New Age Islam
Tue Mar 21 2023, 06:14 PM

Urdu Section ( 12 Jul 2018, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Sufi discourse: Piety enables us to achieve salvation –Part-1 بزبان تصوف: تقویٰ حصول نجات کا ذریعہ ہے

مصباح الہدیٰ قادری ، نیو ایج اسلام

12 جولائی 2018

تقویٰ کے حوالے سے اللہ عز و جل قرآن میں فرماتا ہے:

( يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيمٌ ) [الحج: 1]

ترجمہ: ‘‘اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو بیشک قیامت کا زلزلہ بڑی سخت چیز ہے’’۔ (کنز الایمان)

( يُنَزِّلُ الْمَلَائِكَةَ بِالرُّوحِ مِنْ أَمْرِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ أَنْ أَنْذِرُوا أَنَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنَا فَاتَّقُونِ ) [النحل: 2]

ترجمہ: ‘‘ملائکہ کو ایمان کی جان یعنی وحی لے کر اپنے جن بندوں پر چاہے اتارتا ہے کہ ڈر سناؤ کہ میرے سوا کسی کی بندگی نہیں تو مجھ سے ڈرو’’۔(کنز الایمان)

( يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَهِلَّةِ قُلْ هِيَ مَوَاقِيتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ وَلَيْسَ الْبِرُّ بِأَنْ تَأْتُوا الْبُيُوتَ مِنْ ظُهُورِهَا وَلَكِنَّ الْبِرَّ مَنِ اتَّقَى وَأْتُوا الْبُيُوتَ مِنْ أَبْوَابِهَا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ) [البقرة: 189]

ترجمہ: ‘‘تم سے نئے چاند کو پوچھتے ہیں تم فرمادو وہ وقت کی علامتیں ہیں لوگوں اور حج کے لئے اور یہ کچھ بھلائی نہیں کہ گھروں میں پچھیت (پچھلی دیوار) توڑ کر آ ؤ ہاں بھلائی تو پرہیزگاری ہے، اور گھروں میں دروازوں سے آ ؤ اور اللہ سے ڈرتے رہو اس امید پر کہ فلاح پاؤ’’۔(کنز الایمان)

( إِنَّ الَّذِينَ يَغُضُّونَ أَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ أُولَئِكَ الَّذِينَ امْتَحَنَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ لِلتَّقْوَى لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ عَظِيمٌ ) [الحجرات: 3]

ترجمہ: ‘‘بیشک وہ جو اپنی آوازیں پست کرتے ہیں رسول اللہ کے پاس وہ ہیں جن کا دل اللہ نے پرہیزگاری کے لیے پرکھ لیا ہے، ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے،’’۔(کنز الایمان)

(وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ ) [الحج: 32]

ترجمہ: ‘‘اور جو اللہ کے نشانوں کی تعظیم کرے تو یہ دلوں کی پرہیزگاری سے ہے’’۔(کنز الایمان)

( إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ ) [المائدة: 27]

ترجمہ: ‘‘اللہ اسی سے قبول کرتا ہےجسے ڈر ہے’’۔(کنز الایمان)

( إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ ) [الحجرات: 13]

ترجمہ: ‘‘بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے’’۔(کنز الایمان)

( وَيُنَجِّي اللَّهُ الَّذِينَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ لَا يَمَسُّهُمُ السُّوءُ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ) [الزمر: 61]

ترجمہ: ‘‘اور اللہ بچائے گا پرہیزگاروں کو ان کی نجات کی جگہ نہ انہیں عذاب چھوئے اور نہ انہیں غم ہو’’۔(کنز الایمان)

( تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي نُورِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ كَانَ تَقِيًّا ) [مريم: 63]

ترجمہ: ‘‘یہ وہ باغ ہے جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اسے کریں گے جو پرہیزگار ہے’’۔(کنز الایمان)

(وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبرِّ وَالتَّقْوٰی وَلاَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ)(سورۃ المائدہ:2)

ترجمہ: ‘‘اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو’’۔

اللہ عز و جل نے فرمایا ‘‘و لباس التقویٰ خیر’’، یعنی تقویٰ کا لباس دنیاں میں بھی انسان کی پردہ پوشی کرتا ہے اور یہ آخرت کے لئے بھی ایک عظیم سرمایہ ہے۔ تمام ابدی سعادتوں اور نیک بختیوں کی بنیاد تقویٰ پر ہے۔ دونوں جہانوں کی دولت یعنی اس دنیا میں اللہ رحمت اور اس کی لطف عنایت اور آخرت میں اس کی بخشش اور عفو و درگزر کا راز تقویٰ ہے۔ عالم توحید کے تمام منازل متقیوں کا مقدر ہیں۔ جنت کے تمام مقامات و محلات ،اس کی تمام نعمتیں متقیین کے لئے ہی آراستہ کی گئی ہیں۔ اور تقویٰ کے بغیر راہ سلوک و معرفت میں کوئی چارہ کار نہیں۔ نفس کی کدورتوں اور دل پر لگے معصیتوں کے دھبے ہم سے تقویٰ کا رنگ مانگتے ہیں۔ قرآن میں اللہ نے فرمایا کہ ہم تمام لوگوں کو جہنم کے اوپر سے گزاریں گے لیکن آخرت کی دنیا میں جس کے پاس تقویٰ کا لباس ہو گا وہ جہنم کے ساتوں طبقات سے ایسے گزر جائے گا جیسے مچھلی پانی میں تیرتی ہے۔

قرآن کریم میں اللہ فرماتا ہے:

‘‘وَإِن مِّنكُمْ إِلَّا وَارِدُهَا ۚ كَانَ عَلَىٰ رَبِّكَ حَتْمًا مَّقْضِيًّا ۔ ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوا وَّنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا’’ (سورۃ المریم: 72-71)

ترجمہ: ‘‘اور تم میں کوئی ایسا نہیں جس کا گزر دوزخ پر نہ ہو تمہارے رب کے ذمہ پر یہ ضرور ٹھہری ہوئی بات ہے۔ پھر ہم ڈر والوں کو بچالیں گے اور ظالموں کو اس میں چھوڑ دیں گے گھٹنوں کے بل گرے’’۔ (کنز الایمان)

 تقویٰ سے حق اور باطل کے درمیان تمیز کا شعور نصیب ہوتا ہے اور گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں:

‘‘یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوااِنْ تَتَّقُوْا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا وَ یُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ’’(سورۃ الانفال: 29)۔

ترجمہ: ‘‘اے ایمان والو! اگر اللہ سے ڈرو گے تو تمہیں وہ دیگا جس سے حق کو باطل سے جدا کرلو اور تمہاری برائیاں اتار دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑے فضل والا ہے’’۔ (کنز الایمان)

تقویٰ سے اللہ کی مدد و نصرت حاصل ہوتی ہے:

‘‘اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّالَّذِیْنَ ھُمْ مُّحْسِنُوْنَ’’۔

ترجمہ: ‘‘بیشک اللہ ان کے ساتھ ہے جو ڈرتے ہیں اور جو نیکیاں کرتے ہیں’’۔ (کنز الایمان)

ایمان لانے کے بعد تقویٰ شعار زندگی بنانا اس لئے ضروری ہے تاکہ ایمان پر موت نصیب ہو سکے:

‘‘یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوْا اللّٰہَ حَقَّ تُقَاتِہ وَلَاْ تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُسْلِمُوْنَ’’۔ (سورۃ آل عمران :102)

ترجمہ: ‘‘اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا اس سے ڈرنے کا حق ہے اور ہرگز نہ مرنا مگر مسلمان’’۔ (کنز الایمان)

تقویٰ اور حق گوئی سے اعمال کی اصلاح اور گناہوں کی مغفرت ہوتی ہے:

‘‘یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوْا اللّٰہَ وَ قُولُوا قَوْلًا شَدِیْدًا یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا’’۔ (سورۃ الاحزاب : 71-70)

ترجمہ: ‘‘اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی بات کہو۔تمہارے اعمال تمہارے لیے سنواردے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا، اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے اس نے بڑی کامیابی پائی’’۔ (کنز الایمان)

مصیبت کے وقت میں تقویٰ پر ثابت قدمی سے دشمنوں کے مکرو فریب زائل ہو جاتے ہیں:

‘‘وَ اِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا لَاْ یَضُرُّکُمْ کَیْدُھُمْ شَیْئًا’’۔ (سورۃ آل عمران/ 120)

ترجمہ: ‘‘اور اگر تم صبر اور پرہیزگاری کیے رہو تو ان کا داؤ تمہارا کچھ نہ بگاڑے گا’’۔ (کنز الایمان)

تقویٰ حاصل کرنے سے مصائب ٹل جاتے ہیں ، زرق کے بے گمان دروازے کھو ل دئے جاتے ہیں اور متقی شخص کے لئے صرف اللہ ہی کافی ہوتا ہے۔

‘‘وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہ مَخْرَجًا وَّ یَرْ زُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ وَ مَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَھُوَ حَسْبُہ’’۔ (سورۃالطلاق/3ـ2)

ترجمہ: ‘‘اور جو اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے نجات کی راہ نکال دے گا۔ اور اسے وہاں سے روزی دے گا جہاں اس کا گمان نہ ہو، اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے’’۔ (کنز الایمان)

جاری۔۔۔۔۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/sufi-discourse-piety-enables-achieve-part-1/d/115819


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


 

Loading..

Loading..