New Age Islam
Sat Mar 25 2023, 01:50 PM

Urdu Section ( 10 Jan 2017, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Understanding The Concept of Wahdatul Wajud Through Sufi Literature (1) نظریہ وحدۃ الوجود تعلیمات و اقوال صوفیاء کے آئینے میں‎


مصباح الہدیٰ قادری، نیو ایج اسلام

9/01/2017

من نیم ہمہ اوست

اے راہ سلوک کے مسافر اگر تجھے ہزاروں سال کی زندگی عطا کر دی جائے اور تو تمام عمر ہر طرح کی عبادات و ریاضات کی کشتی پر سوار ہو کرسلوک و معرفت کا راستہ طے کرتا رہے تو اگر چہ تو راہ حق میں اپنی جد و جہد اور ریاضت و مجاہدہ کے نتیجے میں بلند درجات حاصل کر لے اور کشف و کرامات کا حامل بن جائے، لیکن محبوب ازلی کی قربت و وصال اور ذات لم یزل کا مشاہدہ {جو کہ مقصود حقیقی ہے} اپنی خودئ موہومہ اور حجاب تعین کو مٹائے اور مقام فناء کے حصول کے بغیر ممکن ہی نہیں۔ جو کہ سلوک و طریقت کے تمام اشغال کے لیے چھلکا اتار کر مغز نکالنے کے مترادف ہے۔ {پیر مہر علی شاہ، قدسہ سرہ}

ہیچ کس را تا نگردد او فناء

نیست را در بارگاہ کبریا

تو مباش اصلاً کمال این است و بس

رود رو گم شو وصال این است و بس

"حضرت فرید الدین عطار"

{کوئی بھی سالک حق اور طالب معرفت کو بارگاہ کبریائی کی راہ اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک وہ اپنی خودئ موہومہ کو حقیقت غالبہ کے آگے فناء کر کے اسے کالعدم نہ قرار دے۔ اور کمال طلب یہ ہے کہ تو اپنی ہستی کو مکمل طور پر بحر وحدت میں فناء کر دے ، اور وصال استغراق کی اس کیفیت کا نام ہے کہ تو منازل سلوک اور مشاہدہ حق کی راہ میں اپنے نفس کے حجابات کو مٹا دے۔}

وصال این جائیکہ رفع خیال است

چو غیر از پیش بر خیزد وصال است

یعنی

خودی کو مٹا دے یہی ہے کمال

تو خود کو فنا کر یہی ہے وصال

اور اسی فکر کو حضرت شاہ حسین لاہوری زبان عشق میں اس طرح پیش کرتے ہیں:

اندر تو ہے باہر تو ہے، روم روم وچ تو

تو ہی تانا توہی بانا، سب کچھ میرا تو

کہے حسین فقیر نماناں، میں نا ہی سب توں

لیکن محویت، فنائیت اور وصال بذات حق کے اس مقام پر بھی عبد و معبود کے درمیان ایک خط فاصل کو برقرار رکھنے کے لیے نظریہ وحدۃ الوجود کے سب سے بڑے علمبردار شیخ اکبر محی الدین ابن عربی نے کہا تھا:

و العبد عبد و ان ترقیٰ

الرب رب و ان تنزل

یعنی

بندہ خواہ کتنا عروج پالے بندہ ہے

خدا خواہ کتنا نزول فرمائےخدا ہے

{نزول بمعنیٰ ظہور سے مرتبہ انسانی تک ذات حق تعالیٰ کا ظہور مراد ہے اور عروج سے مرتبہ اول تک بندے کی ترقی مراد ہے۔ اور اس نزول و عروج کے با وجود حق حق ہی ہے اور عبد عبد ہی ہے۔}

اب تک ہم نے عرفاء، صوفیاء، صلحاء اور اہل حال شعرا کے اقوال و فرمودات کی روشنی میں "وحدت" پر بڑی شرح و بسط کے ساتھ گفتگو کی اور اس کے مختلف پہلوَں پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی اب ہم لفظ "وجود" کی تحقیق پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کریں گے۔

لہٰذا، اس کی شروعات ہم حضرت ابو سعید مبارک مخزمی {متوفی 403 ہجری}کے قول سے کرتے ہیں جن کا شمار سیدنا غوث پاک کے مربیان اور شیوخ میں ہوتا ہے۔ نظریہ وحدۃ الوجود کے سلسلہ میں آپ تحفہ مرسلہ میں لفظ "وجود" پر گفتگو کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

"اعلموا اخوانی اسعدکم اللہ تعالیٰ و ایانا۔ ان الحق سبحانہ و تعالیٰ ھو الموجود المطلق ۔ و ان ذالک الوجود لیس لہ شکل و لا حد و لا حصر و مع ھذا اظھر و تجلی بالعدّ و الشکل۔ و لم یتغیر عماّ کان من عدم الشکل و عدم العد بل الان کما کان و ان الوجود و احد و الالباس مختلفۃ و متعدّدۃ۔ و ان ذالک الوجود حقیقۃ جمیع الموجودات و باطنھا و ان جمیع الکائنات لا یخلُوا عن ذالک الوجود۔"

{اے میرے برادر عزیز! اللہ تعالیٰ ہم سب کو سعادت دارین سے مالا مال فرمائے۔ تو جان کہ ذات حق سبحانہ و تعالیٰ ہی "وجود مطلق" ہے۔اس کی ذات شکل اور حد و حصر سے پاک ہے۔ اس کے با وجود ظہور ذات حق کی تجلیات شکل اور حد و حصر میں نمایاں ہیں، لیکن کمال یہ ہے کہ اس سے اس کے بے صورت ، بے حد و حصر اور بے کم و کیف ہونے میں کوئی فرق نہیں پیدا ہوتا۔ بلکہ وہ جیسا تھا ویسا ہی ہے۔ وہ ایک وجود واحد ہے لیکن اس کی جلوہ نمائی مختلف لباس اور متعدد شکل و صورت میں ہے۔ یہی وجود واحد کائنات کے تمام موجودات کی حقیقت اور ان کا باطن ہے۔ اور کائنات کا کوئی بھی ذرہ اس کے ظہور ذات کی تجلیات سے خالی نہیں ہے۔

حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی تکمیل الایمان میں فرماتے ہیں:

"و لیس مجسم و لا جوھر و لا عرض و لا مصور و لا مرکب و لا معدود و لا محدود و لا گی جھۃ و لا فی المکان و لا فی الزمان"

{حق تعالیٰ کی ذات مطلق جسم و جسمانیات، جوہر و عرض، تصویر و ترکیب سے پاک ہے۔ اس کا احاطہ نہ تو کسی تعداد میں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی جہت، کسی مکان اور کسی زمان میں اسے محدود کیا جا سکتا ہے۔}

 جاری۔۔۔۔۔۔۔۔


URL: https://newageislam.com/urdu-section/understanding-concept-wahdatul-wajud-sufi/d/109670

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..