New Age Islam
Thu Sep 19 2024, 05:56 AM

Urdu Section ( 1 Oct 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Ensuring a Strong Bond – Seeking Forgiveness خدا کے ساتھ مضبوط رشتے کو یقینی بنانا اور استغفار کرنا

 

مولانا خالد عبدالستار

20 ستمبر 2013

اللہ کی راہ پر پہلا قدم اس بات کو یقین بنانا ہے کہ ہم اللہ سے ان تمام گناہوں کے لئے استغفار کریں گے جن کا ارتکاب  ہم نے ماضی میں کیا ہے ۔ جب جب ہم کوئی  گناہ کرتے ہیں ،اللہ کی نافرمانی کرتے ہیں یا اس کے احکام میں سے کسی کو چھوڑتے ہیں  تو ہمارے دلوں پر روحانی غلاظت  کی ایک پرت جم جاتی ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ جب ہم ذکر اور دیگر عبادات میں مشغول ہوتے ہیں تو اس کا پورا لطف نہیں  اٹھا سکتے  اس  لئے کہ  وہ روحانی غلاظت اس عمل  کی حقیقت اور جسم میں اس کے درآور کے  درمیان  جو کہ دل ہے، حائل ہو جاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ روزانہ کے اذکار کرنے ، قرآن مجید کی تلاوت کرنے ،مراقبہ میں بیٹھنے  اور درود  و سلام  بھیجنے کے باوجود ہم مکمل طور پر ان اعمال سے کما حقہ فوائد حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں ۔

جب آپ گوند کے پیکٹ پر دی گئی ہدایات پر نظر ڈالیں تو اس پر  ہمیشہ یہ لکھا ہوتا ہے کہ آپ جن دو سطحوں کو ملانا چاہتے ہیں  یقینی بنا لیں کہ  وہ صاف ہیں  ۔ اس لئے کہ اگر ان دونوں کے درمیان ذرا  بھی مٹی یا کوئی خارجی مادہ  ہوتو وہ   مضبوط نہیں ہو سکتا ۔

بالکل یہی سچائی اللہ عز و جل کے ساتھ ہمارے تعلق کے بارے میں  ہے۔ جب تک ہم گندگی کی اس پرت کو اپنے دل پر رہنے دیں گے  اس کے ساتھ ہمارا تعلق کبھی نہیں قائم ہو سکتا اور نہ ہی برقرار رہ سکتا ہے ، اور ہم اسی دلسوز حالت میں رہیں گے۔ صرف ہر روز کی ایک ہی حقیقت سے آگاہ ہونے کے لئے   ہر روز یہ کہنا کہ  کل مختلف ہوگا، کل  بہتر ہو گا ۔

توبہ کی یاد دہانی

[....] شیخ ذوالفقار احمد (رحمہ اللہ) نے اللہ کی بارگاہ  میں توبہ کے ساتھ رجوع کرنے کی ایک انتہائی خوبصورت اور عملی یاد دہانی پیش کی ہے ۔ میں ان کے چند نکات کو آپ کے سامنے پیش کرنا چاہوں گا [....] :

1۔ بری صحبت سے خود کو بچائیں

ہر شخص اپنے اعمال کے لئے ذمہ دار ہے، لیکن ہم جس صحبت میں رہتے ہیں وہ ہمارے فیصلوں پر زبر دست طریقہ سے اثر انداز ہوتی ہے  اور اکثر بری صحبت ہمارے گناہوں کا  محرک ہو سکتی  ہے ۔ امام غزالی نے لکھا  ہے کہ ایک برا ساتھی سانپ کی کاٹ سے بھی زیادہ خطرناک  ہے اس لئے کہ  سانپ کا زہر صرف انسان کے جسم کو مارتا ہے لیکن بری صحبت کا  زہر انسان کے ایمان کو موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے ۔

انہوں نےمزید  کہا کہ ایک برا ساتھی دراصل شیطان سے بھی بدتر ہے اس  لئے کہ اگرچہ شیطان ہمارے دلوں میں گناہوں کا خیال پیدا کرتا ہے لیکن وہ ہمیں گناہ کرنے پر مجبور نہیں کرتا ہے ۔ یہ ہماری کارستانی  ہے کہ جو اس کے اس خیال کو قبول کرتے اور گناہوں کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ لیکن جب کوئی برا دوست ہمیں گناہ کی طرف بلاتا ہے تو وہ نہ صرف ہمارے ذہن میں گناہ کا خیال پیدا کرتا ہے ، بلکہ وہ ہمارے ہاتھ کو پکڑتا ہے اور اسے گناہ کی طرف بڑھاتا ہے ۔

2۔ دو باتوں کے لئے توبہ کریں

جیسے ہی ہم سے اللہ عزوجل کی نافرمانی ہو جائے ، ہمیں  مثالی طور پر اخلاص کے ساتھ توبہ کے ذریعہ اس کی طرف رجوع کرنا چاہئے۔ تاہم ہو سکتا ہے کہ  ہمیں  فوراً  اپنی  غلطی کا احساس نہ ہو  یا گناہوں میں اس قدر ملوث ہو جائیں کہ اس کا دھیان ہی نہ رہے ۔ لہٰذا ایک بار جب ہمیں خدا کی نافرمانی کا احساس ہو جائے تو ہمیں دو باتوں کے لئے توبہ کرنے کی ضرورت ہے :

ا ۔ نافرمانی سے توبہ اور

ب ۔ توبہ کرنے میں تاخیر کرنے کے لئے  توبہ ۔

3۔ حقوق پورے کرنا  توبہ کا حصہ ہے

گناہوں پر افسوس کرنا اور استغفار کرنا توبہ کا حصہ، لیکن اس بات کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ جو حقوق ہمارے اوپر ہیں وہ ادا کر دیئے گئے ہیں ۔ ان میں سے کچھ حقوق اللہ ہیں، مثال کے طور پر قضاء نمازوں اور روزوں کو ادکرنا  اور ذمہ میں باقی زکوٰۃ  کی ادائیگی وغیرہ، دیگر اللہ کے بندوں کے حقوق(حقوق العباد) ہیں، مثال کے طور پر کسی بھی مالی نقصان (یعنی چوری کی صورت میں) کا معاوضہ دینا اور ان لوگوں سے معافی مانگنا جن کی ہم نے  غیبت کی ہے یا جن کے بارے ہم نے کوئی نامناسب بات کی ہو۔

4۔ توبہ کی راہ میں ایک عام مانع

ہم سب نے بہت  غلطیاں کر لی ہیں (اللہ ہمیں معاف فرمائے ) ، لیکن کبھی کبھی شیطان ہمارے اندر یہ خیال ڈالتا ہے کہ  ، "میں نے بہت گناہ کئے ہیں اتنے گناہ کیسے  معاف کئے جا سکتے ہیں ؟ اب توبہ کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہے " معاملہ گناہوں کو دیکھنے کا نہیں ہے خواہ وہ  کتنے ہی زیادہ یا سنگین ہی کیوں نہ ہوں ، بلکہ معاملہ اس کی ذات پر امید باندھنے کا ہے  جو ااسے بخشنے والا ہے ، وہ بڑا ہی کامل اور رحیم و کریم ہے!

5۔ توبہ کے بعد ایک عام شکایت

"میں نے توبہ کر لی ہے  لیکن گناہ کی بری یادویں ختم نہیں ہوتیں ۔" اگر توبہ خلوص دل کے ساتھ کیا جائے تو گناہوں کی یادیں وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو جاتی ہیں ۔ اس دوران اچھی یادیں (یعنی خدا کی اطاعت گزاری ) پر دھیان دیں ، اور اپنے یومیہ ذکر  و اذکار میں اضافہ کریں (تاکہ اللہ کی یاد شیطان کے وسوسوں کو ختم کر دے)۔

یہ صرف چند یاددہانی تھے، اللہ عز وجل ہمارے شیخ کے کلمات کو پیش کرنے میں میری کوتاہیوں کو معاف کرے ۔(آمین)

(انگریزی سے ترجمہ :  مصباح الہدیٰ  ،  نیو ایج اسلام)

ماخذ:   http://www.ilmgate.org/ensuring-a-strong-bond-seeking-forgiveness

URL for English article:

 https://newageislam.com/islam-spiritualism/ensuring-strong-bond-–-seeking/d/13586

URL for this article:

https://newageislam.com/urdu-section/ensuring-strong-bond-–-seeking/d/13777

 

Loading..

Loading..