New Age Islam
Wed Mar 22 2023, 11:28 PM

Urdu Section ( 10 Apr 2018, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

How Terrorism Is Threatening Islam in Europe دہشت گردی کس طرح یورپ میں اسلام کے لئے خطرہ پیدا کر رہی ہے

 رندا تکیدین

2 اپریل 2018

فرانس نے اپنی سکیورٹی افواج کے ایک اہلکار آرناؤڈ بیلٹریم (Arnaud Beltrame) کی یاد میں ایک خصوصی محفل کا انعقاد کیا جس کی موت حالیہ سپر مارکیٹ محاصرے میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو بچانے کی کوشش میں مراکش کے ایک 25 سالہ جرم پیشہ فرد کے ہاتھوں ہوئی تھی۔

راڈوانی لیکڈیم نے سب سے پہلے ڈرائیور کو زخمی کرنے اور ایک مسافر کو مارنے کے بعد ایک کار کو اغوا کیا پھر کاغکاسون کے قریب ٹریبیز شہر میں ایک سپر مارکیٹ میں داخل ہوا جس میں اس نے 4 افراد ہلاک کئے اور 15 افراد زخمی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے وہ اللہ اکبر کا نعرہ لگا رہا تھا اور داعش کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعلان کر رہا تھا۔

اس دہشت گرد کی فرانسیسی سیکورٹی فورسز کو تلاش تھی لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے اسے یہ سوچتے ہوئے کبھی حراست میں نہیں لیا کہ وہ دہشت گردانہ کاروئی انجام نہیں دے سکتا۔

اسلام کے نام پر قتل و غارت گری

جو دہشت گرد اسلام کے نام پر جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اور جو پیرس، نیس ، مارسئی اور کاغکاسون جیسے یورپ کے شہروں میں بے گناہ لوگوں کو مارنے کے لئے قرآنی آیات کا استعمال کرتے ہیں وہ اکثر مراکش کے ہی باشندے ہوتے ہیں۔ وہ اکثر یورپ کے شہروں کے مضافاتی علاقوں میں رہتے ہیں اور یورپ کے اندر ان اعتدال پسند مسلمانوں کے لئے عظیم خطرات پیدا کرتے ہیں جو ایک ترقی یافتہ اور سیکولر یورپی معاشرے کی تعمیر میں حصہ لے رہے ہیں۔

مہاجرین کے لئے اپنی سرحدیں کھولنے والے ان یورپی ممالک کو یہاں منتقل ہونے والے مجرمین ہی آخرکار ان ریاستوں کے پرامن مہاجروں کے لئے اپنی سرحدیں بند کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ فرانس کے مضافاتی علاقوں اور دیگر یورپی ممالک کی صورت حال سماجی اختلاف و انتشار اور بے روزگاری جیسے مسائل کی وجہ سے بد تر ہو چکی ہے۔

ایسے علاقوں میں مجرمانہ سرگرمیوں اور انتہا پسندی کے لئے ماحول سازگار ہوتے ہیں۔ جب سے فرانس میں بڑے دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے تب سے وہاں کی حکومتوں کے لئے سیکورٹی خدشہ ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے۔ پیرس میں یہ مسئلہ داعش کے ظہور سے شروع نہیں ہوا ہے بلکہ وہاں یہ مسئلہ سیریا کی جنگ سے بھی قبل 1990 کے وسط میں پیرس میٹرو میں واقع ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کے وقت سے ہی موجود ہے۔

فرانس میں صورت حال اس وقت بدتر ہوئی جب داعش نے ان بے روزگار نوجوانوں کو اپنی جماعت میں شامل کیا ، جو مسلمان ہونے کا دعوی کرتے ہیں اور ایسے جمہوری ممالک میں رہتے ہیں جہاں انسانی حقوق کا احترام کیا جاتا ہے اور انہیں ان ممالک میں وہ آزادی اور مراعات فراہم کی جاتی ہیں جو انہیں خود اپنے ملکوں میں میسر نہیں ہیں۔ ان دہشت گردوں کو مذہبی یا اسلام یا انسانی حقوق کا کچھ بھی علم نہیں ہے اور وہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

دہشت گردانہ حملوں کی مذمت

فرانسیسی مسلمانوں کو ان جرائم کی سختی کے ساتھ مذمت کرنی چاہیے اور انہیں اپنے مقامی علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے، خاص طور پر اگر وہ مضافاتی علاقوں میں رہتے ہوں۔ اور انہیں ایسے نوجوان مردوں اور عورتوں کی تلاش میں مقامی سیکورٹی حکام کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے جو اسلام کے نام سے معصوم افراد کو قتل کرنے والے ہوں۔

کاغکاسون میں اس قتل و غارت گری کے بعد یہ امید کی جاتی ہے کہ اسلامی ممالک اس طرح کے ایک گھناؤنے جرم اور مجرمانہ عمل کی مذمت میں اپنی آواز بلند کریں گے۔ بیلٹریم کی موت پر -کہ جس کی یاد فرانس اور صدر میکرون نے مانائی، اس انتہائی نازک وقت میں عرب سفارتکاروں کی کونسل اور پوری مسلم دنیا کو مسلمانوں کی جانب سے اظہارِ تعزیت کرنا چاہئے تھا۔

مرحوم لیفٹیننٹ کرنل بیلٹریم نے اپنی جان گنواں دی اس لئے کہ وہ اس سپر مارکیٹ کے کیشئر (cashier) کو بچانا چاہتے تھے جہاں اس جرم پیشہ فرد لیکڈیم نے انہیں یرغمال بنا لیا تھا۔ لیکڈیم کیشئر (cashier) کو بچانے کے لئے اس کی جگہ پر آ گئے جہاں بعد میں اس دہشت گرد نے چاقو مار کر ان کا قتل کر دیا۔ پراسکیوٹر (prosecutor) کے بیان کے مطابق بیلٹریم نے اپنے قاتل کے ساتھ دکان میں ساڑھے تین گھنٹے گزارے۔ ان کی والدہ کے مطابق یہ ہیرو فوجی کہا کرتا تھا کہ ان کا ملک سب سے زیادہ اہم ہے اور آخر کار اس نے اپنے ملک کے لوگوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔

یورپ میں مراکش کے مہاجرین کے درمیان دہشت گردوں کا نظریہ اسلام کا استحصال کرتا ہے، لیکن یہ اسلامی تعلیمات سے مکمل طور پر خالی ہے ، جس کی وجہ سے اس جدید مغربی معاشرے کی نظر میں اسلام کی رسوائی ہو رہی ہے ، جہاں اب مذہب کو شک کی نظروں سے دیکھتا جاتا ہے۔ مسلمانوں اور مسلم ممالک کو اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرنے اور ہر قسم کی انتہا پسندی کی مذمت کرنے کی پوری کوشش کرنی چاہئے۔

ماخذ:

english.alarabiya.net/en/views/news/middle-east/2018/04/02/How-terrorism-is-threatening-Islam-in-Europe-1742.html

URL for English article: https://newageislam.com/islam-west/how-terrorism-threatening-islam-europe/d/114802

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/how-terrorism-threatening-islam-europe/d/114885


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


 

Loading..

Loading..