ایف آر مدھون
جے فرانسس ایس جے، نیو ایج اسلام
09 نومبر 2022
پوپ فرانسس نے 3 سے 6 نومبر
2022 تک مملکت بحرین کا دورہ کیا۔ پوپ فرانسس نے بحرین کے اپنے رسولانہ سفر کے ایک
حصے کے طور پر "انسانی بقائے باہمی کے لیے مشرق اور مغرب" کے موضوع پر ہونے
والے بحرین فورم فار ڈائیلاگ سے خطاب کیا۔ ہولی فادر نے مقامی حکام، سول سوسائٹی کی
تنظیموں اور سفارت کاروں سے بھی بات کی، اور اس بات پر زور دیا کہ "ہر رابطہ اور
ہر واقعہ خدا کے نام پر، بھائی چارے اور امن کی راہ میں آگے بڑھنے کا ایک نتیجہ خیز
موقع ہو سکتا ہے۔" ویٹیکن کے سیکرٹری آف اسٹیٹ کارڈنل پیٹرو پیرولن نے کہا کہ
یہ رسولانہ سفر، تاریخ کے اس المناک موت پر امید اور مکالمے کی ایک کرن ہے۔ انہوں نے
بحرین میں پوپ کے دورے کو "تناؤ، مخالفتوں اور تنازعات سے بھری اس دنیا"
میں "اتحاد، ہم آہنگی اور امن کے پیغامات" کا حامل قرار دیا۔ 19 مئی
2014 کو، پوپ فرانسس نے بحرین کے بادشاہ، عزت مآب حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کا ویٹیکن میں
حاضرین کے سامنے استقبال کیا۔ ان کی مشترکہ دلچسپی کا موضوع تھا "خاص طور پر مشرق
وسطیٰ میں امن و استحکام کے عزم اور معاشرے کے تمام ارکان کے درمیان مکالمے اور پرامن
بقائے باہمی کا فروغ۔"
انہوں نے اس ملک میں رہنے والے
تمام لوگوں کے لیے دوستی اور پیار بھرے الفاظ بھی کہے: ہر مومن اور ہر فرد اور ہر خاندان
کے افراد سے، جس کی تعریف بحرین کے آئین میں "معاشرے کی بنیاد" کے طور پر
کی گئی ہے۔ انہوں نے "زندگی کی علامت" کا استعمال کیا۔ "زندگی کا درخت"
(شجرات الحیات) ایک شاندار ببول کا درخت ہے جو بہت کم بارش کے باوجود صحرائی علاقے
میں صدیوں سے زندہ ہے۔ بہت سے لوگوں کے مطابق، راز اس کی جڑوں میں پوشیدہ ہے، جو زیر
زمین درجنوں میٹر تک پھیلی ہوئی ہے اور زیر زمین پانی کے ذرائع حاصل کرتی ہے۔
پوپ نے زمین کو بھی زندہ کر دیا
ہے، جیسا کہ بحرین کو صدیوں سے "زندوں کی سرزمین" کہا جاتا رہا ہے قدیم زمانے
کے لوگ اس کی خوبصورتی اور وافر میٹھے پانی کے چشموں کی طرف راغب تھے۔ جب ہم ان دور
رس جڑوں سے اٹھتے ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ کس طرح بحرین کے جغرافیائی محل وقوع، ہنر اور
تجارتی صلاحیتوں اور تاریخی واقعات نے اسے لوگوں کے درمیان باہمی افزودگی کا مرکز بننے
کے قابل بنایا ہے۔
انہوں نے کہا: "ہم تہذیبوں،
مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان باہمی مکالموں کے مواقع کو کبھی بھی ضائع نہیں ہونے دیں
گے اور نہ ہی ہم اپنی انسانیت کی جڑوں کو مرجھانے دیں گے! آئیے مل کر کام کریں۔ یہ
دن دوستی کے سفر میں ایک قیمتی مرحلہ ہے جو حالیہ دنوں میں تیز ہوا ہے۔ اور اس کے پیچھے
مختلف اسلامی مذہبی رہنماؤں کی برسوں کی کاوشیں کار فرما ہیں، اور یہ ایک اخوت بھرا
سفر ہے جو آسمان کی نگاہوں کے نیچے زمین پر امن کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔"
انہوں نے تسلیم کیا کہ مملکت بحرین
دنیا میں امیگریشن کی بلند ترین شرحوں میں سے ایک ہے: یہاں تقریباً نصف رہائشی آبادی
غیر ملکیوں پر مشتمل ہے۔ اس ملک میں مختلف قوموں سے تعلّق رکھنے والے بے شمار لوگوں
کی بدولت ہی پیداواری صلاحیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی، ہمیں یہ تسلیم کرنا
چاہیے کہ ہماری دنیا میں بے روزگاری بہت زیادہ ہے اور یہ کہ زیادہ تر کام درحقیقت غیر
انسانی ہے۔ بحرین کے بادشاہ حماد نے عرب دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سب کے لیے انسانی
وقار اور احترام کو فروغ دیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو پسماندہ محسوس کرتے ہیں،
مثلاً تارکین وطن اور قیدی۔ سب کے احترام اور نگہداشت کو یقینی بناتے ہوئے مزدوروں،
خواتین اور نوجوانوں کے لیے مساوی حقوق اور بہتر حالات کو فروغ دینے کے لیے یہ پورے
خطے میں ایک مشعل راہ ثابت ہو۔
انہوں نے دنیا کو خبردار کیا کہ
کام روٹی کی طرح قیمتی ہے۔ روٹی کی طرح، اس میں بھی اکثر قلت پائی جاتی ہے اور اکثر
یہ زہریلا ہوتا ہے، جیسا کہ یہ انسانوں کو غلام بنا دیتا ہے۔ آئیے اس بات کو یقینی
بنائیں کہ ہر جگہ کام کرنے کے حالات محفوظ اور مہذب ہوں اور لوگوں کی ثقافتی اور روحانی
ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی بجائے ان کو فروغ دیا جائے۔ مزید یہ کہ وہ مشترکہ زندگی
کے فائدے اور ہر ملک کی ترقی کے لیے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔
زندگی کے درخت کی تصویر اسے دو
اہم شعبوں کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہے جو چیلنجنگ کے علاوہ سب پر لاگو ہوتے
ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو بطور حکمران، مشترکہ فلاح و بہبود کے لیے ذمہ دار ہیں۔ کتنے
درخت کاٹے جا رہے ہیں، کتنے ماحولیاتی نظام تباہ ہو رہے ہیں اور کتنے سمندر ہماری بے
لگام انسانی لالچ سے آلودہ ہو رہے ہیں، جبکہ ان سب کا وبال ہمارے ہی اوپر پڑتا ہے۔
آئیے ہم اس خطرناک صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے انتھک محنت کریں اور آنے والی نسلوں
کی فکر سے متاثر ہو کر ٹھوس اور دور اندیش فیصلے کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے
اور ان کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے!
زندگی کا درخت مجھے ہمارے انسانی
کام کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے، جو کہ زمین پر ہر مرد اور عورت کی زندگی کو
بہتر بنانے کا کام ہے۔ میں سب سے بڑھ کر جنگ کی خوفناک اور عبرتناک حقیقت کو سمجھتا
ہوں، جو ہر جگہ تباہی کا بیج بوتی ہے اور امیدوں کو ختم کرتی ہے۔ جنگ لوگوں کے اندر
خرابیاں پیدا کرتی ہے اور خود غرضی، تشدد اور بے ایمانی کو جنم دیتی ہے۔ آئیے ہم ہتھیاروں
کی منطق کو مسترد کرتے ہیں اور بھوک اور حفظان صحت اور تعلیم کی کمی سے لڑنے کے لیے
سرمایہ کاری کر بے تحاشا فوجی اخراجات کو بند کر کے اپنا راستہ بدلتے ہیں۔
خیر سگالی کے تمام افراد کو مدعو
کرتے ہوئے، انہوں نے بحرین کے اعلامیے کا حوالہ دیا: "ہم ایک ایسی دنیا کے لیے
کام کرنے کا عہد کرتے ہیں جہاں پر مخلص عقیدے کے لوگ اکٹھے ہوں تاکہ ہمیں تقسیم کرنے
والی چیزوں کو مسترد کر دیں اور جشن منانے اور زندگی گزارنے پر توجہ دیں"۔
--------------
English Article: Pope Francis and
"Tree of Life" (Shajarat-al-Hayat) of Bahrain
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism