New Age Islam
Sun Apr 02 2023, 09:22 AM

Urdu Section ( 5 Jun 2019, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Exploiting Islamic Historical Events for Terrorism –How to Defeat Terror Narratives? - Conclusion دہشت گرد بیانیہ کا نظریاتی سد باب


مصباح الہدیٰ قادری ، نیو ایج اسلام

4 جون 2019

دین و مذہب کا سہارا لیکر دہشت گردی کے ایجنڈے پر کام کرنے والے تخریبی عناصر بلا تردد اسلامی جنگوں اور خاص طور پر غزوات و سرایا کا حوالہ پیش کرتے ہیں ۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ سادہ لوح مسلم نوجوانوں کی دہشت گردانہ ذہنیت مذہب کی ہوا سے بھڑکائی جائے ۔  اور اسلام کی سطحی جانکاری رکھنے والے اسے جہاد سمجھ کر دہشت گردی کی آگ میں خود کو جھونک دیتے ہیں۔ اکثر نوجوان یہ سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں کہ یہ دہشت گرد تنظیمیں جن تاریخی اسلامی مہمات کا نام لے رہی ہیں یا جن جنگی واقعات کو بطور آئیڈیل پیش کر رہی ہیں وہ براہ راست اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم سے انجام پذیر ہوئے ۔

 مثال کے طور پر واقعہ غزوہ بدر  کو ہی دیکھ لیں ۔  حق و باطل کے اس معرکہ سے دہشت گردی کا جوش و جذبہ حاصل کرنے والے  مسلم نوجوان ان دونوں کے درمیان ایک بنیادی تقابل کرنے سے چوک جاتے ہیں کہ ابتدائے اسلام کی ان معرکہ آرائیوں کی نوعیت کیا تھی اور ان دہشت گردانہ عناصر کی جد و جہد کی نوعیت کیا ہے ! وہ  یہ  نہیں سمجھ پاتے کہ پیغمبر اسلام کی معیت میں لڑی جانے والی ان جنگوں کا پس منظر کیا تھا اور ان دہشت گردانہ کاروائیوں کا پس منظر  کیا ہے! ان غزوات و سرایا کا مقصد کیا تھا ان کی تخریب کاریوں کا مقصد کیا ہے! اور پیغمبر اسلام ﷺ کی قیادت میں اپنے جان کی بازی لگانے والے وہ مردان حق کون لوگ تھے اور اپنی دہشت گردانہ کاروائیوں میں بے گناہ افراد کا بے دریغ خون بہانے والے یہ موت کے سوداگر کون لوگ ہیں !

اور آخری بات یہ ہے کہ حق و باطل کو ناپنے کا سب سے اعلیٰ پیمانہ قرآن ہے ۔ قرآن جسے حق کہے وہی حق ہے اور قران  جسے باطل قرار دے باطل وہی ہے۔  لہٰذا ، ایک ایسے دور میں کہ جب اہل باطل اپنے چولے بدل بدل کر ہمیں گمراہ کرنے کے لئے بار بار سامنے  آ ر رہے  ہیں ہمیں قرآن کے معیار پر انہیں پرکھنا ہی ہو گا اور یہ جاننا ہوگا کہ وہ جس راستے پر گامزن ہیں قرآن اس کے بارے میں کیا کہتا ہے! اور یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ جن اسلامی معرکوں اور غزوات و سرایا کے نام پر ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے بارے میں قرآن کیا کہتا ہے ۔  ہمیں انتہائی باریکی سے یہ دیکھنا ہوگا کہ قرآن کی روسے ان دہشت گردوں کا طرز عمل کیسا ہے اور یہ جن اسلامی واقعات و شخصیات کا نام لیکر ہمارا استحصال کر رہے ہیں ان کے بارے میں قرآن کیا کہتا ہے ۔  جب ہم مسلمان یہ فرق کرنا سیکھ جائیں گے تب ان دہشت گردوں کے پر فریب حربوں کو ناکام کرنا ہمارے لئے آسان ہو جائے گا۔

واقعہ بدر اور اصحاب بدر کے بارے میں قرآن کا بیان

بدر کے دن اللہ کی واضح مدد مسلمانوں کے ساتھ تھی

قرآن کہتا ہے:

وَلَقَدْنَصَرَكُمُ اللَّهُ بِبَدْرٍوَأَنتُمْأَذِلَّةٌ ۖ فَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ (آل عمران : 123)

ترجمہ: اور بیشک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی جب تم بالکل بے سر و سامان تھے تو اللہ سے ڈرو کہیں تم شکر گزار ہو ۔ کنزالایمان

غزوہ بدر میں اللہ نے مسلمانوں کی مدد کے لئے ایک ہزار فرشتوں کو نازل کیا  تاکہ اللہ کی مدد پا کر مسلمانوں کے دلوں کو سکون ملے

قرآن کہتا ہے:

إِذْتَسْتَغِيثُونَرَبَّكُمْفَاسْتَجَابَلَكُمْأَنِّي مُمِدُّكُم بِأَلْفٍمِّنَالْمَلَائِكَةِمُرْدِفِينَ (9) وَمَاجَعَلَهُ اللَّهُ إِلَّا بُشْرَىٰوَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ ۚ وَمَاالنَّصْرُ إِلَّا مِنْعِندِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌحَكِيمٌ (10)

جب تم اپنے رب سے فریا د کرتے تھے تو اس نے تمہاری سن لی کہ میں تمہیں مدد دینے والا ہوں ہزاروں فرشتوں کی قطار سے - اوریہ تو اللہ نے کیا مگر تمہاری خوشی کو اور اس لیے کہ تمہارے دل چین پائیں، اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے ۔ترجمہ : کنزالایمان

اونگھ کی شکل میں اصحاب بدر پر اللہ کی سکینت  نازل ہوئی  جس کے بعد میدان جنگ میں مسلمانوں کے قدم جم گئے

قرآن کہتا ہے:

إِذْيُغَشِّيكُمُالنُّعَاسَأَمَنَةًمِّنْهُوَيُنَزِّلُعَلَيْكُممِّنَالسَّمَاءِمَاءًلِّيُطَهِّرَكُم بِهِ وَيُذْهِبَعَنكُمْرِجْزَالشَّيْطَانِوَلِيَرْبِطَعَلَىٰقُلُوبِكُمْوَيُثَبِّتَ بِهِ الْأَقْدَامَ (11)

جب اس نے تمہیں اونگھ سے گھیر دیا تو اس کی طرف سے چین (تسکین) تھی اور آسمان سے تم پر پانی اتارا کہ تمہیں اس سے ستھرا کردے اور شیطان کی ناپاکی تم سے دور فرمادے اور تمہارے دلو ں کی ڈھارس بندھائے اور اس سے تمہارے قدم جمادے۔ ترجمہ : کنزالایمان

بدر کے دن اللہ ہمارے نبی ﷺ کے ساتھ تھا اور اس نے کافروں کے دلوں میں ہیبت پیدا کر دی تھی

قرآن کہتاہے:

إِذْيُوحِيرَبُّكَإِلَىالْمَلَائِكَةِأَنِّيمَعَكُمْفَثَبِّتُواالَّذِينَآمَنُوا ۚ سَأُلْقِيفِيقُلُوبِالَّذِينَكَفَرُواالرُّعْبَفَاضْرِبُوافَوْقَالْأَعْنَاقِوَاضْرِبُوامِنْهُمْكُلَّبَنَانٍ (12)

جب اے محبوب! تمہارا رب فرشتوں کو وحی بھیجتا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کو ثابت رکھو عنقریب میں کافروں کے دلوں میں ہیبت ڈالوں گا تو کافروں کی گردنوں سے اوپر مارو اور ان کی ایکایک پور (جوڑ) پر ضرب لگا ؤ ۔ ترجمہ : کنزالایمان

بدر کے دن مسلمانوں کے خلاف لڑنے والا گروہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا باغی گروہ تھا اور ان کے لئے آخرت میں سخت عذاب ہے

قرآن کہتا ہے:

ذَٰلِكَبِأَنَّهُمْشَاقُّوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ ۚ وَمَن يُشَاقِقِ اللَّهَ وَرَسُولَهُفَإِنَّ اللَّهَ شَدِيدُالْعِقَابِ (13) ذَٰلِكُمْفَذُوقُوهُوَأَنَّلِلْكَافِرِينَعَذَابَالنَّارِ (14)

یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے مخالفت کی اور جو اللہ اور اس کے رسول سے مخالفت کرے تو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے - یہ تو چکھو اور اس کے ساتھ یہ ہے کہ کافروں کو آ گ کا عذاب ہے۔ ترجمہ : کنزالایمان

غزوہ بدر کے دن پیٹھ دکھا کر بھاگنے والے اللہ کے غضب اور عذاب کے مستحق ہیں

قرآن کہتا ہے:

 يَا أَيُّهَا الَّذِينَآمَنُواإِذَالَقِيتُمُالَّذِينَكَفَرُوازَحْفًافَلَاتُوَلُّوهُمُالْأَدْبَارَ (15) وَمَن يُوَلِّهِمْيَوْمَئِذٍدُبُرَهُ إِلَّا مُتَحَرِّفًالِّقِتَالٍأَوْمُتَحَيِّزًاإِلَىٰفِئَةٍفَقَدْبَاءَبِغَضَبٍمِّنَ اللَّهِ وَمَأْوَاهُجَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَالْمَصِيرُ (16)

اے ایمان والو! جب کافروں کے لام (لشکر) سے تمہارا مقابلہ ہو تو انہیں پیٹھ نہ دو - اور جو اس دن انہیں پیٹھ دے گا مگر لڑائی کا ہنرَ کرنے یا اپنی جماعت میں جاملنے کو، تو وہ اللہ کے غضب میں پلٹا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے، اور کیا بری جگہ ہے پلٹنے کی ۔ ترجمہ : کنزالایمان

غزوہ بدر میں جو کفار مارے گئے انہیں اللہ نے قتل کیا  اور اللہ نے ہی ان پر کنکریاں برسائی اور اسی طرح اللہ کافروں کو شکست دیتا ہے

قرآن کہتا ہے:

فَلَمْتَقْتُلُوهُمْوَلَٰكِنَّ اللَّهَ قَتَلَهُمْ ۚ وَمَارَمَيْتَإِذْرَمَيْتَوَلَٰكِنَّ اللَّهَ رَمَىٰ ۚ وَلِيُبْلِيَالْمُؤْمِنِينَمِنْهُبَلَاءًحَسَنًا ۚ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌعَلِيمٌ (17) ذَٰلِكُمْوَأَنَّ اللَّهَ مُوهِنُكَيْدِالْكَافِرِينَ (18)

تو تم نے انہیں قتل نہ کیا بلکہ اللہ نے انہیں قتل کیا، اور اے محبوب! وہ خاک جو تم نے پھینکی تھی بلکہ اللہ نے پھینکی اور اس لیے کہ مسلمانوں کو اس سے اچھا انعام عطا فرمائے، بیشک اللہ سنتا جانتا ہے - یہ تو لو اور اس کے ساتھ یہ ہے کہ اللہ کافروں کا داؤ سست کرنے والا ہے۔ ترجمہ : کنزالایمان

واقعہ بدر ظالم کافروں کے لئے خدا کا فیصلہ تھا جس میں کثرت کے باوجود کفار شکست سے دوچار ہوئے

اللہ فرماتا ہے:

إِنتَسْتَفْتِحُوافَقَدْجَاءَكُمُالْفَتْحُ ۖ وَإِن تَنتَهُوافَهُوَخَيْرٌلَّكُمْ ۖ وَإِن تَعُودُوانَعُدْوَلَنتُغْنِيَعَنكُمْفِئَتُكُمْشَيْئًاوَلَوْكَثُرَتْوَأَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ (8:19)

اے کافرو! اگر تم فیصلہ مانگتے ہو تو یہ فیصلہ تم پر آچکا اور اگر با ز ا ٓ ؤ تو تمہارا بھلا ہے اور اگر تم پھر شرارت کرو تو ہم پھر نہ دیں گے اور تمہارا جتھا تمہیں کچھ کام نہ دے گا چاہے کتنا ہی بہت ہو اور اس کے ساتھ یہ ہے کہ اللہ مسلمانوں کے ساتھ ہے۔ ترجمہ : کنزالایمان

 یہ تو حقیقت ہے واقعہ بدر اور اصحاب بدر کی ، جبکہ یہ بتانے کی قطعی ضرورت نہیں کہ موجودہ دور کے خارجی دہشت گردوں کی کاروائیاں قرآن اور اسلام سے متصادم ہیں ۔  اس ضمن میں مزید معلومات کے لئے اس سائٹ کے دیگر افادیت بخش مضامین کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/exploiting-islamic-historical-events-terrorism/d/118803

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism



Loading..

Loading..