محمد یونس، نیو ایج اسلام
26 ستمبر 2017
(مشترکہ مصنف (اشفاق اللہ سید) ، اسلام کا اصل پیغام، آمنہ پبلکشنز، امریکہ، 2009)
مذکورہ بالا سرخی کا تعلق سورہ البقرة کی اس ابتدائی آیات سے ہے جس کا ہم نے حصہ 8 کے تحت مطالعہ کیا تھا: "وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ، اس میں متقین کے لئے ہدایت ہے (2:2)- جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں ، نماز قائم کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں "(2:3)۔
حصہ 9 میں نماز اور اخلاقی راست بازی (تقوی) پر غور و فکر کرنے کے بعد ، اب ہم اس میں سے خرچ کرنے (ینفقون) کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہیں جو خدا نے ہمیں فراہم کیا ہے۔ اس موضوع پر درج ذیل آیتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں معاشرے کے ضرورت مند افراد پر اپنی دولت یا اپنی آمدنی کا کچھ حصہ خرچ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان آیات کا گہرائی کے ساتھ مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن انسان کی اس فطری اور سازشی ذہنیت کا مواخذہ کرتا ہے جو ہمیشہ ضرورت مند افراد پر اپنے مال کو خرچ کرنے سے بچنے کے لئے کسی نہ کسی عذر کی تلاش میں رہتی ہے۔
"اے ایمان والو! جو کچھ ہم نے تمہیں عطا کیا ہے اس میں سے خرچ کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جس میں نہ کوئی خرید و فروخت ہوگی اور نہ کوئی دوستی ہوگی اور نہ سفارش ، اور یہ کفار ہی ظالم ہیں"(2:254)۔
"جو لوگ اﷲ کی راہ میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں پھر اپنے خرچ کئے ہوئے کے پیچھے نہ احسان جتلاتے ہیں اور نہ اذیت دیتے ہیں ان کے لئے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے" (2:262)۔
"اے ایمان والو! ان پاکیزہ کمائیوں میں سے اور اس میں سے جو ہم نے تمہارے لئے زمین سے نکالا ہے خرچ کیا کرو اور اس میں سے گندے مال کو خرچ کرنے کا ارادہ مت کرو کہ تم خود اسے ہرگز نہ لو سوائے اس کے کہ تم اس میں چشم پوشی کر لو، اور جان لو کہ بیشک اﷲ بے نیاز لائقِ ہر حمد ہے"(2:267)۔
"جو لوگ شب و روز اپنے مال پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں تو ان کے لئے ان کے رب کے پاس ان کا اجر ہے اور (روزِ قیامت) ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ رنجیدہ ہوں گے " (2:274)۔
"تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے جب تک تم (اللہ کی راہ میں) اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ نہ کرو، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو بیشک اللہ اسے خوب جاننے والا ہے"(3:92)۔
قرآن نے خبردار کیا ہے:
"اور اﷲ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہی ہاتھوں خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور نیکی اختیار کرو، بیشک اﷲ نیکوکاروں سے محبت فرماتا ہے" (2:195)
قرآن نے صاحب ثروت کے مال میں غریبوں کا ایک لازمی حصہ بھی مقرر کر رکھا ہے (70:25)۔
"اور مؤمنوں کے اَموال میں حصہ مقرر ہے (70:24)، مانگنے والے (ضرورت مند) اور محتاج کا" (70:25)۔
قرآن جس کا اسلام کے اوائل دور میں سماجی ، تجارتی اورسماجی اقدار پر غلبہ تھا اس نے ضرور اس دور میں آمدنی کے تفاوت کو بڑے پیمانے پر کم کیا ہو گا ، لیکن اس زمانے اور قرآنی نظریات سے لوگوں کی دوری نے اسلامی معاشروں کو کئی صدی پیچھے کر دیا ہے۔ اس کا مظاہرہ بڑھتی ہوئی غربت ، آمدنی میں بڑھتا ہوا تفاوت ، سماجی کفالتوں کی کمی ، بھکاریوں اور بچہ مزدوری کی بڑھتی ہوئی تعداد ، اور تیسری دنیا کے اکثر مسلم ممالک میں سستے صنعتی اور گھریلو مزدوروں کی دستیابی میں اضافہ سے ہوتا ہے۔ لہذا، مالدار اور صاحب ثروت مسلمان جو عربی قرآن کی تلاوت کرتے ہیں یا یو ٹیوب پر خوش الحان تلاوت سنتے ہیں انہیں قرآن کی تعلیمات پر بھی عمل کرنا چاہیے - اگر وہ واقعی خدا کی بارگاہ میں حتمی احتساب پر یقین رکھتے ہیں اور اس کتاب کو کوئی ایسی چیز نہیں سمجھتے جسے فراموش کر دیا جانا چاہئے (25:30)۔
مسلمان عام طور پر مسلمان قرآن کے اس حکم کے اطلاق کو زکوٰة کی صورت میں غریبوں پر خرچ کرنے تک ہی محدود رکھتے ہیں جو کہ ایک مالی ٹیکس کی ایک شکل ہے ، اس پر آئندہ حصے میں گفتگو کی جائے گی۔
محمد یونس نے آئی آئی ٹی سے کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے اور کارپوریٹ اکزی کیوٹیو کے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور90کی دہائی سے قرآن کے عمیق مطالعہ اور اس کے حقیقی پیغام کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان کی کتاب اسلام کا اصل پیغام کو 2002میں الاظہر الشریف،قاہرہ کی منظوری حاصل ہو گئی تھی اور یو سی ایل اے کے ڈاکٹر خالد ابو الفضل کی حمایت اور توثیق بھی حاصل ہے اور محمد یونس کی کتاب اسلام کا اصل پیغام آمنہ پبلیکیسن،میری لینڈ ،امریکہ نے،2009میں شائع کیا۔
URL for English article: http://www.newageislam.com/islam-and-spiritualism/muhammad-yunus,-new-age-islam/reflections-on-qur-anic-message---part-10--spending-for-others-in-need-–-or-in-charity/d/112679
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism