New Age Islam
Fri May 16 2025, 07:04 PM

Urdu Section ( 27 Sept 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Israeli Pager Explosion: A Silent Message to the World! اسرائیلی پیجر دھماکہ: دنیاکو ایک خاموش پیغام

ریاض فردوسی

26ستمبر،2024

دھماکوں کی پہلی لہر 17ستمبر کو EEST30:15 کے قریب ہوئی، جس میں حزب اللہ کے دو ارکان اور دوبچوں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے، اور 2,750 سے زیادہ زخمی ہوئے جن میں ایران کے لبنان میں سفیر بھی شامل ہیں، دوسرے دھماکے کی لہر 18 ستمبر کو آئی جس میں کم از کم 30 افرد ہلاک اور 750 سے زائد زخمی ہوئے۔ پہلی لہر میں نشانہ بنائے گئے پیجر تھے، جب کہ دوسری میں وہ آئی سی او ایم واکی ٹاکی تھے۔ یہ دھماکے لبنان کے کئی علاقوں میں جان بوجھ کر حزب اللہ کے ارکان کی موجودگی میں ہوئے حزب اللہ کو بہت زبردست جانی نقصان ہو،نیز دھماکے شام کے کئی مقامات پر بھی ہوا؟۔ لبنان میں کئی مقامات پر دھماکوں سے 150 ہسپتالوں میں افراتفری کے مناظر تھے،جہاں دھماکوں کے متاثرین بہت ہی بری حالت میں موجود تھے۔

پیجر دھماکہ سے سب کوئی واقف ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے پیجر دھماکہ کرکے دنیا کو چونکا دیا ۔پیجر کا ایجاد سنہ 1949ء میں کناڈا کاایک شہری Gross ''Al'' Irvingنے کیا۔ اس کا استعمال بات چیت کرنے او رمیسج کرنے میں ہوتا ہے۔ جب موبائل فون اور پھر اسمارٹ فون کا ایجاد ہوا تو اس کے استعمال میں کمی آگئی، لیکن آج بھی اس کا لوگ استعمال کرتے ہیں۔ جنوبی لبنان کے لوگ اسمارٹ فون کی جگہ پیجر کا استعمال کرتے ہیں۔ حکومت ایک کمپنی کو آرڈر دیتی ہے اور اس سے پیجر خریدتی ہے۔ اسرائیل کو معلوم تھاکہ لبنان کے لوگ پیجر استعمال کرتے ہیں۔

اس لیے جس کمپنی سے پیجر خریدا گیا اس کمپنی سے اسرائیل نے سارے تفصیلات حاصل کرلیے اور خاص کمانڈر کے ذریعہ اس میں دھماکہ کردیا۔ پیجر میں لیتھئیم بیٹری کا استعمال ہوتاہے۔ پیجر میں پہلے رنگ ٹون بجا جو اس کے استعمال کرنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور جب اس کے قریب گئے تو دھماکہ سے لو گ زخمی ہوگئے۔رنگ ٹون بجانے کامقصد ہی یہ تھا کہ زیادہ زندگی تباہ کی جائے۔ اسرائیل نے پیجر دھماکہ سے دنیا کے لوگوں کو متعارف کرایا او ریہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ لوگ جو بھی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں، وہ خطرے سے خالی نہیں ہے، وہ کبھی بھی کچھ کرسکتا ہے پیجر دھماکہ کرکے اسرائیل ٹیکنا لوجی کا استعمال کرنے والوں کے اندر ایک نفسیاتی خوف پیدا کرناچاہتا ہے۔ بی بی سی کے نامہ نگار برائے سائبر امور جو ٹائیڈی کہتے ہیں کہ سائبر سیکوریٹی کی دنیا میں سپلائی چین کے حملے بڑھتی تشویش کا باعث بنے ہیں اور حال ہی میں ہیکرز کی جانب سے مصنوعات تک رسائی حاصل کرنے کی وجہ سے بہت سے ہائی پروفائل واقعات پیش آئے ہیں، لیکن یہ حملے عام طور پر سافٹ ویئر پر کیے جاتے ہیں۔ ہارڈوئیر سپلائی چین میں حملوں کا امکان کم ہوتاہے کیونکہ ڈیوائس پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں ہوتا۔

جوٹائیڈی کے مطابق اگر یہ سپلائی چین حملہ تھا تو اس کے لیے بڑا آپریشن کیا گیا ہوگا۔ کسی فیکٹری میں پیجر ز کو کھولا گیا ہوگا اوران میں تبدیلی کی کئی ہوگی۔ پیجرز میں 10سے 20گرام فوجی گریڈ کا دھماکہ خیز مواد تھا۔ دھماکہ خیز مواد کو ایک جعلی الیکٹرونک پرزے کے اندر چھپایا گیا تھا۔

