پرویز حفیظ
17اکتوبر،2019
بنگلہ دیش نے معاشی فرنٹ پر پاکستان کو تو پہلے ہی پچھاڑ دیا تھا۔ اس کی اکنامی کی تیزگامی کو دیکھتے ہوئے اب تو ایسا لگ رہا ہے کہ وہ ہندوستان سے بھی آگے نکل جائے گا۔ میں یہ بات ورلڈ بینک، ایشین ڈپولپمنٹ بینک، اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام او راس جیسے دیگر عالمی اداروں کی رپوٹوں کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں۔ ورلڈ بینک نے بنگلہ دیش کودنیا کی پانچ سب سے تیزی سے بڑھنے والی معیشتوں کی فہرست میں رکھا ہے جب کہ جن ممالک کی اکنامی سب سے زیادہ سست روی کا شکار ہے ان میں ہندوستان او ربرازیل سرفہرست ہیں۔
پہلے کبھی ہانک کانگ،سنگاپور اور ساؤتھ کوریا جیسے ممالک کو ”ایشین ٹائیگرز“ کا خطاب دیا گیا تھا اب بنگلہ دیش تیزی سے اس قابل رشک کلب میں داخلے کی کوشش کررہا ہے۔ ورلڈ بینک نے جو تازہ رپورٹ جاری کی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال میں بھی ایکسپورٹ اوربیرو ن ملک کام کرنے والے بنگلہ دیشی شہریوں کے ذریعہ بھیجے جانے والے زرمبادلہ میں اضافے کی وجہ سے بنگلہ دیش نے معیشت کی ترقی برقرار رکھی ہے۔بنگلہ دیش کی معیشت میں ترقی کی شرح میں اضافے کی ایک وجہ چین اور امریکہ کے درمیان جاری تجارتی جنگ بھی ہے جس کے نتیجے میں چین کو دیا گیا بڑا ایکسپورٹ آرڈر اب بنگلہ دیش کو منتقل کردیا گیاہے۔ بنگلہ دیش کی شرح نمو 8/فیصد سے آگے نکل چکی ہے اور اگر وزیر اعظم شیخ حسینہ کی مانیں تو بہت جلد اس چھوٹے سے جنوبی ایشیائی پڑوسی کا جی ڈی پی ڈبل ہندسوں میں ہوگا۔ کیا آپ یقین کریں گے کہ بنگلہ دیش کی ا کنامی گزشتہ دس برسوں میں 188/فیصد بڑھ گئی ہے؟ بنگلہ دیش کی فی کس اوسط آمدنی 1900/ ڈالر سے زدیادہ ہوچکی ہے؟
ایشن ڈپولپمنٹ بینک کے مطابق بنگلہ دیش نے ہندوستان سے جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی تیزی سے بڑھنے والی اکنامی کامرتبہ چھین لیا ہے۔ ورلڈ بینک کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق 2020ء تک بنگلہ دیش کی فی کس آمدنی ہندوستان کی فی کس آمدنی سے آگے نکل جائے گی۔ اس وقت ہندوستان کی شرح نمو صرف پانچ فیصد ہے۔ بنگلہ دیش میں ہر سال مسلسل اقتصادی ترقی ہورہی ہے جب کہ انڈیا میں لگاتار دوسرے سال بھی معاشی بدحالی جاری ہے۔
پچھلے ہفتے اس خبر نے ماہر اقتصادیات کی تشویش میں مزید اضافہ کردیا کہ ہندوستان کی صنعتی ترقی کی رفتار 18ء5/فیصد ہوگئی ہے۔ ٹیکسٹائل، ادویات، معدنیات،چمڑا او رکیمیکل جیسے شعبوں میں صنعتی پیداوار میں شاندار اضافے کے باعث بنگلہ دیش کی صنعتی ترقی اتنی تیز رفتار ہے۔
ایک وقت تھا جب زراعتی پیداوار سے بنگلہ دیش کی اپنی ضروریات بھی پوری نہیں ہوتی تھیں۔ اب اناج کی پیداوار میں نہ صرف خود کفیل ہوگیا ہے دنیا کا چوتھا سب سے زیادہ چاول،دوسرا سب سے زیادہ جوٹ او رچوتھا سب سے زیادہ سبزیاں پیدا کرنے والا ملک بن چکا ہے۔ ریڈی میڈملبوسات کے ایکسپورٹ میں دنیا بھر میں بنگلہ دیش دوسرے نمبر پر ہے۔ بنگلہ دیش ایکسپورٹ کا حجم ہندوستان اورپاکستان کے گارمنٹس کی بر آمدات بنگلہ دیش کی کل برآمدات کا 80فیصد ہیں۔ پچھلے سال بنگلہ دیش کے ملبوسات کی برآمدات سے 37/ ارب ڈالر کی آمدنی کی۔
حسینہ حکومت نے 2021ء میں 50/ ارب ڈالر کے گارمنٹس ایکسپورٹ کاہدف سامنے رکھا ہے۔2021 ء میں جنوبی ایشیاء کا یہ چھوٹا سا ملک اپنی پچاسویں سالگرہ منائے گا۔ بنگلہ دیش میں برآمدات پچھلے سال 6/ فیصد تھی جو اس سال 10/ فیصد سے زیادہ بڑھ چکی ہے جب کہ ہندوستان میں 2012سے اوسطاً ایکسپورٹ میں سالانہ محض 1ء5/ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
بی جے پی نے آسام میں این آر سی لاگو کر وا کے کیا حاصل کیا؟امیت شاہ ایک بار پھر زور شور سے بنگلہ دیشی دراندازوں کا ہوا کھڑا کر کے مغربی بنگال سمیت ملک کے متعدد صوبوں میں این آر سی نافذ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ا بھی حال میں ہریانہ کی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وارننگ دی کہ 2024ء میں ہونے والے اگلے عام انتخابات سے قبل وہ تمام ”گھس پیٹھیوں“ کو چن چن کر ملک بدر کردیں گے۔ جب کہ سچائی یہ ہے وہ بنگلہ دیشیوں کو نہیں ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ بنگلہ دیش کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معاشی ترقی کے سبب ہندوستانی وزیر داخلہ کے سرحد کے اس پار سے ہندوستان میں ہونے والی دراندازی کے غبارے کی ہوا نکل چکی ہے۔ جس ملک میں اپنے شہریوں کے لئے نوکری نہیں ہے اور جس ملک میں اس وقت بے روزگاری گزشتہ نصف صدی میں سب سے زیادہ ہے،وہاں غیر قانونی طور پر آنے کا جوکھم بنگلہ دیشی باشندے بھلا کیوں اٹھائیں گے؟
پسماندہ ممالک کے خوشحال پڑوسی معاشروں میں جانے کا سلسلہ پرانا ہے۔میکسیکو سے ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن امریکہ آتے ہیں۔ کبھی بنگلہ دیش سے بھی مفلسی او ربے روزگاری کے مارے لوگ روزی روٹی کی تلاش میں ہندوستان آتے تھے۔ لیکن اب بنگلہ دیش میں غریبی کا فی حد تک کم ہوگئی ہے اور روزگار کے مواقع ہندوستان سے زیادہ موجود ہیں۔بنگلہ دیش جس تیزی سے اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ہندوستان کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان مستقبل میں ڈھاکہ اور چٹاگانگ کی صنعتوں میں ملازمتیں کریں۔
امیت شاہ مفروضاتی بنگلہ دیشی دراندازوں کو جنہیں انہوں نے ”دیمک“ قرار دیا تھا خلیج بنگال میں پھینک دینے کی دھمکی دیتے ہیں۔ یاتو انہیں بدلی ہوئی زمینی حقیقتوں کا ادراک نہیں ہے یا وہ انہیں عمداً نظر انداز کررہے ہیں۔ بنگلہ دیش سے بہتر زندگی کی تلاش میں ہندوستان آنے والے مسلم تارکین وطن قصہئ پارینہ بن چکے ہیں۔امیت شاہ کے بنگلہ دیشی در اندازوں کو”چن چن کر“ ملک بدر کرنے کی دھمکی کے جوا ب میں بنگلہ دیشی کہہ سکتے ہیں کہ ”ڈھونڈتے رہ جاؤگے“ کیونکہ آسام میں شائع شدہ این آر سی کی رپورٹ سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اب بنگلہ دیش سے مسلمانوں کے بجائے ہندوباشندے ہی ہندوستان میں در اندازی کرتے ہیں۔
پس نوشت: کیسی سفارکانہ ستم ظریفی ہے کہ ہندوستانی ن ژاد ابھیجیت بنرجی کو اکنامکس کا نوبل انعام ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب ہندوستان اقتصادی بحران کا شکار ہے۔
17اکتوبر،2019، بشکریہ: انقلاب،نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/bangladesh-really-great-job-/d/120042
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism