New Age Islam
Tue Sep 17 2024, 02:40 PM

Urdu Section ( 30 Apr 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Culture Of Spiritual Secularism روحانی سیکولر ازم کی ثقافت

 

 ایم این کندو

17 ,فروری ، 2013

(انگریزی سے ترجمہ  :  مصباح الہدیٰ  ،  نیو ایج اسلام )

سیکولر ازم کا تصور، نہ صرف خدا کی وحدانیت کے احساس کے ساتھ ، ہندوستانی  خطوں میں  ارتعاش پذیر تھا،  بلکہ تمام موجودات میں بنیادی وحدانیت کے احساس کے ساتھ : " ایکم ست بپرا بہودھا بدنتی۔ " قطعی حقیقت وقت یا جگہ کی طرح واحد ہے، لیکن ظاہری اختلاف کی وجہ سے  اس میں کثرت  محسوس ہوتی ہے ۔ رگ وید میں یہ مذکور ہے کہ عبادات کے مختلف طریقے ایک ہی منزل کو پہنچتے ہیں ، جس طرح مختلف ندیاں بہتی ہوئی  ایک ہی  سمندر تک پہنچتی ہیں ۔ گیتا اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ  عبادت کی تمام شکلیں  ذات باری تک پہنچنے کی ایک درست طریقہ ہے ۔ لیکن حقیقت مذہبی رسوم پرستی کی چادر میں ڈھکی ہوئی ہے۔

اشوک کا ایک کتبہ یہ  کہتا ہے، " اپنی اور دوسروں کی  خودی کو استحکام بخشنے  کے لئے ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کریں ۔" بادشاہ اکبر تقابل اور متوازیت  کے تقابلی مطالعہ کے لئے ہندو، عیسائی اور دیگر مذاہب کے ساتھ مجالس قائم کرتا تھا ۔ وہ  مختلف مذاہب  پر عمل کرنے والے دولہا اور دلہن کے ازدوجی  اتحاد میں  سر گرم تھا ، اور نمایاں طور پر، دلہا اور دلہن کی ان کے اپنے مذہب پر عمل کرنے کے لئے  حوصلہ افزائی کرتا تھا ، مذہب کی تبدیلی  پر ذرا بھی  اصرار نہیں کرتا تھا ۔ یہ سیاسی مصلحت سے زیادہ کچھ نہیں کے طور پر اسے ختم کرنے کے لئے  انتہائی آسان ہوگا ۔

حالیہ دنوں میں، عالمگیر مذہب کے ایک خواب کے ساتھ، سوامی  ویویکانند نے یہ اعلان کیا کہ ، ‘‘ ہم بنی نوع انسان کو ایسی جگہ کا راستہ دیکھانا چاہتے ہیں جہاں  نہ وید نہ بائبل اور نہ ہی قرآن مجید ہو، ابھی تک تمام مذاہب کی تمام مقدس کتابوں کو ہم آہنگ کرتے ہوئے، یہ  کیا جانا  باقی ہے ۔ مذاہب توحید کے مختلف ،مظاہرے  ہیں ، تاکہ  ہر اپنے  مطابق ایک سب سے بہتر راستہ منتخب کر سکے۔"

پیرا مہانسا یوگا نندا  Paramahansa Yogananda’ نے مغرب میں یوگا کے پیغام کو پھیلایا، بنیادی طور پر عیسائیوں کے درمیاان ، جنہوں نے، خود کا احساس کرنے کے لئے  یوگا کے ابدی پیغام کو قبول کر لیا ۔ بنیادی طور پر روحانیت نے، سیکولر ہونے کی وجہ سے ، پوری دنیا میں سچائی کے متلاشیوں کو مغلوب کرلیا  ہے۔ ایم کے گاندھی کی روزانہ کی عبادت  تمام بڑے مذاہب کی تعلیم اور  حمد پر مشتمل تھی ۔

گزرتے وقت کے ساتھ  ہندوستان  میں باہمی احترام اور یکسانیت پر مبنی  سیکولر ازم کی ایک بہت عظیم  روایت فروغ پائی ۔ جدید ہندوستان میں  ایک سیکولر آئین نافذ کیا گیا اور  اور ہمیں اسی پر فخر ہے۔ لیکن ان حالیہ تشریحات نے باہمی احترام کی بجائے، مذہبی رواداری کے  ایک تنگ تصور کو  برتری کی پیچیدگیوں ایک فطری احساس کے ساتھ اجاگر کیا ہے ۔ اگر سیکولر ازم سیاسی حدود کے اندر ہی محدود رکھا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہی ختم ہو جائے گا ۔

سیکولر ازم کا مغربی تصور مذاہب مخالف ہونے کی وجہ سے نمایاں طور پر مختلف ہے۔ وہاں اس کا  وجود مذاہب کے متعلق ایک منفی رویہ سےہے ، اور انصاف کی تشویش اس کا محرک ہے - جبکہ ہندوستان  میں، سیکولرازم کا مطلب تمام مذاہب کا گہرا احترام، اور ایک بے مذہب کے لئے بھی  جامع اور  اور غیر جانبدارانہ رویہ ہے  ۔

اس تناظر میں ایس رادھا کرشنن نے یہ وضاحت کی کہ، ‘‘  جب ہندوستان کو  ایک سیکولر ریاست  کہا جاتا ہے،تو اس کا  مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ایک غیب روح، یا زندگی میں مذہب کی افادیت کو مسترد  کرتے ہیں، یا ہم بے مذہب کو اعزاز بخشتے  ہیں ،  اس کا مطلب یہ نہیں ہےکہ  سیکولر ازم خود ایک مثبت دین بن جاتا ہے، یا یہ کہ ریاست الہی استحقاق حاصل کرتی ہے  ۔۔۔۔ ہمارا مطلب یہ ہے کہ کسی  ایک مذہب کو ترجیحی حیثیت نہیں  دی جانی چاہئے ۔۔۔ مذہبی غیر جانبداری کا یہ نقطہ نظر یا دراک  اور صبر  کا قومی اور بین الاقوامی زندگی میں  ایک نبوی  کردار ہے۔ "

مذہب صرف روحانیت کا بیرونی لباس ہے۔ اس کا انجام  روحانیت میں ہے۔ اتمانم بدھی  'Atmanam biddhi' یا 'خود کو جانیں' ایک نعرہ تھا جو اس  ملک کے ذریعہ اپنایا گیا  تھا۔یہ مذہبی  رسومات، اور نظم و ضبط ہمیں روح کی وحدانیت کا الہی احساس عطا  کریں گے ۔

سائنس کے اس دور میں، سیکولرازم کو سماجی، سیاسی سائنس پر مبنی  کیا جانا چاہئے، اور اخلاقی اقدار کے  نظام پر،  باہمی فائدے کے لئے پر امن اور ہم آہنگ بقائے باہمی لے لئے  زندگی کے ہر شعبے میں، اپنا یا جا نا  چاہئے ۔

ماخذ:

http://timesofindia.speakingtree.in/spiritual-articles/science-of-spirituality/the-culture-of-spiritual-secularism

 

URL for English article

 https://newageislam.com/spiritual-meditations/the-culture-spiritual-secularism/d/10452

URL for this article

https://newageislam.com/urdu-section/the-culture-spiritual-secularism-/d/11351

 

Loading..

Loading..