New Age Islam
Sat May 17 2025, 05:09 AM

Urdu Section ( 18 Apr 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Iran's Retaliatory Attack On Israel اسرائیل پر ایرانی حملے کے مضمرات

سہیل ارشد، نیو ایج اسلام

18 اپریل 2024

یکم اپریل کو دمشق میں واقع ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے 13۔14 اپریل کی رات کو جو خطرناک سرجیکل اسٹرائیک کیا اس نے پورے مشرق وسطی میں طاقت کے توازن کو نہ صرف بدل کر رکھ دیا ہے بلکہ امریکہ اور یوروپ کو خصوصاً ایران اور عموماً مشرق وسطی کے تئیں اپنی پالیسی پر ازسر نو غور کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ اور اس کا ابتدائی قدم ایران کے خلاف امریکہ اور یوروپین یونین کی طرف سے نئی پابندیوں کی تجویز ہے۔ اگرچہ ابھی اسرائیل نے ایران پر جوابی حملہ نہیں کیا ہے اور دونوں کے درمیان جنگ شروع نہیں ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود اسرائیل اور امریکہ کے ردعمل سے یہ ظاہر ہوگیا ہے کہ دونوں نے ایران کی فوجی

برتری کا اعتراف کرلیا ہے اور اسے مشرق وسطی میں اپنے سیاسی ، فوجی اور اقتصادی مفادات کے لئے خطرہ سمجھنے لگے ہیں۔ ایران کے حملوں کی جہاں امریکہ اور اس کے حلیف ممالک نے مذمت کی وہیں روس اور چین نے اس کے اقدام کو حق بجانب ٹھہرایا بلکہ روس نے تو کھل کر ایرانی صدر سے فون پر کہا کہ آپ نے اسرائیل کو مارا تو ٹھیک کیا۔ اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ کیا تھا اور ایران نے اس کا جو جواب دیا وہ بالکل نپا تلا اور پر حکمت تھا۔ ادھر اسرائیل نے شروع میں کہا کہ اس کے دفاعی نظام نے ایران کے ننانوے فی صد میزائیلوں اور ڈرون کو مارگرایا اور اسے کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن اسرائیلی فوج کی ہی ایک خفیہ رپورٹ لیک ہو گئی جس میں اسرائیلی فوجی افسران نے یہ اعتراف کیا کہ نیواتم اور رائمن ائیر بیس اور اس کے انٹلی جنس ہیڈ کوارتر کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ یہ وہ مقامات تھے جہاں سے دمشق کے ایرانی سفارت خانے پر حملہ کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اسرائیلی تنصیبات اور فوجی اڈوں کو ایران نے امریکی راڈار سسٹم اور میزائیل شکن تنصیبات کو فریب دیتے ہوئے تباہ کیا۔ یہ امریکی دفاعی سسٹم اسرائیل کے نجف صحرا میں نصب تھا اور اسے امریکہ کا بہترین دفاعی سسٹم مانا جاتا ہے۔اس سسٹم۔کی ناکامی سے نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکہ بھی حیران و پریشان ہے۔ایران نے جو میزائیل اسرائیل۔پر داغے تھے ان میں ہائیپر سونک میزائیل بھی تھے جو آواز کی رفتار سے زیادہ رفتار سے سفر کرتے ہیں اور راڈار کی نگاہ۔میں نہیں آتے۔ یہ ہائیپر سونک میزائل دنیا کے چند ہی ممالک کے پاس ہیں ۔روس اور چین کے علاوہ اب ایران نے ہائیپر سونک میزائیل بنا لئیے ہیں۔ اسرائیل اور اس کے آقا امریکہ کے پاس بھی یہ میزائیل نہیں ہیں۔ انہی ہائیپر سونک میزائیلوں نے اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو تباہ کیا۔ ایران نے اسرائیل کے آئرن ڈوم اور امریکہ ، فرانس اور برطانیہ کے میزائیل شکن سسٹم کو الجھا کر رکھنے کے لئے پہلے سینکڑوں ڈرون بھیجے پھر تیس سال پرانے میزائیل بھیجے ۔ اسرائیل اور امریکہ کا دفاعی سسٹم ان ڈرونوں اور میزائیلوں کو گرانے میں الجھا رہا اور بیچ سے ہائپر سونک میزائیل اپنا کام کرکے نکل گئے۔ اسرائیل اور امریکہ کی ہوشیاری دھری کی دھری رہ گئی۔ ایران کی اسی حکمت عملی کی تعریف کرتے ہوئے روس کے صدر پوتن نے ایران کے حملے کو بڑا نپا تلا قدم بتایا اور اسرائیل اور امریکہ کو تنبیہ کی کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش نہ کریں۔

ایسا بہت کم دیکھا گیا ہے کہ جنگ سے پہلے ہی مقابل ہار مان جائے لیکن ایران کے حملے کے بعد نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکہ بھی محتاط ہوگیا ہے۔ انہیں یہ اندازہ ہوگیا ہے کہ اگر جنگ چھڑی تو روس اور چین ایران کی حمایت میں اتر جائینگے اور انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔ اسرائیلی عوام بھی جو اب تک ایران کے خلاف جارحانہ رویہ رکھتے تھے اب نتن یاہو سے کہہ رہے ہیں کہ بھیا ایران سے مت لڑو جبکہ نتن یاہو ڈینگیں ہانک رہا ہے کہ بہت جلد ایران کو سبق سکھائینگے۔ اس کے سامنے اپنی رہی سہی ساکھ بچانے کا سوال۔ہے لہذا، بائیڈن نے سوئیزرلینڈ کے سفیر کی معرفت ایرانی صدر کو خفیہ پیغام بھجوایا کہ اسڑائیل کو اپنے ملک میں ایک چھوٹا موٹا علامتی حملہ کرنے دیجئیے۔بچہ آپ کا کچھ نقصان نہیں کرے گا بس نتن یاہو کی اپنے عوام کے سامنے عزت رہ جائے گی۔ امریکہ کے اس پیغام کے جواب میں ایرانی صدر نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اس بار کوئی بھی غلطی کی تو اس کا انجام اس کے لئے بہت تکلیف دہ اور بھیانک ہوگا۔ اور اس بار اسرائیل کو بارہ دن نہیں بلکہ بارہ سیکنڈ میں جواب دیا جائے گا۔ ایران کا یہ جواب سن کر بائیڈن نے فون پر نتن یاہو سے کہا کہ بچوں کی طرح ضد کرنا چھوڑو اور ایران پر حملہ کرنے کا خواب مت دیکھو۔ بائیڈن کی تنبیہہ پر نتن یاہو نے ایران پر حملے کا پلان فی الحال ملتوی کردیا ہے لیکن چونکہ شیطان بھاگتے ہوئے پلٹ کر اچانک وار کرتا ہے اس لئے ایران نے اپنی فوج کو ہائی الٹ پر رکھا ہوا ہے۔

ایران سے مقابلہ نہ کرپانے پر کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق اسرائیلی فوج نے غزہ کے معصوم شہریوں پر اپنا غصہ اتارنا شروع کیا ہے اور نہتے شہریوں کو حماس کے جنگجو بتا کر قتل کررہا ہے۔ چونکہ نتن یاہو کو اپنی کرسی بچانے کے لئے جنگ کو کسی طرح جاری رکھنا ہے اس لئے وہ غزہ میں بلا مقصد بمباری اور فائرنگ کرواتا رہے گا۔ اس نے سوچا تھا کہ ایران کے ساتھ جنگ کا محاذ کھول۔کر وہ کچھ ماہ ایک اور جنگ کے بہانے اپنے ملک کا الکشن ٹالتا رہے گا لیکن خود اس کے عوام اور امریکی صدر نے ایران کے ساتھ جنگ شروع نہ کرنے کا مشورہ دے کر اس کے منصوبے پر پانی پھیر دیا ہے۔ کل ملا کر غزہ اسرائیل اور امریکہ کے لئے دلدل بن گیا ہے جس سے نکلنے کے لئے اسرائیل اور امریکہ ہاتھ پاؤں ماررہے ہیں اور وہ جتنا ہاتھ پاؤں مارتے ہیں اتنا ہی دھنستے جاتے ہیں۔ اب تو قطربھی اسرائیل اور امریکہ کی ہٹ دھرمی سے عاجز آکر بچولئے کے کردار سے دستبردار ہونے کی بات سوچ رہا ہے کیونکہ اسرائیل جنگ بندی تو چاہتا ہے لیکن اپنی شرطوں پر۔ وہ مستقل۔جنگ بندی اور فلسطینیوں کی رہائی پر رضامند نہیں ہے۔ اسرائیل نے سوچا تھا کہ وہ ایران کو جنگ میں گھسیٹ لیگا اور امریکہ اور ناٹو کی مدد سے ایران کو تباہ کردے گا۔ اس کے بعد حزب اللہ حماس اور حوثی خود بخود کمزور پڑ جائینگے ۔ نتیجے میں پورے غزہ پر اس کا قبضہ آسانی سے ہو جائے گا۔ لیکن اس کا یہ منصوبہ الٹا پڑ گیا۔ اور دوسری مصیبت اس کے گلے پڑ گئی۔ آنے والے دن نتن یاہو کے لئے مزید ذلت و خواری کا باعث ہونگے۔ اب تو یہ طئے ہے کہ غزہ پر اسرائیل کا قبضہ نہیں ہو پائیگا اور ایران کی موجودگی میں اب امریکہ وہاں اپنی پسند کی حکومت بھی قائم نہیں کرپائے گا۔ ۔

-----------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/iran-retaliatory-attack-israel/d/132158

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism


Loading..

Loading..