بھی نتیجہ نکلتا ہے کہ کیوں زیادہ سے زیادہ لوگ مذہب اور خداؤغ کو چھوڑ کر خود کو ملحد کہہ رہے ہیں۔ یاد رکھیں، یہ کوئی کھیل تماشا نہیں ہے۔ یہ ایک سوچ سمجھ کر اور شعوری فیصلہ ہے جو غصے یا عجلت کی حالت میں نہیں لیا گیا ہے۔ تمام مذاہب کے پیروکاروں کے جنون اور پاگل پن کو دیکھ کر اور ایک خدا کے عدم وجود پر مضبوط یقین کے پیش نظر، جو لوگ اپنے دماغ کو استعمال کر سکتے ہیں اور آزادانہ طور پر سوچ سکتے ہیں، مذاہب اور خداؤں کو چھوڑ کر سکون سے زندگی گزار رہے ہیں۔

  باشعور قارئین اس بات سے واقف ہوں گے کہ جنزیر کا گوشت کھانے والے، بے دین رشدی اس وقت تک اسلام اور خدا سے دستبردار نہیں ہوئے جب تک انہوں نے شیطانی آیات نہیں لکھی، جو دراصل ایک بورنگ کتاب ہے اور اس کا مقصد کبھی بھی اسلام کا مذاق اڑانا نہیں تھا۔ وہ محض ایک بے اعتناء 'مسلمان' تھا۔ لیکن جب اس کتاب کو گستاخانہ قرار دیا گیا اور آیت اللہ خمینی نے اسے قتل کرنے کا فتویٰ جاری کیا تو اس نے اسلام کو چھوڑ دیا کیونکہ وہ پورے مذہبی معمے سے مایوس ہو چکا تھا۔ ورنہ، اگر آپ کو یاد ہو تو اس نے معافی بھی مانگی تھی اور خود کو 'ایک نیا مسلمان' بھی کہنے لگا تھا، حالانکہ اس نے بعد میں یہ لکھا کہ میرا اسلام قبول کرنا میری سب سے بڑی غلطی تھی۔

پوری دنیا کے مسلمانوں کے پاگل پن نے رشدی کو اسلام، اللہ اور تمام انسانوں کے بنائے ہوئے مذاہب اور ان کے من گھڑت خداؤں سے دور کر دیا۔ اس کے 'پڑھے لکھے' مسلمان دوست صرف اس لیے دشمن بن گئے کہ وہ سمجھتے تھے کہ سلمان نے محمد اور قرآن کی توہین کی ہے۔

 غیر مذہبی لوگوں سے زیادہ مذہبی لوگ دوسروں کو تکلیف دیتے ہیں۔ میں پیدائشی طور پر بایاں ہاتھ کا تھا۔ میں اب دونوں ہاتھوں سے کام لیتا ہوں. ایک دفعہ کوالالمپور (ملیشیا) میں ایک مسلمان پروفیسر کے گھر میں اپنے بائیں ہاتھ سے کھانا کھا رہا تھا، مجھے پروفیسر نے دائیں ہاتھ سے کھانا کھانے کے لیے کہا۔ ملیشیا میں، اگر کوئی کھانا کھاتے وقت اپنا بایاں ہاتھ استعمال کرے تو اسے غیر اسلامی سمجھا جاتا ہے۔ بہر کیف اسلام بھی ان لوگوں کی تحقیر کرتا ہے جو اپنے بائیں ہاتھ کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ابلیس (شیطان) بائیں ہاتھ کا استعمال کرتا ہے۔ میں اب بھی اس ملیشیائی مسلمان کا دوست ہوں، جو اب لندن میں ہے، لیکن میں اس توہین کو نہیں بھولا۔ ایک بے معنی مذہبی عقیدے نے ہمارے رشتے کو بگاڑ دیا۔

 ہندوستان میں بھی ایسا ہی ہوا، جب ایک 'تعلیم یافتہ' ہندو خاتون نے مجھے پرساد پیش کیا تو میں نے فطری طور پر اپنا بایاں ہاتھ بڑھا دیا۔ اس نے مجھے پرساد نہیں دیا اور اب بھی مجھ سے بات نہیں کرتی۔ تمام مذاہب کے احمقوں کو تکلیف نہ پہنچانے کے لیے، میں نے اپنا دایاں ہاتھ استعمال کرنا شروع کر دیا حالانکہ مسلم جنونیوں نے میری درمیانی انگلی کا پورا کاٹ دیا تھا۔ افسوس، وہ کبھی میرے دشمن نہیں تھے۔

 آپ کا مذہبی عقیدہ ہی آپ کو دوسرے شخص کو اپنا دشمن سمجھنے پر مجبور کرتا ہے۔ تمام مذہبی لوگوں کے لیے، ان کے نام نہاد دشمن اور مخالف درحقیقت محض خیالی دشمن ہیں۔

 اس فورم پر ایک صاحب مجھ سے کافی ناراض ہیں۔ میں ان کے لیے ایک اچھوت ہوں کیونکہ میں ان کے مذہب پر تنقید کرتا ہوں، حالانکہ ذاتی طور پر ہم کبھی نہیں ملے۔ یہ اس کے ان متضاد مذہبی عقائد کی وجہ سے ہے جن کی وجہ سے وہ مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ اس پر اسلام، قرآن، محمد، حدیث اور سنت کی حکومت ہے۔ اسے قصوروار نہ ٹھہرایا جائے۔ بلکہ اس کے مذہب کو مورد الزام ٹھہرایا جائے۔ وہ اسلام اور قرآن کی غیر واضح آیات میں پڑ کر اندھا ہو چکا ہے۔

 اس سے مجھے سلمان رشدی کا مشہور قول یاد آتا ہے، "کرہ ارض کی روحانی زندگی کے ساتھ کچھ بری طرح سے خراب تھا...... ان لوگوں کے اندر بہت سارے شیاطین ہیں جو خدا پر یقین کرنے کا دعوی کرتے ہیں۔" اس کے بارے میں سوچیں اور اپنا محاسبہ کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ تمام پیروکار اپنے مذاہب کے نمونوں، خصوصیات اور خامیوں کا از سر نو جائزہ لیں۔

 -----

English Article: Afterthoughts On Salman Rushdie Episode

URL: https://newageislam.com/urdu-section/rushdie-hadi-matar-zealot/d/127770

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..