مولانا وحید الدین خان
21 فروری، 2018
اسکاٹ لینڈ کے ایک قلم کاراور مصلح سمیویل اسماعیل اپنی کتاب میں لکھتے ہیں ، ‘ انسان بننا آسان نہیں بلکہ ایک مشکل ترین کام ہے۔' یہ بات ایک فطری سچائی پر مبنی ہے اور تاریخ اس کی صداقت ثابت کر چکی ہے۔ جنہوں نے بلندیاں حاصل کیں ، اس سے قطع نظر کہ ان کا تعلق کس شعبہ حیات سے ہے ، وہ تمام مشکل اور محنت و مشقت کی پیداوار ہیں۔ انہوں نے دشواریوں اور مشکلات کا سامنا کیا اور زبردست کامیاب بن کر ابھرے۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کسی شخصیت کی تعمیر میں سہولت کے مقابلے میں دشواریوں اور مشکلات کا دخل زیادہ کیوں ہوتا ہے؟ اس کی وجہ ایک قانون فطرت میں مضمر ہے۔ اور ایک کامیاب شخصیت کی تعمیر میں فطرت کے اسی قانون کا دخل ہے۔
در حقیقت ہمارے تمام اعمال ، بڑے یا چھوٹے ، براہ راست ہمارے دماغ سے متعلق ہیں۔ دماغ ہی ہماری شخصیت کی تمام سرگرمیوں کو ہدایت فراہم کرتا ہے۔ انسانی دماغ کائنات کی تمام عظیم چیزوں سے زیادہ عظیم تر ہے؛ اس کی خوبیاں حیرت انگیز ہیں۔ دماغ ہی انسانی شخصیت کا مربی ہے ، کیونکہ یہی ہماری تمام سرگرمیوں کو کنٹرول کرتا ہے۔ مطالعے سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ہماری تمام کارکردگی مکمل طور سے ہمارے دماغ پر ہی منحصر ہے۔ دماغ توانائی کا ایک لامحدود ذخیرہ ہے۔ جب ہم کسی کام کو کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو دماغ سے یکبارگی توانائی جاری ہوتی ہے اور ہم اس توانائی کی مدد سے اس کام کو انجام تک پہنچا دیتے ہیں۔ دماغ توانائی کا اہم ذریعہ ہے اور جو کچھ ہم کرتے ہیں صرف اس توانائی کی مدد سے ہی ممکن ہے۔ اگر ہم کوئی آسان کام کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو دماغ کم توانائی جاری کرے گا۔ اور اگر ہم کچھ مشکل یا عظیم کام کرنے کا عزم مصمم کرتے ہیں تو دماغ زیادہ سے زیادہ توانائی جاری کرے گا۔
ایک شخصیت کی تعمیر آپ کی اپنی کوششوں پر منحصر ہے۔ اگر آپ ایک آسان طلب انسان ہیں تو آپ کو اس دماغ سے کم توانائی حاصل ہوگی اور نتیجہ یہ ہوگا کہ آپ کی شخصیت کمزور ہو جائے گی۔ اور اگر آپ بلند حوصلہ ہیں اور کوئی عظیم کام انجام دینا چاہتے ہیں تو یقینی طور پر آپ کا دماغ زیادہ مقدار میں توانائی جاری کرے گا جس کے نتیجے میں ایک مضبوط شخصیت کی تعمیر ہو گی۔
ہر شخص ایک ہی طرح کا دماغ لیکر پیدا ہوا ہے جو کہ توانائیوں سے بھر پور ہے۔ لیکن کچھ لوگ اپنی توانائی استعمال کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیں اور اپنی شخصیت تعمیر کئے بغیر ہی اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔ کچھ دوسرے قسم کے لوگ ایسے ہیں جو اپنا ایک عظیم ترین نصب العین متعین کرتے ہیں۔ اور ان کا دماغ اس کام کو انجام دینے کے لئے بڑی مقدار میں توانائی فراہم کرتا ہے اور اس طرح وہ ایک عظیم کامیابی حاصل کر لیتے ہیں۔
انسان خود اپنی تقدیر کا مالک ہے۔ انحصار صرف اس بات پر ہے کہ اس نے اپنے دماغ کو کس قدر استعمال کیا ہے اور اس کے دماغ نے اسے کتنی توانائی فراہم کی ہے۔ انسان کی بڑی یا چھوٹی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس کے دماغ نے اسے کتنی توانائی فراہم کی ہے۔ ہر انسان اپنی شخصیت کی تعمیر خود کرتا ہے۔ لیکن کامیابی کی مقدار انسان کی اپنی منصوبہ بندی پر منحصر ہے۔ اچھی منصوبہ بندی انسان کو سب پر فائق کر دیتی ہے ، جبکہ غلط منصوبہ بندی سے انسان زندگی میں پچھڑا پن کا شکار ہو کر رہ جاتا ہے۔
انسان کا دماغ توانائی کے ذخائر کی طرح ہے۔ اگر کسی کا ہدف معمولی ہے تو اس کا دماغ محدود پیمانے پر توانائی کے دروازے کھولے گا۔ لیکن اگر کسی کا ہدف اعلی ترین ہے تو اس کا دماغ بھی اس کے لئے بڑے پیمانے پر توانائی کے دروازے کھولے گا۔ یہی فرق انسان کی کامیابی کی سطحیں متعین کرتا ہے۔ آپ اپنے دماغ کا استعمال کرنے کی کوشش کریں ، آپ یقیناً وہ سب کچھ حاصل کر لیں گے جو آپ اپنی زندگی میں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ماخذ:
speakingtree.in/article/there-is-an-enormous-energy-reservoir-in-you
URL for English article: https://newageislam.com/spiritual-meditations/there-enormous-energy-reservoir-you/d/114494
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism