نیو ایج اسلام کے لیے مولانا وحید الدین خان
26 فروری، 2015
حضرت ابو ذر الغفاری روایت کرتےہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو اس وقت بھی علم فراہم کرتے تھے جب آسمان میں کسی پرندے کو پنکھ پھیلائے ہوئے اڑتا ہوا دیکھتے تھے۔ (ابن سعد)
کسی پرندے کا فضا میں پرواز کرنا یقیناً خدا کی طاقت کی ایک اہم علامت ہے۔ قدیم دور میں، خدا کی طاقت کی یہ علامت محض ایک پراسرار عقیدہ تھی ۔ لیکن آج اسے ایک سائنسی حقیقت کی شکل میں سمجھا جا سکتا ہے۔
ہوائی جہاز ایک جگہ سے دوسری جگہ ہوا میں پرواز کرتے ہیں۔ اس کی حصولیابی کے لیے انہیں ٹیک آف اور لینڈنگ دونوں کے لیے ایک بہت بڑے خارجی بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پیش آئی۔ اس بنیادی ڈھانچے کے بغیر وہ پرواز نہیں کر سکتے۔
تاہم، پرندوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پرواز کرنے کے لئے ایسے کسی بیرونی بنیادی ڈھانچے کی ضرورت نہیں پیش آتی۔ وہ خود سے ہواؤں میں پرواز کرتے ہیں اور یہ خدا کی حیرت انگیز طاقت کا ایک عظیم الشان نظارہ ہے۔
جدید سائنس نے ہمیں اشیاء کی حقیقت کو سمجھنے کے لئے ایک نیا فریم ورک فراہم کیا ہے۔ اس فریم ورک نے ہمارے لیے عقل کے پیمانے پر رکھ کران اشیاء کی حقیقت کو سمجھنا ممکن بنا دیا ہے جنہیں قدیم زمانے میں لوگ پراسرار مانتے تھے۔ زمانے کی اس گردش نے خدا کی معرفت حاصل کرنے اور ایمان میں اضافہ کرنے کے لیے علم کے بے شمار دروازوں کو کھول دیا ہے۔
7ویں صدی عیسوی میں قرآن (41:53) نے مندرجہ ذیل الفاظ میں اس جدید سائنسی دور کی آمد کی پیشنگوئی کی تھی:
‘‘عنقریب ہم انہیں اپنی نشانیاں آفاق عالم میں بھی دکھائیں گے اور خود ان کی اپنی ذات میں بھی یہاں تک کہ ان پر کھل جائے کہ حق یہی ہے، کیا آپ کے رب کا ہر چیز سے واقف و آگاه ہونا کافی نہیں’’۔
URL for English article: https://newageislam.com/islam-science/god-realization-modern-science/d/101710
URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/god-realization-modern-science-???/d/101767