New Age Islam
Fri Sep 13 2024, 12:27 AM

Urdu Section ( 26 Jun 2015, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Chapter 6 The Day of Judgment باب (6) قیامت کا دن

 

محمد یونس اور اشفاق اللہ سید

23 جون، 2015

(مصنفین اور ناشرین کی اجازت کے ساتھ نیو ایج اسلام کی خصوصی اشاعت)

قرآن کا واضح طور پر یہ فرمان ہے کہ خدا نے قیامت کا دن متعین کر رکھا ہے۔ اس دن خدا ہر نفس کا فیصلہ جو اس نے اپنی زندگی میں ایمان اور اعمال کے ذریعے کمایا ہے اس کی بنیاد پر کرے گا۔ اور اس دن کسی کی سفارش یا شفاعت قبول نہیں کی جائے گی(2:48)، 1سوائے اس کے جسے خدا کی اجازت حاصل ہو۔2

‘‘’’ (2:48)۔

مکی سورتیں قیامت کے متعلق تنبیہات سے بھری ہوئی ہیں اور کچھ سورتیں تو مکمل طور پر قیامت کے بیان کے لیے ہی وقف ہیں۔

6.1۔ قیامت کے متعلق قرآن کی تفصیل

قرآن میں قیامت کا بیان انتہائی خوبصورت، بے انتہا طاقتور، اور انتہائی تمثیلی زبان میں ہے۔ گویا کہ انسانی زبان میں اس کی ترجمانی بامعنی نہیں ہے۔ تاہم، قرآن کی 'مجازی جھلکیاں' مندرجہ ذیل آیتوں پیش ہیں۔

‘‘(81:1) جب سورج لپیٹ کر بے نور کر دیا جائے گا، (2)اور جب ستارے (اپنی کہکشاؤں سے) گر پڑیں گے، (3)اور جب پہاڑ (غبار بنا کر فضا میں) چلا دیئے جائیں گے، (4)اور جب حاملہ اونٹنیاں بے کار چھوٹی پھریں گی (کوئی ان کا خبر گیر نہ ہوگا)، (5)اور جب وحشی جانور (خوف کے مارے) جمع کر دیئے جائیں گے، (6)جب سمندر اور دریا (سب) ابھار دیئے جائیں گے، (7)اور جب روحیں (بدنوں سے) ملا دی جائیں گی، (8)اور جب زندہ دفن کی ہوئی لڑکی سے پوچھا جائے گا، (9)کہ وہ کس گناہ کے باعث قتل کی گئی تھی، (10)اور جب اَعمال نامے کھول دیئے جائیں گے، (11)اور جب سماوی طبقات کو پھاڑ کر اپنی جگہوں سے ہٹا دیا جائے گا، (12)اور جب دوزخ (کی آگ) بھڑکائی جائے گی، (13)اور جب جنت قریب کر دی جائے گی، (81:14)ہر شخص جان لے گا جو کچھ اس نے حاضر کیا ہے ۔

"(82:1) جب (سب) آسمانی کرّے پھٹ جائیں گے، (2)اور جب سیارے گر کر بکھر جائیں گے، (3)اور جب سمندر (اور دریا) ابھر کر بہہ جائیں گے، (4)اور جب قبریں زیر و زبر کر دی جائیں گی، (5)تو ہر شخص جان لے گا کہ کیا عمل اس نے آگے بھیجا اور (کیا) پیچھے چھوڑ آیا تھا، (6)اے انسان! تجھے کس چیز نے اپنے ربِ کریم کے بارے میں دھوکے میں ڈال دیا، (7)جس نے (رحم مادر کے اندر ایک نطفہ میں سے) تجھے پیدا کیا، پھر اس نے تجھے (اعضا سازی کے لئے ابتداءً) درست اور سیدھا کیا، پھر وہ تیری ساخت میں متناسب تبدیلی لایا، (8)جس صورت میں بھی چاہا اس نے تجھے ترکیب دے دیا، (82:9) حقیقت تو یہ ہے (اور) تم اِس کے برعکس روزِ جزا کو جھٹلاتے ہو"۔

6.2۔ جنت اور جہنم کی قرآنی تفصیل

قرآن جنت کی نعمتوں، اور جہنم کے عذاب کو بیان کرنے کے لیے ایک انتہائی تمثیلی اور متحرک زبان کا استعمال کرتا ہے:

‘‘اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے جنتوں کا وعدہ فرما لیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور ایسے پاکیزہ مکانات کا بھی (وعدہ فرمایا ہے) جوجنت کے خاص مقام پر سدا بہار باغات میں ہیں، اور (پھر) اللہ کی رضا اور خوشنودی (ان سب نعمتوں سے) بڑھ کر ہے (جو بڑے اجر کے طور پر نصیب ہوگی)، یہی زبردست کامیابی ہے’’(9:72)۔

"(56:10) اور (تیسرے) سبقت لے جانے والے (یہ) پیش قدمی کرنے والے ہیں، (11)یہی لوگ (اللہ کے) مقرّب ہوں گے، (12)نعمتوں کے باغات میں (رہیں گے)، (13)(اِن مقرّبین میں) بڑا گروہ اگلے لوگوں میں سے ہوگا، (14)اور پچھلے لوگوں میں سے (ان میں) تھوڑے ہوں گے، (15)(یہ مقرّبین) زر نگار تختوں پر ہوں گے، (16)اُن پر تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے، (17)ہمیشہ ایک ہی حال میں رہنے والے نوجوان خدمت گار ان کے اردگرد گھومتے ہوں گے، (18)کوزے، آفتابے اور چشموں سے بہتی ہوئی (شفاف) شرابِ (قربت) کے جام لے کر (حاضرِ خدمت رہیں گے)، 19انہیں نہ تو اُس (کے پینے) سے دردِ سر کی شکایت ہوگی اور نہ ہی عقل میں فتور (اور بدمستی) آئے گی، (20)اور (جنّتی خدمت گزار) پھل (اور میوے) لے کر (بھی پھر رہے ہوں گے) جنہیں وہ (مقرّبین) پسند کریں گے، (21)اور پرندوں کا گوشت بھی (دستیاب ہوگا) جِس کی وہ (اہلِ قربت) خواہش کریں گے، (22)اور خوبصورت کشادہ آنکھوں والی حوریں بھی (اُن کی رفاقت میں ہوں گی)، (23)جیسے محفوظ چھپائے ہوئے موتی ہوں، (56:24) (یہ) اُن (نیک) اعمال کی جزا ہوگی جو وہ کرتے رہے تھے"۔

‘‘(55:37) پھر جب آسمان پھٹ جائیں گے اور جلے ہوئے تیل (یا سرخ چمڑے) کی طرح گلابی ہو جائیں گے، (38)پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے، (39)سو اُس دن نہ تو کسی انسان سے اُس کے گناہ کی بابت پوچھا جائے گا اور نہ ہی کسی جِن سے، (40)پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے، (41)مجرِم لوگ اپنے چہروں کی سیاہی سے پہچان لئے جائیں گے پس انہیں پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ کر کھینچا جائے گا، (42)پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے، (43)(اُن سے کہا جائے گا:) یہی ہے وہ دوزخ جسے مجرِم لوگ جھٹلایا کرتے تھے، (44)وہ اُس (دوزخ) میں اور کھولتے گرم پانی میں گھومتے پھریں گے، (55:45)پس تم دونوں اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔

URL for English article: https://www.newageislam.com/books-documents/creation-human-being-day-judgement/d/103620

URL foe this article: https://newageislam.com/urdu-section/chapter-6-day-judgment-/d/103647

 

Loading..

Loading..