مولانا وحید الدین خان: نیو ایج اسلام
05 اکتوبر 2016
صحیح مسلم اور سنن نسائی میں مروی ایک حدیث سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ اس دنیا میں سب سے بہترین نعمت ایک نیک عورت ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر عورت کے اندر ممکنہ طور پر ایک مردکے لئے سب سے بہترین ساتھی بننے کی قابلیت ہے۔ لیکن اس امکان کو حقیقت میں تبدیل کرنا ایک مرد کی صلاحیت پر منحصر ہے۔ یہ ایسا ہی ہے کہ خام لوہا قدرت کا ایک تحفہ ہے لیکن اسے اسٹیل میں بدلنا انسانی کوشش پر منحصر ہے۔
اس کے لیے ایک انسان کی سب سے پہلی اور اہم ترین ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنی بیوی کا احترام اور اس کی حقیقی اہمیت کی قدر کرے۔ اسے اس کے اندر پوشیدہ جواہرات کو تلاش کرنا ہوگا۔ اسے اس کی اندرونی خوبصورتی کو دریافت کرنا ضروری ہے۔ ہر عورت کے اندر بے پناہ قدرتی امکانات موجود ہیں اب یہ اس کے خاوند کی قابلیت پر منحصر ہے کہ وہ یا تو اس امکان کو حقیقت کا روپ دینے میں اس کی مدد کرے یا اسے یونہی ضائع ہونے دے۔
ایک بیوی کی صلاحیت کو حقیقت کا روپ دینے کا عمل اس وقت شروع ہوتا ہے جب اس کا شوہر اپنی بیوی کو خدا کی طرف سے بھیجا گیا ایک تحفہ مانتا ہے۔ جب ایک مرد اپنی بیوی کو خدا کا ایک براہ راست تحفہ تسلیم کر لے گا تو وہ فطری طور پر اس کے بارے میں سنجیدہ ہو جائے گا اور اور اسے اس بات کا یقین ہو جائے گا کہ خدا کا انتخاب غلط نہیں ہو سکتا۔ جیسے دوسرے معاملات میں خدا کا فیصلہ ہمیشہ صحیح ہوتا ہے ویسے ہی اس کا یہ بھی فیصلہ درست ہے۔ جب ایک مرد اس طرح سوچنے لگتا ہے تو اسی وقت ایک بیوی کی صلاحیت کو حقیقت کا روپ دینے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔
جب ایک مرداپنی بیوی کو خدا کا ایک تحفہ تصور کرتا ہے تو وہ اس کے ساتھ اپنے معاملات کو عبادت سمجھتا ہے۔ اس کے بعدجو بھی قیمت ادا کرنا پڑے وہ ادا کرتا ہے اور جو کچھ بھی کرنا پڑے وہ کر گزرتا ہے تاکہ اس کی بیوی حقیقی معنوں میں دنیا کی بہترین نعمت بن سکے۔
ہر مرد ایک اچھی بیوی چاہتا ہے۔ لیکن ایک اچھی بیوی (readymade) بنی بنائی نہیں ملتی ہے۔ اسے دنیا کی سب سے بہترین نعمت میں بدلنا شوہر کی ذمہ داری ہے جسے انجام دینا اس کے لیے ضروری ہے۔ اور اس کے لئے اس کے اندر سچی ہمدردی، صبر اور تحمل کا ہونا ضروری ہے۔
URL for English article: https://newageislam.com/spiritual-meditations/the-greatest-blessing/d/108776
URL for this article: