New Age Islam
Sat Jan 25 2025, 05:53 AM

Urdu Section ( 1 Dec 2015, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Greatness of Sayyid Data Ganj Bakhsh Al-Hajveri in the World (May Allah be pleased with him) صفحہ ہستی پر سید ہجویر رحمۃ اللہ علیہ کی عظمت

 

پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی

1 دسمبر، 2015

صدیوں کے غبار اور رفتار زمانہ نے نہ جانے کتنی تہذیبیں کھنڈ ر بنا ڈالیں کتنی سلطنتیں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں کتنے نامور خانوادوں کا نام تک نہ رہا کیسے کیسے قد آور نامور گمنام بلکہ بے نام ہوگئے صدیوں کی شان و شوکت لمحوں میں نشان عبرت بن گئی ہمالیہ جیسے قد آور لوگ پیو ند خاک ہوگئے گردش لیل و نہار نے بڑے بڑوں کے سر چکر ا دیے۔ وقت کے بے راس گھوڑے نے ہمالیہ جیسے لوگ راکھ بنا کر اڑا ڈالے۔ سکندر ۔ چنگیز خان اور امیر تیمور جیسے بہادر خشک پتوں کی طرح وقت کی آندھیوں کی نذر ہوگئے ۔ مشرق و مغرب تک پھیلی سلطنت کے مالک جو اپنے نام کے خطبے پڑھواتے تھے اُن کو فاتحہ پڑھنے والا نصیب نہ ہوسکا ۔ کروڑوں دلوں کو دھڑکن شہرت کی چکا چوند میں زندگی بسر کرنے والوں کو بعد از مرگ قبر پر شمع جلانے والانہ مل سکا۔ جن کے محلوں اور حویلیوں میں رنگ و نور کی برسات ہو تی تھی جن کے چمن آباد تھے آج اُن کی مٹی برباد ہے جن کے ناموں پر شہر بستے تھے آج اُن کے مقبروں پر ویرانی اور تنہائی برستی ہے۔

جن کی نو بت کی صدا سے گونجتے تھے آسمان

دم بخود ہیں مقبروں میں ہوں نہ یاں کچھ بھی نہیں

ماضی او رحال کے اربوں انسانوں میں کچھ لوگ اِس کرہ ارض پر ایسے بھی طلوع ہوئے جو کبھی سریر آرائے سلطنت ہوئے او رنہ وارثان تاج و تخت ٹھہرے ، نہ خود کو سجدے کرائے او رنہ ہی عالم پناہ کہلائے، نہ ہی کبھی خدائی کا دعویٰ کیا اور نہ ہی کبھی شاہی محل کے جھروکوں میں بیٹھ کر دیدار عالم کروایا اور نہ ہی کبھی اپنے نام کا سکہ جاری کیا۔ بے شک یہ لوگ سریر آرائے سلطنت نہیں ہوئے لیکن کروڑوں لوگوں کے دل و دماغ پر آج بھی حکومت انہی کی ہے تخت و تاج کے وارث تو کبھی نہ بنے مگر عقیدتوں کو خراج آج تک موصول کررہے ہیں، یہی وہ خاک نشین تھے جنہوں نے کبھی ایک نظر میں شاہی محلات کی طرف نہیں دیکھا لیکن عوام کے حقیقی حکمران آج بھی یہی ہیں یہی لوگ تاریخ کی مراد ہیں تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں جن پر تاریخ ناز کرتی ہے۔ میں جب بھی کسی اولیاء اللہ کے بارے میں لکھنے لگتا ہوں تو سوچتا ہوں ایسا زور دار قلم اور انداز تحریر کہاں سے لاؤں کہ اِن کی عظمت کا حقیقی اظہار ہوسکے’ آج بھی جس عظیم ترین حیران کن اہل حق کا ذکر حاصل محفل ہے اُس کے بارے میں لکھتے وقت بھی الفاظ کہیں کھو جاتے ہیں۔

جس طرح آپ کسی خو شبو یعنی عطار کی دوکان پر پہنچ کر پریشان ہوجاتے ہیں کہ کون سی خوشبو خریدیں کیونکہ چار سو خوشبو کے جھونکے آپ کے مشام کو مست اور خوشبو کے سمندر میں عرق کردیتے ہیں کہ ایک پر دوسرے کو فوقیت دینا او ربے شمار ورائٹی میں سے ایک کا انتخاب کرنا بے حد مشکل ہوجاتا ہے اِسی طرح کسی عظیم او رپہلو دار شخصیت پر گفتگو کرنا او رمقالا لکھنا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔بر صغیر پاک ہند کے نامور صوفی بزرگ حضرت سیدعلی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی شان اور عظمت کے بارے میں لکھنابھی بہت مشکل کام ہے آپ رحمۃ اللہ علیہ کی تعریف سورج کو چراغ دکھانے کے برابر ہے’ اولیاء اور صوفیا کی پوری جماعت میں جو شہرت اور محبوبیت سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے حصے میں آئی ہے وہ یقیناً کسی او رکا مقدر نہیں بنی۔ جنہیں صدیوں کی اُلٹ پھیر ابھی تک صفحہ عزت او رلوح شہرت سے محونہ کرسکی ۔تاریخ جتنی بار بھی کروٹ لے اُس کی ہر کروٹ سے علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت پہلے سے بھی زیادہ ابھر کر سامنے آتی ہے زمانہ چاہے جتنی بار گردش کھائے ہر گردش سے فیض عالم رحمۃ اللہ علیہ کی تصویر پہلے سے زیادہ نکھر کر سامنے آتی ہے۔ وقت چاہے جتنے پہلو بدلے اُس کے ہر پہلو سے سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نیا جنم لیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ہر دور میں آپ رحمۃ اللہ علیہ کا وجود اہل حق کے لیے چشمہ معرفت اور بادِ بہاری رہا ہے۔ اپنے مرشد کے حکم پر جب آپ رحمۃ اللہ علیہ لاہور تشریف لائے تو اس وقت لاہور صنم کدہ بنا ہوا تھا بت پرستی کا دور دورہ تھا۔ اُس وقت پنجاب کاحکمران رائے راجو تھا ۔ رائے راجو سفلی عملیات کا ماہر تھا اور بہت ساری شیطانی قوتوں کا مالک تھااِسی وجہ سے لوگ اِس کو راجو جوگی کے نام سے پکارتے تھے ایک دن سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ اپنی مسجد کےدروازے پر کھڑے تھے کہ ایک ہندو عورت سر پر دودھ کامٹکا اٹھائے گزری آپ رحمۃ اللہ علیہ نے اُسے مخاطب کیا اور کہا کہ تھوڑا سا دودھ ہمیں بھی فروخت کردو تو عورت بولی ہم یہ دودھ جوگی کو دینے پر مجبور ہیں اگر ہم جوگی کو دودھ نہ دیں تو ہمارے جانوروں کے تھنوں سے دودھ کے بجائے خون جاری ہوجاتا ہے، جوگی اپنے سفلی عملیات میں اتنا ماہر ہے کہ کوئی بھی اُس کی مخالفت اور انکار کی جرات نہیں کرسکتا ۔

سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اب ایسا نہیں ہوگا تم تجربہ کرکے دیکھ لو اُس کے سفلی عملیات اب تم پر اثر نہیں کریں گے۔ ہندو عورت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی گفتگو اور روحانی شخصیت سے بہت متاثر ہوئی اور دودھ کا مٹکا آپ رحمۃ اللہ علیہ کو فروخت کردیا۔ شام کو عورت اور اْس کے قبیلے نے حیرت انگیز منظر دیکھا جب وہ جانوروں کا دودھ دوہنے لگے تو گھر کے سارے برتن دودھ سے بھر گئے لیکن تھنوں میں ابھی بھی دودھ ختم نہیں ہوا تھا ۔ پھر یہ خبر قرب و جوار میں بھی پھیل گئی ۔ اب غریب لوگوں کی قطار در قطار آپ رحمۃ اللہ علیہ کے حضور دودھ دینا شروع کردیا جب گھر جاکر دوبارہ دودھ دوہتے تو لگتا جیسے تھنوں سے دودھ کے چشمے اُبل پڑے ہیں آخر لاہور کے تمام گوالوں نے جوگی کو دودھ دینا بند کردیا۔ اب رائے جوگی غصے میں پھنکارتا ہوا سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آیا اور کہا تم نے میرا دودھ بند کرادیا ہے اب تمہاری خیر نہیں ، اب کوئی کمال دکھاؤ ، سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے مسکرا کر کہا میں کوئی شعبدہ باز جادو گر نہیں کہ تمہیں شعبدے دکھاؤں میں تو اللہ تعالیٰ کا عاجز بندہ ہوں جو اپنے جسم کی حرکت پر بھی قادر نہیں ہے۔ یہ سب کچھ اُسی مالک بے نیاز کے حکم سےہورہا ہے جو حقیقی پرستش کے لائق ہے جو اوّل آخر ظاہر باطن اور واحد ہے ہاں اگر تم کو شوق ہے تو اپنا کوئی کمال یا جادو دکھاؤ رائے جوگی کو اپنے جادو اور سفلی قوت پر بہت ناز تھا جب اُس نے سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے اپنی قوت اور فن کا اظہار کرناچاہا تو اُسے یوں محسوس ہوا جیسے اُس کا جسم پتھر کے مجسمے میں تبدیل ہوگیا اور وہ اپنی تمام منفی قوتوں او رکمالات سےمحروم ہوچکا ہے رائے جوگی بڑی دیر تک کوشش کرتا رہا آخر سید علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے روحانی مقام اور تصرف کو مانتے ہوئے اپنی سر آپ رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے زمین پر رکھ دیا اور اپنے آباواجداد کے مذہب بت پرستی سے تائب ہوکر مسلمان ہوا۔ حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے دست حق پر بیعت ہونے والا یہ پہلا مسلمان تھا ۔

1 دسمبر، 2015  بشکریہ : روز نامہ اخبار مشرق، نئی دہلی

URL: https://newageislam.com/urdu-section/greatness-sayyid-data-ganj-bakhsh/d/105469

 

Loading..

Loading..