نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر
27 جنوری 2025
امریکہ کی تیار کردہ اور انتہا پسند مسلم دانشوروں کی حمایت یافتہ تنظیم القاعدہ کی شاخ ایچ ٹی ایس نے سیریا میں اپنا اصل چہرہ دکھانا شروع کردیا ہے۔ 8 دسمبر کو امریکہ اور ترکی کی مدد سے سیریا کے صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد ایچ ٹی ایس نے سیریا کی حکومت پر قبضہ کیا اور اس کا نام نہاد سربراہ الجولانی امریکہ کی حمایت سے سیریا کا سربراہ بن بیٹھا۔امریکہ نے اس تنظیم کو دہشت گرد قرار دیا تھا اور الجولانی پر دس بلین ڈالر کا انعام بھی رکھا تھا۔ اس کے اقتدار میں آتے ہی امریکہ نے اس پر سے انعام ہٹالیا اور ائچ ٹی ایس کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست سے بھی ہٹا لینے کا عندیہ دیا۔ الجولانی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ اب اس نے دہشت گردی کی راہ چھوڑ دی ہے اور وہ اپنی حکومت میں تمام اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کرے گا۔ لیکن جنوری سے اس نے اپنا اصل چہرہ دکھانا شروع کردیا ہے۔ 24 جنوری کو ایچ ٹی ایس نے سیریا کی ریاست حمس کے کئی شیعہ اکثریتی گاؤں میں شیعوں پر حملہ کیا اور 13 شیعوں کو ہلاک کردیا۔ اس نے درجنوں شیعوں کو حراست میں لیا اور کئی مقبروں کو بھی تباہ کردیا۔ اتنا ہی نہیں ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے شیعوں کو بکریوں کی طرح ممیانے اور کتوں کی طرح بھونکنے پر بھی مجبور کیا۔ ایچ ٹی ایس کے جنگجوؤں نے کئی مقامات سے مذہبی نشانات نہ ہٹانے پر بھی کئی شیعوں کو ہلاک کردیا۔
ایچ ٹی ایس کے ذریعے سیریا کے شیعوں کے خلاف مذہبی منافرت پر مبنی حملوں اور انتقامی کارروائی کے نتیجےمیں صرف جنوری ہی میں 166 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور اب تک ان پر 83 حملے ہوچکے ہیں۔ ان اعداد و شمار سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سیریا میں ایچ ٹی ایس کے اسلحہ بردار گروہوں نے ہرروز شیعوں پر حملے کئے ہیں اور انہیں قتل کیا ہے۔ یہ واضح ہو کہ القاعدہ ، داعش ، النصرہ اور ایچ ٹی ایس ایک ہی نظریاتی مکتب کے مختلف جنگجو گروہ ہیں جن کا مقصد شیعوں اور غیر سنی طبقوں کو قتل کرنا اور ان کے مذہبی مقامات کو مسمار کرنا ہے۔ امریکہ اور اسرائیل جیسے مسلم دشمن ممالک اور ترکی اور سعودی عرب جیسے سنی ممالک ان دہشت گرد گروہوں کو اپنے سیاسی اور فوجی مفادات کے حصول کے لئے استعمال کرتے ہیں اور مسلکی نظریات اور عقائد رکھنے والے ناعاقبت اندیش علماء ان گرویوں کے انتہا پسندانہ اقدامات اور نظریات کی حمایت میں
فتوے جاری کرکے ان کے تشدد اور قتل وغارت گری کو جائز ٹھہراتے ہیں۔ سیریا میں ایچ ٹی ایس کے ذریعے شیعوں اور دیگر غیر سنی طبقوں کے خلاف قتل اور دہشت گردی پر عالم اسلام کے سرکردہ علماء خاموش ہیں کیونکہ وہ ایچ ٹی ایس کے نظریات کو درست مانتے ہیں۔یہ علماء دوسرے مسلک کے علماء کے خلاف تو بیانات اور فتوے جاری کرتے رہتے ہیں لیکن اقلیتوں اور مسلمانوں ہی کے دیگر فرقوں کے خلاف قتل و غارت گری پرنہ صرف خاموش رہتے ہیں بلکہ کبھی کبھی ان کی حمایت میں فتوے بھی جاری کرتے ہیں۔2014ء میں جب اسی جنگجو اور دہشت گروہ نے داعش کا نام اختیار کرکے عراق اور شام کے شیعوں ، عیسائیوں اور یزیدیوں کا قتل عام کیا تھا اور ان کی عبادت گاہوں کو مسمار کیا تھا اس وقت بھی کچھ مسلک پرست علماء نے داعش کی حمایت میں فتوے جاری کئے تھے اور ان کے قتل و غارت گری کی مہم کودرست ٹھہرایا تھا۔ آج پھر داعش اور القاعدہ سے نکلے ہوئے دہشت گرد نام۔بدل کرسیریا پر قابض ہوچکے ہیں اور امریکہ ، اسرائیل اور ترکی کی مدد سے سیریا میں انتقامی کارروائی میں اقلیتی فرقے کے مسلمانوں کا قتل کررہے ہیں تو عالم اسلام کے سرکردہ دانشور اور علماء خاموش ہیں ۔ امریکہ اور اسرائیل کی پروردہ حقوق انسانی ادارے جو ہندوستان، ایران اور افریقہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شور مچاتے ہیں وہ ایچ ٹی ایس کے غیر انسانی اقدامات پر شور نہیں مچارہے ہیں۔
مذہب اور مسلک کے نام پر قتل کو جہاد کا نام دے کر عالم اسلام میں ایچ ٹی ایس ، داعش اور القاعدہ کو فروغ دیا گیا اور یہ نظریات مغربی طاقتوں کے لئے ایک کارگر سیاسی ہتھیار بن گئے۔مغربی ممالک نے مسلم ممالک پر فوج کشی کئے بغیر مسلکی نظریات پر مبنی جنگجو تنظیمیں کھڑی کیں اور انہیں ہتھیار ، تربیت اور فنڈ مہیا کرکے انہیں مسلمممالک کی حکومتوں کے خلاف استعمالکیا اور رجیم چینج کا کھیل کامیابی سے کھیلا۔ 2014ء میں سیریا اور عراق میں داعش کی حکومت اسی طرح بنوائی ، 2021ء مین افغانستان میں طالبان کی حکومت اسی طرح بنوائی اور 2024ء میں سیریا میں بھی انتہا پسند اور مسلک پرست تنظیم کی حکومت اسی طرح بنوائی۔ اور ان اسلامی ممالک میں انقلاب کا خواب دکھا کر خانہ جنگی برپا کرائی اور پورے ملک کو تباہ کردیا۔ بنگلہ دیش کا معاملہ بھی زیادہ مختلف نہیں ہے۔ مغربی ممالک کے اس کھیل کو مسلمان اب بھی سمجھنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ مسلکی عقائد اور نظریات کے چشمے سے ہی عالمی معاملات کودیکھتے ہیں۔ اور ابجانے میں اسلام اور مسلم دشمن طاقتوں کو ہی فائدہ پہنچاتے ہیں۔ لہذا جب تک مسلمان جہاد اور اسلام کے تحفظ کے نام پر امریکہ اور اسرائیل کی تیار کردہ نام نہاد جنگجو اور دہشت گرد تنظیموں کی حمایت ترک نہیں کریں گے تب تک امریکہ اور اسرائیل ان تنظیموں کی مدد سے عالم۔اسلام کو تباہ کرتے رہیں گے ۔
----------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/jolani-shows-face-syria/d/134446
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism