محمد فیضان
22مئی،2020
مکرمی! پاکستان کے ایک بنیاد پرست لیڈر مفتی منیب الرحمان نے ایک فتویٰ جاری کیاہے جس میں اس نے کشمیر کے مسلمانوں کو اپنی جائیداد کسی بھی غیر مسلمان یا ہندو کو بیچنے یا کرائے پر دینے سے منع کیا ہے۔جسے کچھ مسلم دانشوران نے ناقص کرار دیا ہے۔ان دانشوران نے دہلی کے ’نیو ایج اسلام‘ نامی پلیٹ فارم سے اپنی بات رکھی ہے اور کہا کہ یہ فرمان کشمیریت کی روح کے خلاف ہے۔ اس گروپ کے مطابق کشمیری مسلمانوں کو اپنی زمین غیر مسلمانوں کو بیچنے میں کسی بھی طرح کی مذہبی پابندی محسوس نہیں کرنی چاہئے، جب تک کہ ان کا مقصد مسلمانوں یا اسلام کو نقصان پہنچانا نہ ہو اور اس میں دونوں فریقوں کو فائدہ ہو۔انہوں نے کہا مفتی منیب الرحمن کا یہ فتویٰ پاکستان کی ڈیپ اسٹیٹ کے زیر اثر جاری کیا ہے جو اس نظریہ پر مبنی ہے کہ ہندوستان جموں کشمیر کے مسلمانوں کے لئے ایک ’دشمن ملک‘ہے اور ہندوستان کے ہندو اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔ ان دانشوران کے مطابق ہندوستان کاآئین کشمیر کے لوگوں کو یکساں حقوق، عزت اور موقع دینا چاہتا ہے اس لئے ہندوستان کے مطابق یہ فتویٰ ایک جنونی نظریہ کا نتیجہ ہے کہ ہندوستان کے ہندو جبراً کشمیر کے مسلمانوں سے ان کی زمین حاصل کرلیں گے تاکہ جموں کشمیر کی مسلم اکثریت، اقلیتی علاقہ میں تبدیل ہو جائے۔ جب کہ اس کے الٹ جموں کشمیر کے خاص درجے کوواپس لے کر وہاں کے مسلمانوں کو یہ موقع فراہم کرانا ہے کہ وہ تجارت اور صنعتی منصوبے کے لئے بڑے بزنس ہاؤسز اور سرمایا کاروں کو متوجہ کرسکیں تاکہ وہ بھی غیر مسلمانوں کے ساتھ مقابلہ کرسکیں جیسا کہ ملک کے باقی مسلم برادران ہندوؤں کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں، جس سے کشمیر میں اقتصادی خوشحالی آسکے۔ ان دانشوران نے کشمیری مسلمانوں کو یہ صلاح دی کہ وہ ملک کے سبھی مسلم اور ہندو بھائیوں کے ساتھ تعاون کر ایک نتیجہ خیز کوشش کریں اور انہیں عالم اسباب سے ہونے والے نقصان کے بارے میں فکر مند نہیں ہونا چاہئے۔
22مئی،2020 بشکریہ: ہمارا سماج، نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/indian-muslim-intellectuals-refuted-fatwa/d/121942
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism