New Age Islam
Mon Jan 20 2025, 09:04 PM

Urdu Section ( 19 Feb 2014, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

History of Namaz in Islam (Part 23): The Pulpit (اسلام میں نماز کی تاریخ - منبر (23

 

ناستک درانی، نیو ایج اسلام

19فروری، 2014

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن ایک کھجور کے تنے کے پاس کھڑے ہوکر خطبہ دیا کرتے تھے، آپ نے فرمایا: کھڑے رہنا میرے لیے مشکل ہوگیا ہے، تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے آپ سے کہا:  میں آپ کے لیے ایسا منبر نہ بنواؤں جیسا کہ میں نے شام میں بنتے دیکھا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس معاملہ پر مسلمانوں سے مشاورت فرمائی، اکثریت نے اس کی حمایت کی، عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ نے کہا: میرا ایک غلام ہے جس کا نام کلاب ہے وہ اس کام میں سب سے ماہر ہے، تو آپ نے فرمایا: اسے یہ بنانے کا حکم دو، تو انہوں نے اسے جنگل میں جھاو کے درخت کاٹنے بھیج دیا اور اس سے اس نے دو سیڑھیاں اور ایک بیٹھنے کی جگہ بنائی اور اسے لا کر وہاں رکھ دیا جہاں یہ آج رکھا ہوا ہے 1۔

سعد الساعدی نے اپنے والد سے ایک اور خبر میں بتایا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن لکڑی کی چوکی پہ کھڑے ہوکر خطبہ دیا کرتے تھے، سعد کے والد نے کہا میں اسے ہمیشہ سے دیکھا کرتا تھا، اور یہ چوکی ان کی جائے نماز کے پاس ہوتی تھی اور آپ اس سے ٹیک لگایا کرتے تھے، آپ کے صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم لوگ بڑھ گئے ہیں تو اگر آپ کوئی ایسی چیز بنا لیں جس پر کھڑے ہوکر خطبہ دیں تو لوگ آپ کو دیکھ پائیں گے، آپ نے فرمایا: جیسا تم لوگ چاہو، سہل نے کہا: مدینہ میں اس وقت صرف ایک ہی بڑھئی تھا، میں نے اور اس بڑھئی نے خوب تگ ودو کی، بالآخر اس منبر کو جھاؤ کے درخت سے کاٹ کر بنایا 2، یہی خبر اسی سند سے اس شکل میں بھی مروی ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے تین سیڑھیاں جنگل کے جھاؤ کے درخت سے کاٹی گئیں 3۔

یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو کہلوا بھیجا کہ: اپنے بڑھئی غلام کو حکم دو کہ وہ میرے لیے ایک تختہ بنائے جس سے میں لوگوں سے بات کر سکوں، تو اس نے  جنگل کے جھاؤ کے درخت سے یہ تین سیڑھیاں بنائیں 4۔

منبر بنانے کا حکم ہجرت کے ساتویں یا آٹھویں سال میں دیا گیا، ایک اور روایت میں ہے کہ نویں سال میں 5۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر اسلام میں بنایا گیا پہلا منبر تھا جو تین سیڑھیوں پر مشتمل تھا، بتایا جاتا ہے کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ جب لوگوں سے خطاب کرتے تھے تو دوسری سیڑھی پر کھڑے ہوتے تھے جبکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پہلی سیڑھی پر اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ درمیانی سیڑھی پر کھڑے ہوتے تھے 6۔

منبروں نے بعد میں بہت ترقی کی اور ان کی صناعی وآرائش وزیبائش میں فنکارانہ صلاحیتوں کا بخوبی استعمال کیا گیا اور ان کی سیڑھیوں میں اضافہ کیا گیا، یوں ضرورت اور مسجد کے حجم کی وجہ سے ان کی سیڑھیاں منبر رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ گئیں۔

منبر کی اصل ”نبر“ ہے جس کا مطلب ہے بلندی اور کھڑا ہونا ہے، نولدکہ کے مطابق لفظ معرب الفاظ میں شامل ہے، یہ قبل از اسلام بولی جانے والی حبشی زبان سے عربی میں آیا ہے 7۔

مذکور ہے کہ عادت یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کو آپ کی مسجد میں اس کی اپنی جگہ پر ہی رکھا جاتا تھا اور اسے کسی حال میں باہر نہیں لایا جاتا تھا، حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید کا خطبہ بھی کھڑے ہوکر یا حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے ٹیک لگا کر دیا کرتے تھے، آپ نے کبھی اپنا منبر نکالنے کا حکم نہیں دیا، لیکن جب مروان بن الحکم کا دور آیا تو انہوں نے اسے باہر نکالنے کا حکم دے دیا 8۔

کہا جاتا ہے کہ اس وقت اینٹ اور مٹی کے منبر رائج نہیں تھے اور سب سے پہلا منبر ”کثیر بن الصلت“ نے مدینہ پر مروان کی امارت کے دور میں بنایا تھا 9۔

حوالہ جات:

1- طبقات ابن سعد، 250/1 ”صادر“، القسطلانی 442،403/1، 179/2، 33/4، سنن ابی داؤد 299/1، ابن ماجہ 223/1، الترمذی 101، النسائی 207/1۔

2- طبقات ابن سعد 250/1 ”صادر“۔

3- طبقات ابن سعد 251/1 ”صادر“، ابن سید الناس عیون 239/1۔

4- طبقات ابن سعد 252/1۔

5- تاریخ الخمیس للدیار بکری 75/11، اسد الغابۃ 32/1، السمہودی 112، یاقوت: البلدان 767/3

Becker, Islamstudien, I, C., 453.

6- Dictionary of Islam, P., 349.

7- Shorter, P., 343, F. Schwally, Zeitschr. d. Deutschen Morgenl. Yes., 52, 146., ff, C.H. Becker, Islamstudien, I, C., 451:.

8- زاد المعاد 123/1۔

9- زاد المعاد 123/1۔

URL for Part 22:

http://www.newageislam.com/urdu-section/history-of-namaz-in-islam--mosque-(part-22)-(اسلام-میں-نماز-کی-تاریخ---مسجد-(22/d/35735

URL for this article:

https://newageislam.com/urdu-section/history-namaz-islam-(part-23)/d/35829

 

Loading..

Loading..