غلام غوث صدیقی ، نیو ایج اسلام
۱۵۔ قوم یحسنون القول و یسیؤن الفعل:’’وہ(خوارج) بظاہر اچھا کلام کریں گے لیکن عمل میں بہت برے لوگ ہوں گے ‘‘ اس طرح کہ وہ ناحق مسلمانوں کا قتل کریں گے اور ان کی وحدت کو توڑنے کی کوشش کریں گے۔ (سنن أبی داود ، کتاب السنۃ ، باب فی قتال الخوارج ، رقم:۱۷۰)
ایک جگہ یہ بھی مروی ہے : ’’یتکلمون بکلمۃ الحق لا یجاوز حلوقھم‘‘ یعنی کلمہ حق کہیں گے لیکن وہ ان کے اپنے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ (مسند احمد: ۱۲۵۵)
۱۶۔ ھم شر الخلق والخلیقۃ:’’وہ (اللہ تعالی کی ) تمام مخلوق سے بدترین لوگ ہوں گے‘‘۔ (صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، باب ذکر الخوارج وصفاتھم ، رقم:۱۹۴، باب الخوارج شر الخلق والخلیقۃ ، رقم:۲۰۶۔ سنن ابی داود: کتاب السنۃ ، باب فی قتال الخوارج ، رقم:۱۷۰۔ سنن النسائی : کتاب تحریم الدم ، باب من شھر سیفہ ثم وضعہ فی الناس ، رقم:۱۳۸، سنن ابن ماجہ: کتاب المقدمۃ ، رقم:۱۷۵)
۱۷۔ یطعنون عل أمراءھم ویشھدون علیھم بالضلالۃ: خوارج کی ایک نشانی حدیث میں اس طرح بیان کی گئی ہے کہ ’’وہ اپنے حکمرانوں کے خلاف خوب طعنہ زنی کریں گے اور ان پر ضلالت و گمراہی کا (ناحق) فتوی لگائیں گے‘‘۔ (السنۃ لابن ابی عاصم ۴۵۵/۲ ، رقم الحدیث ۹۶۷ ، مجمع الزوائد للھیثمی ثم ۲۲۸/۶)
۱۸۔ یخرجون علی حین فرقۃ من الناس:’’ وہ اس وقت منظرِ عام پر آئیں گے جب لوگوں میں تفرقہ اور اختلاف پیدا ہو جائے گا‘‘۔ (صحیح البخاری: کتاب المناقب ، باب علامات النبوۃ ، رقم: ۱۱۷، کتاب الادب ، باب قول النبی صلی اللہ علیہ وسلم "تربت یمینک" "وعقری حلقی"، رقم:۱۸۹، کتاب استتابۃ المرتدین والمعاندین وقتالھم ، باب من ترک قتل الخوارج للتألف وان لا ینفر الناس عنہ ، رقم:۱۵۔ صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، باب ذکر الخوارج وصفاتھم ، رقم:۱۹۳)
۱۹۔ یقتلون أھل الاسلام ویدعون أھل الأوثان :’’ وہ مسلمانوں کو قتل کریں گے اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے۔‘‘ (صحیح البخاری: کتاب احادیث الانبیاء ، رقم : ۱۹، کتاب التوحید ، باب قول اللہ تعالی (تعرج الملائکۃ والروح الیہ)،رقم:۵۹۔ صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، باب ذکر الخوارج وصفاتھم ، رقم:۱۸۸۔ سنن ابی داود: کتاب السنۃ ، باب فی قتال الخوارج ، رقم:۱۶۹)
شام ، عراق اور دیگر مسلم ممالک میں موجودہ صورتحال اس حقیقت کی گواہی دے رہی ہے کہ داعش کا اصل مقصد مسلمانوں کا ہی قتل کرنا ہے۔
۲۰۔ یسفکون الدم الحرام : ’’وہ ناحق خون بہائیں گے‘‘۔ (صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، باب التحریض علی قتل الخوارج ، رقم:۲۰۴ من حدیث علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ)
۲۱۔ ویقطعون السبیل ویسفکون الدماء بغیر حق من اللہ ویستحلون أھل الذمۃ: ’’وہ راہزن ہوں گے، لوگوں کا ناحق خون بہائیں گے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم نہیں دیا اور ذمیوں (غیر مسلم اقلیتوں) کے قتل کو حلال سمجھیں گے۔‘‘ ( المستدرک للحاکم ۱۵۳۔۲، مجمع الزوائد ۲۳۶؍۶ من کلام عائشۃ رضی اللہ عنہا)
۲۲۔ یؤمنون بمحکمہ و یھلکون عند متشابہ: (قول ابن عباس رضی اللہ عنہ) ’’وہ قرآن کی محکم آیات پر ایمان لائیں گے جبکہ اس کی متشابہات کے سبب سے ہلاک ہوں گے۔‘‘ (جامع البیان فی تفسیر القرآن للطبری (۳:۱۸۱) ، فتح الباری لابن حجر العسقلانی (۳۰۰ /۱۲)
۲۳۔ یقولون الحق بألسنتھم لا یجاوز حلوقھم: و ہ زبان سے حق بات کہیں گے، مگر وہ ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گی۔‘‘ (صحیح مسلم: کتاب الزکوۃ ، ۱۰۶۶ ، من قول الامام علی رضی اللہ تعالی عنہ)
۲۴۔ ینطلقون الی آیات نزلت فی الکفار فیجعلوھا علی المؤمنین: ’’وہ کفار کے حق میں نازل ہونے والی آیات کا اطلاق مسلمانوں پر کریں گے۔ اس طرح وہ دوسرے مسلمانوں کو گمراہ، کافر اور مشرک قرار دیں گے تاکہ ان کا ناجائز قتل کر سکیں۔‘‘ (صحیح البخاری: باب قتل الخوارج والملحدین بعد اقامۃ الحجۃ علیھم ، من قول ابن عمر رضی اللہ عنہ)
۲۵۔ یمرقون من الدین کما یمرق السھم من الرمیۃ:’’وہ دین سے یوں خارج ہو چکے ہوں گے جیسے تیر شکار سے خارج ہو جاتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاری: کتاب المغازی، باب بعث علی بن ابی طالب علیہ السلام وخالد بن الولید رضی اللہ عنہ الی الیمن قبل حجۃ الوداع، رقم:۳۷۸)
۲۶۔ الاجر العظیم لمن قتلھم: ’’ان کے قتل کرنے والے کو اجرِ عظیم ملے گا۔‘‘ (صحیح البخاری: کتاب المناقب، باب علاماۃ النبوۃ فی الاسلام ، رقم:۱۱۸)
۲۷۔ خیر قتلی من قتلوہ : ’’وہ شخص بہترین مقتول (شہید) ہوگا جسے وہ قتل کر دیں گے۔‘‘ (سنن ابن ماجہ: کتاب المقدمۃ ، رقم الحدیث ۱۸۱)
۲۸۔ شر قتلی تحت ادیم السماء: ’’وہ آسمان کے نیچے بدترین مقتول ہوں گے۔‘‘ (سنن ابن ماجہ: کتاب المقدمۃ ، رقم الحدیث ۱۸۱)
۲۹۔ انھم کلاب النار: ’’بیشک وہ ( خوارج) جہنم کے کتے ہوں گے۔‘‘ (سنن ابن ماجہ: کتاب المقدمۃ ، رقم الحدیث ۱۸۱)
۳۰۔ أحداء أشداء، ذلقۃ ألسنتھم بالقرآن:’’وہ (خوارج) نہایت تیز طرار اور شدت پسند ہوں گے اور قرآن کو بڑی روانی سے پڑھنے والے ہوں گے‘‘۔ (مسند احمد بن حنبل: ۵: ۳۶ ، ۴۴، المستدرک: ۲ :۱۵۹ ،رقم: ۲۶۴۵، السنۃ لابن ابی عاصم: ۲ :۶۳۷ ، رقم: ۹۳۷، السنۃ لعبد اللہ بن احمد : ۲: ۶۳۷، رقم : ۱۵۱۹ ، السنن الکبری للبیھقی: ۸ :۱۸۷)
۳۱۔بعض خوارج کا عقیدہ ہے کہ مسلمان اپنے گناہ کے سبب ایمان سے نکل کر کفر میں داخل ہو جاتا ہے۔ (دیکھئے: شرح عقیدہ طحاویہ:ص۲۹۸)
۳۲۔ خوارج کا ماننا ہے کہ ان کے مخالف تمام مسلمان مشرک ہیں : خوارج میں سے ایک غالی فرقہ ازارقہ ہے جس کا عقیدہ ہے کہ ان کے مخالف تمام مسلمان مشرک ہیں ،جوان کی دعوت قبول نہیں کریگااوران کے مذہب کو نہیں اپنائیگااس کا خون ، اس کی عورت ،اس کی اولاد حلال ہیں ، ان لوگوں نے علی رضی اللہ عنہ کو کافراور ان کے قاتل عبدالرحمن بن ملجم کو بہادرشہید گرداناہے۔ (اسلام بلا مذاھب للدکتور مصطفی الشکعۃ : ص۱۳۳)۔ داعش نے بھی ابن عبد الوھاب اور فرقہ ازارقہ کے نہج پر اپنے تمام مخالف مسلمان کو مشرک یا مرتد قرار دے کر واجب القتل قرار دیا ہے (دیکھئے داعش کا انگریزی میگزین ’’دابق‘‘)
۳۳۔ خوارج کا عقیدہ ہے کہ گناہ کبیرہ کے مرتکب مسلمان ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔ (دیکھئے: شرح عقیدہ طحاویہ:ص۳۶۰) ، کیونکہ خوارج کے نزدیک ایمان ایک ایسی حقیقت ہے جس کی تقسیم وتجزء نہیں ہو سکتی ، لہذاجب اس کا کچھ حصہ زائل ہوگیاتو پوراکاپوراختم ہوگیا۔
۳۴۔ وہ قرآن تو پڑھتے ہیں مگر سنت میں تفقہ حاصل نہیں کرتے۔ امام ابن حزم اپنی کتاب ’’الفصل فی الملل و النحل‘‘ میں خوارج کے متعلق فرماتے ہیں : کانوا أعراباً قرؤا القرآن قبل ان یتفقھوا فی السنن یعنی ’’یہ دیہاتی لوگ تھے جنہوں نے قرآن تو پڑھا مگر سنت میں تفقہ حاصل نہ کیا‘‘ (الفصل فی الملل و النحل: ج ۴ ص ۱۶۸)
۳۵۔ خوارج کے کچھ گروہوں کا ماننا ہے جو لوگ ان کے افکار کو قبول نہیں کرتے وہ کفار ہیں اور پھر ان کے خون بہانے کو حلال سمجھتے ہیں۔ وہ ان عورتوں ، بچوں اور بوڑھوں کے قتل کو بھی حلال سمجھتے ہیں جو ان سے مخالفت رکھتے ہیں۔ (لوامع الانوار البھیۃ۱ :۸۶)
۳۶۔ خوارج کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ ان کے نزدیک جو مسلمان تقلید کرتے ہیں وہ کفر اور ملت اسلامیہ کی تباہی کا باعث ہے۔ (دراسۃ عن الفرق و تاریخ المسلمین : ص ۱۴۶ ، ۱۴۷)
۳۷۔ بعض خوارج کا عقیدہ ہے کہ جو شخص اسلامی شریعت میں علماء کے اجماع کے ثبوت پر یقین رکھتا ہے ، وہ کافر ہے۔ (دراسۃ عن الفرق و تاریخ المسلمین : ص ۱۴۳)
۳۸۔ خوارج صرف وعید سے متعلقہ قرآنی آیات کا استعمال کرتے ہیں اور ان آیات کو نظر انداز کر دیتے ہیں جن کا تعلق وعد(مغفرت و رحمت ) سے ہے۔ (الخوارج اول الفرق فی تاریخ الاسلام: ص ۳۸)
۳۹۔ خوارج فیصلہ لینے میں جلد بازی سے کام کرتے ہیں۔ (الخوارج اول الفرق فی تاریخ الاسلام: ص ۱۴۶)
۴۰۔ وہ بظاہر دینی مصادر کا استعمال کرتے ہوئے امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکی دعوت پر زور دیتے ہیں لیکن حکومت وقت یا حکام کے خلاف بغاوت کرتے ہیں اور ان تمام مسلمانوں کے خلاف قتال کرتے ہیں جو ان کی اطاعت نہیں کرتے ہیں۔ (الخوارج اول الفرق فی تاریخ الاسلام: ص ۳۷)
۴۱۔ خوارج نو عمر لڑکوں اور لڑکیوں ، خاندان کے ارکان ، بیوی، ماں ، باپ ،بھائی اور بہن کو اپنے رشتہ داروں سے الگ ہونے کے لئے مشتعل کرتے ہیں (البدایہ والنہایہ:ج ۱۰ ص ۵۸۱) تاکہ وہ ان کی خارجیت کو قبول کرلے۔
(بقیہ آئندہ)
URL to read its short version in English: https://www.newageislam.com/islamic-ideology/ghulam-ghaus,-new-age-islam/isis,-taliban,-al-qaeda-and-other-islamist-terrorists-are-kharijites?-an-analysis-of-40-major-characteristics-of-kharijites/d/106173
غلام غوث صدیقی دہلوی اسلامی صحافی ، انگریزی،عربی ،اردو زبانوں کے مترجم اور نیو ایج اسلام کے ریگولر کالم نگار ہیں۔ ای میل:ghlmghaus@gmail.com
URL for Part 1: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109905
URL for Part 2: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109918
URL for Part 3: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109933
URL for Part 4: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109947
URL for Part 5: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109962
URL for Part 6: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109977
URL: https://newageislam.com/urdu-section/are-isis,-taliban-al-qaeda/d/109992
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism