Indian Muslims for Secular Democracy
انڈین مسلمز فار سیکولر ڈیموکریسی
30 دسمبر 2024
انڈین مسلمز فار سیکولر ڈیموکریسی، کچھ مسلم تنظیموں کی طرف سے سلمان رشدی کی کتاب شیطانی آیات پر دوبارہ پابندی کے مطالبے کی حمایت نہیں کرتا۔
آئی ایم ایس ڈی مسلمانوں سے مطالبہ کرتا ہے، کہ وہ ان باتوں کو یاد کریں جو سر سید احمد خان نے ایک صدی قبل کہا تھا۔ اپنے زمانے میں، انہوں نے ان مسلمانوں کی سخت مخالفت کی جنہوں نے ان کتابوں کو آگ لگا دی جو انہیں پسند نہیں تھیں، یا حکام سے ان پر پابندی کا مطالبہ کیا کرتے تھے۔ ان کی بات بالکل سادہ تھی۔ اگر کوئی کتاب دلیل کے ساتھ تنقید کے قابل ہے تو الفاظ سے ہی الفاظ کا مقابلہ کیا جائے۔ ایسی کتابوں کو جلانے یا ان پر پابندی لگانے کا مطلب یہ ہے، کہ مسلمان اپنے عقیدے کے علمی فکری اور اخلاقی طور پر دفاع سے قاصر ہیں۔ اگر کتاب (کارٹون، پلے، فلم) اسلام یا اس کے پیغمبر پر صرف ایک بے جا توہین آمیز یا بدنیتی پر مبنی حملہ ہے، تو ان کی تجویز یہ تھی: اسے نظر انداز کیا جائے۔
1861 میں ایک انگریز مصنف ولیم مائر نے ایک کتاب لکھی، جس میں اس نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز کلمات بکے۔ اس کے جواب میں، سرسید نے ان کتابوں اور جرائد کا مطالعہ کرنے کے لیے لندن کا سفر کیا، جن پر مائر نے انحصار کیا تھا، اور آٹھ سال بعد ایک مدلل تنقید شائع کی جس میں موئیر کی کتاب کا رد کیا گیا۔
سرسید کی مسلمانوں کے لیے یہ نصیحت آج کے ’نئے ہندوستان‘ میں پہلے سے کہیں زیادہ ضروری اور اہم ہے، جہاں اقلیتیں روزانہ ہندوتوا کی نفرت انگیز سیاست کا نشانہ بنتی رہتی ہیں۔ شیطانی آیات کی اشاعت کے حوالے سے بغیر سوچے سمجھے ردعمل – جو کہ ایک ایسی کتاب ہے جسے ممکن ہے کہ بہت سے مسلمانوں نے نہ تو پہلے پڑھی ہوگی نہ ہی اب پڑھیں گے– صرف مسلمانوں کے دشمنوں کو مزید طاقت فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، اس سے صرف اس کتاب کو سستی شہرت ملے گی، جس پر وہ پابندی لگانا چاہتے ہیں۔
آئی ایم ایس ڈی فری اسپیچ، جس کی یہ مکمل حمایت کرتا ہے، اور نفرت انگیز تقریر کے درمیان ایک خط امتیاز رکھتا ہے، جس کی یہ سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ جہاں، ہندوستان کا آئین آزادی اظہارِ رائے کے حق کی ضمانت دیتا ہے، وہیں اس ملک کے قانون میں نفرت انگیز تقریر کے خلاف تعزیری کارروائی کا بھی پورا بندوبست ہے۔
مسلمانوں کو یا کسی اور کو بھی کتاب، کارٹون، ڈرامے یا فلم سے ناراض ہونے کا حق ہے، اور انہیں پرامن طریقے سے احتجاج کرنے کا بھی حق ہے۔ وہ اپنی شکایت کے ازالے کے لیے فوجداری قانون کی موجودہ دفعات کو استعمال کرنے کا بھی حق رکھتے ہیں۔ لیکن انہیں مجرم کو خاموش کرنے کا حق نہیں ہے۔ سلمان رشدی کو قتل کرنے کا فتویٰ، فرمان یا مطالبہ، نیز شیطانی آیات پر پابندی کا مطالبہ بھی یہی ہے: مجرم کو خاموش کرنا۔
دستخط کنندگان:
1. عارفہ جوہری، صنفی حقوق کی کارکن، صحافی، ممبئی
2. اکبر شیخ، آئی ایم ایس ڈی، بھارتیہ مسلم یووا آندولن، سولاپور
3. احمد رشید شیروانی، ماہر تعلیم، حیدرآباد
4. اے. جے. جواد، آئی ایم ایس ڈی، شریک کنوینر، ایڈوکیٹ، چنئی
5. عامر رضوی، آئی ایم ایس ڈی، ڈیزائنر، ممبئی
6. انور حسین، کارپوریٹ ایگزیکٹو
7. انور راجن، آئی ایم ایس ڈی، پونے
8. ارشد عالم، آئی ایم ایس ڈی، کالم نگار، نیو ایج اسلام، دہلی
9. عسکری زیدی، آئی ایم ایس ڈی، سینئر صحافی، دہلی
10. بلال خان، آئی ایم ایس ڈی، کارکن، ممبئی
11. فرحان رحمان، اسسٹنٹ پروفیسر، رانچی یونیورسٹی، رانچی
12. فیروز عباس خان، تھیٹر اور فلم ڈائریکٹر، ڈرامہ نگار اور اسکرین رائٹر، ممبئی
13. فیروز مٹھی بور والا، آئی ایم ایس ڈی، شریک کنوینر، بھارت بچاؤ آندولن، ممبئی
14. گوہر رضا، انہد، دہلی
15. حسن ابراہیم پاشا، مصنف، الہ آباد
16. اے جے جواد، آئی ایم ایس ڈی، شریک کنوینر، ایڈوکیٹ، چنئی
17. عرفان انجینئر، آئی ایم ایس ڈی، شریک کنوینر، سی ایس ایس ایس، ممبئی
18. جاوید آنند، آئی ایم ایس ڈی، کنوینر، سی جے پی، سبرنگ انڈیا آن لائن، ممبئی
19. قاسم سیٹ، تاجر، انسان دوست، چنئی
20. خدیجہ فاروقی، آئی ایم ایس ڈی، صنفی حقوق کی کارکن، دہلی
21. لارا جیسانی، آئی ایم ایس ڈی، پی یو سی ایل، ممبئی
22. منصور سردار، آئی ایم ایس ڈی، بھیونڈی
23. معصومہ رانالوی، آئی ایم ایس ڈی، وی اسپیک آؤٹ، دہلی
24. محمد عمران، پی آئی او، یو ایس اے
25. منیزہ خان، آئی ایم ایس ڈی، سی جے پی، وارانسی
26. نسرین فاضل بھائے، آئی ایم ایس ڈی، ممبئی
27. قیصر سلطانہ، ہوم میکر، الہ آباد
28. قطب جہاں، آئی ایم ایس ڈی، نیڈا، ممبئی
29. (ڈاکٹر) رام پنیانی، آئی ایم ایس ڈی، مصنف، کارکن، ممبئی
30. صباح خان، آئی ایم ایس ڈی، پرچم، ممبرا/ممبئی
31. شبانہ مشرکی، آئی ایم ایس ڈی، کنسلٹنٹ، ممبئی
32. شبنم ہاشمی، انہد، دہلی
33. (ڈاکٹر) شاہنواز عالم، آئی ایم ایس ڈی
34. شالینی دھون، ڈیزائنر، ممبئی
35. شمع زیدی، دستاویزی فلم ساز، ممبئی
36۔ شمس الاسلام، مصنف، دہلی
37. سہیل ہاشمی، آئی ایم ایس ڈی، حمایت، دہلی
38. سلطان شاہین، ایڈیٹر ان چیف اینڈ پبلشر، نیو ایج اسلام، دہلی
39. تیستا سیتلواڑ، سکریٹری، چیف جسٹس، آئی ایم ایس ڈی، ممبئی
40. یوسف سعید، دستاویزی فلم ساز، دہلی
41. ذکیہ سومن، شریک کنوینر بی ایم ایم اے، دہلی
42. زینت شوکت علی، آئی ایم ایس ڈی، وزڈم فاؤنڈیشن، ممبئی
----------
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید آنند
کنوینر، انڈین مسلمز فار سیکولر ڈیموکریسی (IMSD)
www.imsd.in
ٹرسٹی، سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس
شریک ایڈیٹر، سبرنگ انڈیا آن لائن
www.sabrangindia.in
+919870402556
+91-22-26602288
پتہ: نیرنت، جوہو تارا روڈ، جوہو
ممبئی 400049، انڈیا
------
English Article: IMSD Does Not Support The Call By Certain Muslim Organisations For A Re-Ban On Salman Rushdie’s Book Satanic Verses
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/imsd-muslim-organisations-re-ban-satanic-verses/d/134211
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism