روشن شاہ، نیو ایج اسلام
17 مارچ 2018
زندگی کو بیان کرنے کے لئے مختلف استعارے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن ایک عام انسان اس کے لئے لفظ سفر کا استعمال کرتا ہے۔ ایک ایسا سفر جس کا ایک نقطہ آغاز ہے اور ایک نقطہ انجام یا ایک آخری منزل بھی ہے۔
اگر آپ نے ایک طویل سفر کے لئے کبھی ٹرین کی سواری کی ہو تو آپ نے یہ محسوس کیا ہوگا کہ ٹرین روانہ ہونے کے تھوڑی دیر بعد ہی لوگ ٹرین میں گھر کی طرح محسوس کرنا شروع کر دیتے ہیں اور انہیں یہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ وہ سفر پر ہیں۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔ وہ باہر کے بدلتے ہوئے نظاروں کی تعریف کرتے ہیں۔ انواع و اقسام کے لذیذ کھانوں اور جھکیوں کا لطف اٹھاتے ہیں۔ وہ اپنے موبائل فون پر فلمیں دیکھتے ہیں اور گانے سنتے ہیں۔ اور وہ یہ ساری چیزیں تفریح طبع اور خود کو مصروف رکھنے کے لئے کرتے ہیں۔ لیکن جب ٹرین اپنی منزل مقصود تک پہنچنے لگتی ہے تو وہ اپنی تمام سرگرمیاں روک دیتے ہیں۔ اب وہ اپنے منتشر ساز و سامان منظم کرنے میں مصروف ہو جاتے ہیں اور ٹرین کے اسٹیشن میں داخل ہونے کا انتظار کرتے ہیں۔
یہی معاملہ زندگی کے ساتھ بھی۔ ہم سب اس دنیاں میں کئی سالوں سے زندگی گذار رہے ہیں اور طرح طرح کی مشغولیات میں مصروف ہیں اور آخر کار اب ہماری زندگی کا سفر اختتام کو پہنچنے والا ہے ، لہٰذا، ایک طویل سفر پر نکلے ہوئے ٹرین کے ان مسافروں کی طرح جو اب اپنے منزل پر پہنچنے والے ہیں ، ہمیں بھی ارد گرد بکھرے ہوئے اپنے ساز و سامان کو سمیٹنے کا عمل شروع کرنا ضروری ہے۔
بکھرے ہوئے ‘‘ساز و سامان’’ کو ‘‘سمیٹنے’’ کا مطلب مختلف لوگوں کے لئے مختلف ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پراس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے:
خدا کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں جو اب تک ہم فضول اور بےکار کے کاموں میں ضائع کر چکے ہیں ، جس کی وجہ سے ہم خالق کی قربت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
خدا کی خدمت کے طور پر خلق خدا کی خدمت انجام دینا - جو کہ ہمارا ایک ایسا کام ہے جسے ہم نے ہمیشہ نظرانداز کیا ہے۔
اپنا محاسہ کرنا اور خدا سے ان گناہوں کی بخشش طلب کرنا جن کا ہم نے کئی سالوں میں ارتکاب کیا ہے اور اُن اَن گنت نعمتوں کے لئے خدا کا شکر ادا کرنا جو ہمیں اس زندگی میں حاصل ہوئی ہیں۔
اس سے قبل کے کافی تاخیر ہو جائے ان لوگوں کے پاس جانا جن کے ساتھ ہم نے غلطیاں کی ہیں اور ان سے معافی طلب کرنا۔ اور ایسا کر کے ہم ایک روشن ضمیر کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہو کر اس کے بعد کی دنیا میں داخل ہو سکتے ہیں۔
ان تمام لوگوں کو معاف کرنا جنہوں نے ہمارے ساتھ غلط کیا ہے۔ اور ایسا کر کے ہم اس تلخی کے بوجھ سے نجات حاصل کر سکتے ہیں جس کے تلے کئی سالوں سے ہم دبے ہوئے ہیں۔
ان رشتوں ، چیزوں اور نظریات سے دوری اختیار کرنا جن میں ہم بندھے ہوئے ہیں۔
اور اس دنیا سے رخصت ہونے سے پہلے ایک وصیت نامہ تیار کرنا تاکہ صرف ہمارے رشتہ دار ہی نہیں بلکہ ایک نیک مقصد کے لئے کام کرنے والے لوگوں اور تنظیموں کو بھی آپ کی دولت سے ایک مناسب حصہ مل سکے جن سے اللہ نے آپ کو نوازا ہے۔
ہمارے اوپر اگر کسی کا قرض تو اسے ادا کر دینا۔
جس طرح ایک ٹرین کے مسافر اپنے منزل تک پہنچنے کا پورے جوش و ولولہ کے ساتھ انتظار کرتے ہیں جہاں کم از کم اسے انتظار کرنے والے دوستوں اور رشتہ داروں سے ملاقات کی توقع ہوتی ہے -اسی طرح رب سے ملنے کی خوشی میں پورے خوشگوار مزاج کے ساتھ اپنی موت کی حقیقت کو تسلیم کرنے کی تیاری کرنا !
URL for English article: https://newageislam.com/spiritual-meditations/life-journey-preparing-final-destination/d/114628
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism