New Age Islam
Sat Mar 25 2023, 01:43 PM

Urdu Section ( 22 Oct 2017, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Reflections on Qur'anic message - Part-13 زکوة کا وسیع ترین پہلو–دماغ کی آلودگیوں کو دور کر کے اپنی سوچ و فکر کو پاک کرنا

محمد یونس، نیو ایج اسلام

7 اکتوبر 2017

(مشترکہ مصنف (اشفاق اللہ سید) ، اسلام کا اصل پیغام، آمنہ پبلکشنز، امریکہ، 2009)

 یہ مضمون اس سلسلہ وار تحریر کے حصہ 12 کا جزو ما بعدہے۔

انسانی ذہن میں مسلسل برے خیالات پیدا ہوتے رہتے ہیں اور انسان کے تحت الشعور (نفس) میں اخلاقی زوال (فجورہ) اور اخلاقی راست بازی (تقوی) کے درمیان مسلسل ایک کشمکش جاری رہتی ہے (91:8، حصہ 7)۔ اور ذہن و دماغ کی اس خرابی کی وجہ سے غصہ، حسد، لالچ، سرکشی، دوسروں کی توہین اور ان سے نفرت، ظلم، انتقام اور دیگر منفی جذبات کا ایک مکمل سلسلہ شروع ہو سکتا ہے اور یہ ذہن و فکر کی طمانیت اور سکون میں خلل پیدا کر سکتا ہے اور دماغ کو باطل خیالات میں الجھا سکتا ہے جس کے نتیجے میں ذاتی، سماجی اور خاندانی زندگی اور مجموعی طور پر معاشرے کی خوشحالی پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

قرآن اس موضوع کو اتنی اہمیت دیتا ہے کہ یہ اس کے بارے میں اپنی ان ابتدائی آیتوں(5:5) میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کلام کرتا ہے جن میں انہیں نبوی مشن عطا کیا گیا ہے:

"اے (اپنے ذہن) کو ڈھانپنے والے (74:1)! کھڑا ہوجا اور (اپنی قوم کو) آگاه کردے (74:2)۔ اور اپنے رب ہی کی بڑائیاں بیان کر (74:3)۔ اپنے نفس کو پاک کر (لفظی ترجمہ، 'کپڑہ') (4)۔ ناپاکی کو چھوڑ دے(5)۔ اور احسان کرکے زیاده لینے کی خواہش نہ کر (6)۔ اور اپنے رب کی راه میں صبر کر"(74:7)۔

ایسی متعدد قرآنی آیات کو مناسب عنوانات کے تحت ذیل میں درج کیا گیا ہے تاکہ ذہن و فکر کی آلودگی کے خلاف قرآنی تعلیمات کا نچوڑ پیش کیا جا سکے۔

1۔ غصے کو روکنا اور لوگوں کو معاف کرنا:

"[متقین] وہ ہیں جو آسانی میں سختی کے موقع پر بھی اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں، غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں، اللہ تعالیٰ ان نیک کاروں سے محبت کرتا ہے" (3:134)۔

2۔ سلام کرنے میں خوش خلقی کا مظاہرہ کرنا:

"اور جب تمہیں سلام کیا جائے تو تم اس سے اچھا جواب دو یا انہی الفاظ کو لوٹا دو، بے شبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز کا حساب لینے وا ہے"(4:86)۔

3۔ لوگ کی برائی بیان کرنے کی مخالفت:

"برائی کے ساتھ آواز بلند کرنے کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا مگر مظلوم کی اجازت ہے اور اللہ تعالیٰ خوب سنتا جانتا ہے"(4:148)

4۔ نرمی اور خوش خلقی سے بات کرنا:

"میرے بندوں سے کہو کہ یہ سب کچھ بہتر ہے، کیونکہ شیطان ان میں تنازعات کا سبب بنتا ہے، کیونکہ شیطان انسان کے لئے کھلا دشمن ہے" (17:53)۔

5۔ نخوت اور غرور و تکبر کو ختم کرنا:

"اور زمین میں اکڑ کر نہ چل کہ نہ تو زمین کو پھاڑ سکتا ہے اور نہ لمبائی میں پہاڑوں کو پہنچ سکتا ہے" (17:37)۔

"( لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا): لوگوں کے سامنے اپنے گال نہ پھلا اور زمین پر اترا کر نہ چل کسی تکبر کرنے والے شیخی خورے کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا (31:18)۔ اپنی رفتار میں میانہ روی اختیار کر، اور اپنی آواز پست کر یقیناً آوازوں میں سب سے بدتر آواز گدھوں کی آواز ہے"(31:19)۔

6۔ افواہ کی صورت میں نکتہ رسی اور فہم و فراست کو بروئے کار لانا:

"اے مسلمانو! اگر تمہیں کوئی فاسق خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو ایذا پہنچا دو پھر اپنے کیے پر پشیمانی اٹھاؤ" (49:6)۔

 7۔ بہت زیادہ ظن و گمان سے بچنا:

"اے ایمان والو! بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں۔ اور بھید نہ ٹٹو کرو اور نہ تم میں سے کوئی کسی کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مرده بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ توبہ قبول کرنے وا مہربان ہے"(49:12)۔

8۔ غیبت کی مخالفت:

"بڑی خرابی ہے ہر ایسے شخص کی جو عیب ٹٹولنے وا غیبت کرنے وا ہو (104:1) خرابی و تباہی ہے اس شخص کے لئے) جس نے مال جمع کیا اور اسے گن گن کر رکھتا ہے (اور صدقہ میں خرچ نہیں کرتا)" (104:2)۔

9۔ عبادت کے مقامات میں خوش خلقی کا مظاہرہ کرنا:

10۔ کھانے اور پینے میں فضول خرچی نہ کرنا

"اے اولادِ آدم! تم ہر نماز کے وقت اپنا لباسِ زینت (پہن) لیا کرو اور کھاؤ اور پیو اور حد سے زیادہ خرچ نہ کرو کہ بیشک وہ بے جا خرچ کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا"(7:31)۔

انتہائی محدود معنوں میں اچھے کپڑے بھی خدا کی نعمت ہیں، اور اسی کے مطابق روایتی طور پر اس سے ہر جگہ اور نماز کے مواقع پر بہترین لباس پہننا بھی مراد لیا جاتا ہے۔ اس طرح کی تفسیر قابل عمل نہیں ہے کیونکہ اس سے ان غریبوں کے خلاف امتیازی سلوک لازم آتا ہے جن کے پاس پہننے کے لئے عمدہ ملبوسات نہ ہوں۔

ہو سکتا ہے کہ ان تمام باتوں میں جدید اقدار کے حامل قارئین کی دلچسپی نہ ہو کیوں مذکورہ بالا احکامات یا ممنوعات میں سے کسی سے بھی مال، اقتدار اور سماجی حیثیت کی دوڑ میں آگے بڑھنے میں یا اپنی چمک دمک نام و نمود میں اضافہ کرنے میں مدد نہیں ملتی ہے ، جو کہ عصر حاضر میں ہر انسان کا مطمح نظر ہے۔ اور جہاں تک عام مسلمانوں کا سوال ہے تو ان کے لئے علماء کے طویل بیانات اور انبیا ، اولیاء اور صوفیاء کی کہانیاں اور ان کے معجزات کا ذکر قرآن کے خشک احکامات و ہدایات سے کہیں زیادہ دلچسپی کا باعث ہو سکتا ہے۔ لیکن کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے یا کسی بھی مذہب سے تعلق نہ رکھنے والے چند لوگ جو ان میں سے کم از کم کچھ امور پر ہی توجہ دینے کی کوشش کریں تو انہیں اس زندگی میں ایسا ناقابل بیان امن، ہم آہنگی اور سکون میسر ہوگا جو انہیں مال ودولت ، طاقت، عہدہ، دنیاوی چمک دمک اور نام و نمود سے حاصل نہیں ہو سکتا۔

محمد یونس نے آئی آئی ٹی سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے اور کارپوریٹ اکزی کیوٹیو کے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور90کی دہائی سے قرآن کے عمیق مطالعہ اور اس کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کی کتاب اسلام کا اصل پیغام کو 2002میں الاظہر الشریف،قاہرہ کی منظوری حاصل ہو گئی تھی اور یو سی ایل اے کے ڈاکٹر خالد ابو الفضل کی حمایت اور توثیق بھی حاصل ہے اور محمد یونس کی کتاب اسلام کا اصل پیغام آمنہ پبلیکیسن،میری لینڈ ،امریکہ نے،2009میں شائع کیا۔

URL for English article: http://www.newageislam.com/islam-and-spiritualism/muhammad-yunus,-new-age-islam/reflections-on-qur-anic-message---part-13--broader-dimension-of-zakah---‘purifying-‘one’s-thoughts-by-dispelling-defilements-of-mind/d/112801

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/reflections-qur-anic-message-part-13/d/112977


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

 

Loading..

Loading..