پیجر کے پھٹنے کی وجہ ریموٹ کنٹرول طریقے سے ان تک رسائی ہے۔ پیجر دھماکوں سے تاثر ملتاہے کہ یہ موساد کا آپریشن تھا۔ وائرلیس ڈیوائسز کو کبھی بھی محفوظ نہیں سمجھا جاسکتا۔ کسی بھی اہم واقعے کی اطلاع کے لیے ہمیشہ لینڈ لائن استعمال کرنا چاہئے۔

پیجر حملوں اور واکی ٹاکی حملوں کی تفصیلات ابھی سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے، لیکن دھماکوں کے بعد سامنے آنے والی فوٹیجز میں تباہ شدہ ڈیوائسز پرجاپانی کمپنی ’آئی کام‘ (Icom)کا لیبل صاف نظر آتاہے۔

سیکورٹی ماہر دمتری الپرووچ نے اس واقعے کو’تاریخ کا سب سے بڑا سپلائی چین حملہ‘ قرار دیا ہے۔

5000پیجرز اور 6000 واکی ٹاکیز پانچ ماہ قبل حزب اللہ نے خریدے تھے، پیجرز کے ٹکڑو ں پر نظر آنے والے لیبل جس ماڈل کی طرف اشارہ کرتے ہیں اسے 924-AR Pager Rugged کہتے ہیں۔

بی بی سی کے نامہ نگار نے ایک لبنانی نوجوان سے سوال کیا کہ کیا وہ کسی زخمی ہونے والے کو جانتا ہے۔ اس نے جواب دیا ’ہر کسی کو جانتا ہے۔ یہ تکلیف بہت زیادہ ہے، جسمانی بھی اور دل میں بھی، لیکن ہم اس کے عادی ہیں اور ہم مزاحمت جاری رکھیں گے۔

بی بی سی کے نامہ نگار سے ایک 45سالہ خاتون نے بات کرتے ہوئے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’ہم او رمضبوط ہوں گے، جس کی ایک آنکھ ضائع ہوئی وہ دوسری کے ساتھ لڑے گا، ہم سب ساتھ ہیں‘۔

بیروت کے ماؤنٹ لبنان ہسپتال میں پروفیسر الیاس ورک سے بی بی سی کے نامہ نگار سے بات ہوئی تو انہوں نے کہاکہ منگل کی رات جو انہو ں نے دیکھا وہ کسی ڈراؤنے خواب جیسا تھا۔’یہ میری زندگی کا سب سے برا دن تھا‘۔

’25 سال میں گزشتہ رات مجھے سب سے زیادہ آنکھیں نکالنا پڑیں۔ میں چاہتا تھا کہ کم از کم متاثرین کی ایک آنکھ بچا سکوں لیکن ہر کسی کی آنکھ نہیں بچایا اور مجھے چند لوگوں کی دونوں آنکھیں نکالنا پڑیں کیونکہ دھماکہ خیز مواد سیدھا آنکھوں میں گھس چکا تھا‘۔

پروفیسرلیاس نے بی بی سی کو بتایا کہ زیادہ تر متاثرین کی عمر 20سال تک ہے۔ ہسپتال کے عملے میں سے چند نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’بہت سے متاثرین کے ہاتھوں کی انگلیاں ضائع ہوئیں، کچھ کی سب انگلیاں‘۔

لبنان میں سب پریشان بھی ہیں اورحیران بھی اور بہت سے لوگوں کو اب تک سمجھ نہیں آرہی کہ ہوا کیا ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہا ں غیر معمولی حالات معمول ہوتے ہیں، یہ حملہ یقینا غیر معمولی تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع یووگلانت نے کہا کہ اسرائیل اس ’جنگ میں ایک نئے مرحلے کا آغاز کررہا ہے جب کہ ملک کے شمالی حصے میں اسرائیلی فوج نے اپنے ایک دستہ کو تعینات کیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان دھماکوں کی منصبوبہ بندی ابتدائی طور پر حزب اللہ کے خلاف بھر پور حملے کاپہلا مرحلہ ہے۔ 1996 میں حماس کے بم میکر یحییٰ عیاش کا فون ان کے ہاتھ میں پھٹنے اور ان کے قتل کے بعد حزب اللہ نے موبائل فونز کا استعمال ترک کردیا تھا۔1996 میں اسرائیلی سیکورٹی ایجنسی شاباک نے حماس کے اہم کارکن کے فون میں دھماکہ خیز مواد نصب کرکے انہیں ہلاک کیا تھا۔ حزب اللہ کے کارندوں پر پھٹنے والے پیجر ز کی تیاری میں اسرائیل کا ہاتھ تھا، اس قسم کے ”سپلائی چین انڈکشن“ آپریشن کم از کم 15سال سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، ایک امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے ABC نیوز کو تصدیق کی ہے۔

حملے کی منصوبہ بندی میں پیجر اور واکی ٹاکی بنانے والی کمپنیاں شامل تھیں، اسرائیلی انٹیلی جنس افسران کے سامنے کمپنیوں کی متعدد پرتیں اور ان کے اثاثے کھلی کتاب کی طرح موجود تھے، اسرائیلی حکومت کی نگرانی میں پیجرز تیار کیے گئے تھے، لیکن کمپنی میں کام کرنے والے تقریباً سارے کارکنان کو یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ وہ اصل میں کون کام کررہے ہیں؟ اور کس کے لئے کام کررہے ہیں۔

ہم دنیا کی زینت کا جتنا کم سے کم استعمال کریں گے، دجالی نظام سے اتنا ہی دو ر رہے گیں۔ دجالیت کا خصوصی تعلق ٹیکنالوجی سے ہے، جس کی بنا پر دجّالیت نے پوری دنیا کو اپنے نظام میں جکڑ لیا ہے۔

 آخر میں!

کتاب اللہ کی آیات کی روشنی میں!

اے اہل ایمان! اگر تم واقعی اللہ پر ایمان رکھتے ہو تو تمہیں یقین ہوناچاہئے کہ اللہ کی مرضی کے بغیر ایک ذرّہ بھی حرکت نہیں کرسکتا۔تمہیں معلوم ہوناچاہئے کہ تمہارے کرنے سے کچھ نہیں ہوگا جو کچھ بھی ہوگا وہ اللہ کی مشیت او رمرضی سے ہو گا۔ تمہارا کام صرف یہ ہے کہ محنت کرو اور اس کانتیجہ اللہ پر چھوڑ دو۔ اگرتم کوئی کام کرنے کی استطاعت بھی رکھتے ہو تمہارے پاس تمام وسائل بھی موجود ہیں اور تم حالات کو بھی کلی طور پر سازگار دیکھتے ہو تو بھی کبھی مت کہنا کہ میں یہ کام ضرور کرلوں گا۔اگرتم ایسا دعویٰ کر بیٹھوگے توایمان سے دور ہوجاؤگے۔ اور کسی چیز کے بارے میں کبھی یہ نہ کہا کریں کہ میں یہ کام کل ضرور کروں گا۔مگر یہ کہ اللہ چاہئے!“کثرت وسائل کے زعم میں فتح کی امید رکھوگے تو وہی حال ہوگا جو لشکر اسلام کا وادی حنین میں ہوا تھا۔ وادی حنین میں دشمن کی تیر اندازی کی وجہ سے اہل ایما ن کی صفوں میں ایسی بھگدڑ مچی تھی کہ بارہ ہزار کے لشکر میں سے سید سلیمان ندوی کی تحقیق کے مطابق تین چار سو اور ان کے استاد مولانا شبلی نعمانی کے مطابق صرف تیس چالیس لوگ حضور کے ساتھ کھڑے رہ گئے تھے۔سورہ التوبہ کی آیت۔25 میں اس کا سبب بھی بتایا گیا۔ کہ اس دن اہل ایمان میں سے بعض لوگوں کے دلوں میں اپنی کثرت تعداد کا زعم پیدا ہوگیا تھا۔ بہر حال مومنین کو ہر طرح کے حالات میں اللہ تعالیٰ پر ہی توکل کرناچاہئے اور صادق الایمان مومنین ہر حالت میں بلاشبہ اللہ پر ہی توکل کرتے ہیں۔ یہ توکل علی اللہ بھی شجر ایمان کا وہ پھول ہے جواہل ایمان کے دلوں اور ذہنوں کے اندر کھلتا ہے۔ گویا یہ ایمان کا تیسرا ثمرہ ہے۔

اللہ تعالیٰ نے اس دنیا میں تہذیب وتمدن کی گاڑی کو چلانے کیلئے ”علائق دنیوی“ کے ضمن میں بہت فطری محبتیں انسان کے دل میں ڈال دی ہیں۔ واقعہ یہ ہے کہ ان محبتوں میں سب سے زیادہ قوی محبت بیویوں اور اولاد کی محبت ہے۔ اس طبعی محبت کی طرف کتاب اللہ کے بعض اہم مقام پر متنبہ فرمایا گیا کہ اگر اس میں حدِّ اعتدال سے تجاوز ہوجائے تو یہی محبت انسان کے لیے دشمنی کا روپ دھا ر لے گی۔لہٰذا اس کے ضمن میں احتیاط کی ضرورت ہے۔

26ستمبر،2024، بشکریہ: روزنامہ اخبار مشرق، کولکاتا

------------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/israeli-pager-explosion-silent-message-world/d/133295

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

 

Loading..

Loading..