New Age Islam
Thu Nov 14 2024, 10:39 PM

Urdu Section ( 7 March 2018, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Islam Calls Terrorists To Change Their Minds And Become Peaceful اسلام کی دہشت گردوں کو اپنے خیالات بدلنے اور امن پسند بننے کی دعوت

 

کنیز فاطمہ ، نیو ایج اسلام

اسلام امن وامان ، راحت وقرار اور اطمینان و سکون سے زندگی گذارنے کی دعوت  دیتا ہے، اور دہشت گردی، جبرو استبداد، ظلم و عدوان، قہر وزیادتی سے باز رہنے کا حکم بھی دیتا ہے ۔ اسلام اور دہشت گردی  ایک دوسرے سے متضاد ہیں۔ اسے یوں سمجھیں کہ جس طرح سے آگ اور پانی، رات اور دن، سفیدی اور سیاہی دونوں ایک جگہ جمع نہیں ہوسکتے ٹھیک اسی طرح سے اسلام اور دہشت گردی کا اجتماع نہیں ہوسکتا مگر اسے اس صدی کا عجوبہ ہی کہاجائے گا کہ آج دونوں کو ایک ساتھ ملا کر پیش کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے۔ بہت حیرت کی بات ہے  کہ دانستہ یانادانستہ طورپر اس کام میں دوسروں کے ساتھ کلمہ گو مسلمان  بھی کسی طرح پیچھے نہیں ہیں۔ قرآن جو پوری انسانیت کے لئے رحمت وبرکت کا خزانہ ہے اور جس میں انسانیت کے لئے حیات ابدی کے انمول جواہر ہیں آج اس کی من مانی تفسیر و توضیح کرکے کلام الٰہی کی عظمت پامال کی جارہی ہے۔ کچھ لوگ قرآن کے سیاق وسباق سے صرف نظر کرکے آیات کا غلط مفہوم پیش کرکے ناخواندہ افراد کو اپنے دام تزویر میں پھنساکر ہلاکت وبربادی کے سامان فراہم کرتے ہیں۔ 

حیرت کی بات ہے کہ بعض تنظیمیں مسلم ممالک بالخصوص عراق ، شام ، یمن  ، نائیجیریا،  میں اسلام و شریعت کا نام استعمال کرکے بے گناہوں ، بچوں ، بوڑھوں ، مسلموں اور غیر مسلموں کا قتل عام کر رہے ہیں۔وہ اسلام کی تعلیم کو سمجھ نہیں پا رہے ہیں ، جن جنگوں کا استعمال اسلام کے ابتدائی دور میں شہریوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا تھا آج انہیں کو دلیل بنا کر یہ لوگ شہریوں کے جان ، مال ، عزت و آبرو لوٹنے کے لیے کر رہے ہیں۔

یہ بات سچ ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت امن پسند ہیں اور صرف چند عناصر ہی اسلام کے نام پر دہشت گردی کو انجام دے رہے ہیں ، اسی طرح بعض غیر مسلم افراد بھی  دہشت گرد تنظیموں کو دلیل بنا کر اسلام کو دہشت گردی  کا قصور وار ٹھہرانے کی کوشش کر ہے ہیں ، لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ اب اکثر غیر مسلم افراد بھی اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں اسلام کا دہشت گردی سے کو ئی تعلق نہیں ہے ۔ 

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے  ۲۴؍جنوری ۲۰۱۵ء ؁ کو’’ورلڈ اکانامک فارم‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا:

‘‘اسلام ایک پرامن مذہب ہے اور یہ بات صریحاً غلط ہوگی کہ دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی کے لئے کسی طور اسلام کو قصور وارٹھہرایا جائے۔ مذہب اسلام اپنے ماننے والوں کو امن اور سلامتی کا درس دیتاہے جبکہ دہشت گردی یا پرتشدد انتہا پسندی چند افراد کا ذاتی قبیح فعل ہے۔ یہ ذاتی عناصرہی ہیں جو مذہب کا نام لیکر دنیا میں تباہی، قتل عام اور بربادی پھیلارہے ہیں جس کی مذہب ہرگز اجازت نہیں دیتا۔’’ (5 اخبار مشرق 25؍جنوری 2015ص 5)

جان کیری نے بڑی معقول اور انصاف آمیز بات کہہ کر دنیا کی منفی سوچ پر ازسر نو غور کرنے کی دعوت دی جس کا خیر مقدم کیاجاناچاہیئے۔ اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ حقیقت یہی ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ دہشت گرد اپنے مقصد کے حصول کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں اور یہ کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوسکتے ہیں۔

اسلام کے نام پر جو لوگ  دہشت گردی کر رہے ہیں انہیں ذرااس پہلو پر بھی غور کر لینا چاہئے  کہ جو مذہب (اسلام) قتل و غارتگری تو بہت دور کی بات ہے’ یتیموں کے سروں پر دست شفقت کو اتنا عزیز رکھتا ہو کہ اس کے مال کی طرف ہاتھ بڑھانے سے سختی سے منع کرتاہو۔ جیساکہ قرآن جو مسلمانوں کی بنیادی مذہبی کتاب ہے ۔اس میں ہدایت دیتے ہوئے فرمایاگیاہے۔

ترجمہ : ‘‘اور یتیموں کو ان کے مال دو او رستھرے کے بدلے گندا نہ لواور ان کے مال اپنے مالوں میں ملا کر نہ کھاجاؤبیشک یہ بڑا گناہ ہے’’۔( پ۴۔ النساء۔۲)

حد تو یہ ہے کہ یتیموں پر ہر طرح کی سختی سے روکاگیاہے۔ قرآن مجید میں ہے  ، ترجمہ : ‘‘تو یتیم پر دباؤنہ ڈالو’’۔(پ۳۰ ۔الضحیٰ۔۹)

یتیموں کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید فرماتے ہوئے آپ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں۔

ترجمہ : ‘‘مسلمانوں کے گھروں میں وہ بہت اچھا گھر ہے جس میں یتیم کے ساتھ اچھا سلوک کیا جاتاہے اور وہ بہت برا گھر ہے جس میں یتیم کے ساتھ برا برتاؤکیاجاتاہو’’۔

تو بتائیے جو اسلام یتیموں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیتا ہو  وہ بھلا دوسروں کو تکلیف دینے کی اجازت کب دے سکتاہے؟

جو مذہب آپسی رشتہ داری کاٹنے والے کی سرزنش کرتا ہو بھلا وہ کیسے  گردن کاٹنے کی اجازت دے سکتاہے۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے ، ترجمہ : ‘‘اور جو اللہ کے عہد کو توڑتے ہیں پکا ہونے کے بعد اور کاٹتے ہیں اس چیز کو جس کے جوڑنے کا خدانے حکم دیا اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں وہی نقصان میں ہیں’’۔ (پ۱۔ البقرہ۔۲۷)

‘‘تو کیا تمہارے یہ لچھن (انداز) نظر آتے ہیں کہ اگر تمہیں حکومت ملے تو زمین مین فساد پھیلاؤ اور اپنے رشتے کاٹ دو۔’’ (پ۲۶۔ محمد۔۲۲)

جو مذہب بدلہ لینے کی اجازت تو دیتا ہو مگر معاف کرنے کو افضل بتاتا ہو بھلا وہ خوف وہراس پر کب برانگیختہ کرسکتاہے؟

‘‘اور برائی کا بدلہ اسی کی برابر برائی ہے تو جس نے معاف کیا اور کام سنوارا تو اس کا اجر اللہ پرہے۔بیشک اللہ دوست نہیں رکھتا ظالموں کو۔اور بیشک جس نے اپنی مظلومی پر بدلہ لیا ان پر کچھ مواخذہ نہیں مواخذہ تو ان پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور زمین میں ناحق سر کشی پھیلاتے ہیں۔ان کے لئے دردناک عذاب ہے’’۔(پ۲۵۔الشوریٰ ۴۰ْ۔۴۲)

جو مذہب زمین میں فساد پھیلانے کی سزا قتل بتاتا ہو بھلا وہ نفس قتل کی چھوٹ کب دے سکتاہے؟

‘‘وہ کہ اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے اور ملک میں فساد کرتے پھرتے ہیں ان کا بدلہ یہی ہے کہ گن گن کر قتل کئے جائیں یا سولی دئے جائیں یا ان کے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹے جائیں یا زمین سے دور کردئیے جائیں یہ دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لئے بڑا عذاب ’’۔(پ۶۔المائدہ ۳۳)

جو مذہب ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہو بھلا وہ قتل عام کی اجازت کب دے سکتاہے ؟

‘‘جس نے کوئی جان قتل کی بغیر جان کے بدلے یا زمین میں فساد کئے تو گویا اس نے سب لوگوں کو قتل کیااور جس نے ایک جان کو جِلایااس نے گویاسب لوگوں کو جِلایا’’۔(پ۶۔المائدہ ۳۲)

جو مذہب اتنی اعلیٰ اور نفیس تعلیم دیتا ہو اس مذہب کے نام پر بے گناہوں کا قتل عام کرنا  یا  خون خرابہ اور قتل و غارتگری کی نسبت کرنا انصاف اور دیانت کا سر عام خون بہاناہے۔ اسلام نے ہر شخص کو اپنے کئے کا ذمہ دار ٹھہرایاہے۔

‘‘اور ایک کا بوجھ دوسرے پر نہیں ڈالاجائے گا’’۔ ( پ۸۔الانعام۱۶۵۔پ۱۵۔بنی اسرائیل۔۱۵۔پ ۲۲۔الفاطر ۱۸۔پ۲۳۔الزمر۷۔ )

جب ایک شخص کے عمل کا سوال دوسرے سے نہیں کیاجائے گا تو فرد خاص یا جماعت خاص کا ذمہ دار اسلام کو کیسے ٹھہرایاجاسکتاہے۔ اس لئے جو کسی فرد یا جماعت کی جابرانہ کاروائی کو اسلام سے جوڑتے ہیں  یا جو دہشت گرد تنظیمیں اسلام کے نام پر تشدد کر رہے ہیں انہیں اپنے خیالات پر ٹھنڈے د ل سے غور کرنا چاہیے۔

URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/islam-calls-terrorists-change-their/d/114509


New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


 

Loading..

Loading..