محمد آصف ریاض
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات کا ذکر کرتے ہوئے ایک مستشرق مسٹر ای ای کیلیٹ (E.E.Kellt) نے لکھا ہے۔
He was the first man to wring success out of failure.
(وہ ناکامی سے کامیابی نچوڑ نے والے دنیا کے پہلے آدمی تھے)
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اندر یہی وہ صفت تھی جس نے آپ کو حدیبیہ کی صلح پر مجبور کیا اور آپ نے بظاہر ذلت آمیز ناکامی سے قابل فخر کا میابی کو نچوڑ لیا ۔ صلح حدیبیہ کے بعد جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا ایک حصہ ہے ۔ دنیا نے دیکھا کہ صلح حدیبیہ کے صرف دوسالوں بعد پورا عالم عرب آپ کے قلم رو میں شامل ہوگیا۔
درحقیقت دنیا میں کامیابی کو نچوڑ نے ، ‘‘ڈس ایڈ وانٹیج’’ سے ‘‘ایڈوانٹیج’’ کو نکال لے اور ‘‘نتھنگ’’ سے اپنے لئے ‘‘تھنگ’’ کی تخلیق کرسکے ۔ اس دانشور سے پوچھا گیا کہ آپ کے نزدیک تعلیم یافتہ ہونے کی پہچان کیا ہے؟ اس نے جواب دیا وہ شخص جو ‘‘نہیں ’’ سے ‘‘چیزوں ’’ کی تخلیق کرسکے۔
The Person who can create thing out of nothing.
تھامس ایڈیشن ،جو بلب کا موجد ہے، اس سے کسی نوجوان جرنلسٹ نے پوچھا! ‘‘مسٹر ایڈیشن اس جوکھم بھرے کام میں 10ہزار مرتبہ ناکام ہونے پر کیسا محسو س ہوا؟’’
ایڈیشن نے جواب دیا۔ ‘‘نوجوان! چونکہ تم نے ابھی زندگی کا آغاز کیا ہے اس لیے میں تمہیں وہ بات بتاؤں جو تمہیں مستقبل میں کام آئے ۔ سنو! میں دس ہزار مرتبہ ناکام نہیں ہوا بلکہ میں نے دس ہزار مرتبہ کامیابی کے ساتھ صرف یہ جانا کہ وہ کون سا طریقہ کار ہے جو کار گرثابت نہں ہوگا’’۔
کہا جاتا ہے کہ ایڈیشن اپنی اس تحقیق کے دوران تقریباً دس ہزار مرتبہ ناکام ہوا لیکن پھر بھی اس نے شکست تسلیم نہیں کی۔ وہ ذہنی اور شعوری سطح پر اتنا بلند ہو چکا تھا کہ اس نے اپنی ہر ناکامی کو کامیابی کا حصہ بنادیا۔
درحقیقت یہاں کی کوئی ‘‘ناکامی ’’ اتنی طاقتور نہیں کہ وہ ‘‘کامیابی ’’ کا راستہ بند کردے ۔ یہاں کا کوئی ‘‘شر’’ اتنا مضبوط نہیں کہ وہ ‘‘خیر’’ کے تمام امکانات کو ختم کر دے۔ یہاں ہر ‘‘شر’’ میں ‘‘خیر’’ چھپا ہے، ہر ‘‘ناکامی’’ میں ‘‘کامیابی’’ رکھی ہے ۔ یہ آدمی کے شعور پر ہے کہ وہ چیزوں کو کس طرح دیکھتا ہے۔ وہ آواز کو دروازہ بند ہونے کی آواز سمجھتا ہے یا دروازہ کے کھلنے کی آواز۔
URL for this article: