New Age Islam
Tue Mar 21 2023, 05:38 AM

Urdu Section ( 5 Sept 2014, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

ISIS a New Challenge for this Region داعش : خطے کیلئے نیا چیلنج

 

4 ستمبر، 2014    

عراق اور شام میں سر گرم پر اسرار عسکری تنظیم الدولۃ الاسلامیہ فی العراق و الشام نے ، جسے مختصراً دولت اسلامی یا  داعش کہا جاتا ہے ، تارزہ ترین اطلاعات کے مطابق اپنی سرگرمیوں کا دائرہ پاکستان اور افغانستان تک وسیع کرنے کے لئے عملی اقدامات شروع کردیے ہیں ۔ اس حوالے سے قوی اور بین الاقوامی ذرائع  ابلاغ کے توسط سے منظر عام پر آنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ عراق اور شام میں خلافت کے قیام کا اعلان کرنے والی تنظیم داعش کی طرف سے پاکستان میں ایک کتابچہ کیاگیا ہے جس میں عام لوگوں سے اسلامی خلافت کی حمایت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ‘‘فتح’’ کے نام سے پشتو اور دری زبانوں میں چھاپا جانے والا یہ کتابچہ پشاور کے افغان پناہ گزیں کیمپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ کتابچے میں کہا گیا ہے کہ خلافت کو خراسان یعنی پاکستان ، افغانستان ، ایران اور وسطی ایشیا تک وسعت  دی جائے گی۔ ایک اور خبر کے مطابق افغانستان میں بیرونی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرنے والے معروف عسکری لیڈر انجینئر گلبدین حکمت یار  کی تنظیم حزب اسلامی داعش سے الحاق پر غور کررہی ہے۔ حزب کے ایک کمانڈر میر واعظ نے افغان صوبے  بغلان میں برطانوی  نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹر ویو میں کہا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ سچی اسلامی خلافت ہے۔ لہٰذا افغان جنگجو اس نئی طاقت  کے ساتھ الحاق کی کوشش کریں گے۔ حزب اسلامی کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم داعش کو جانتےہیں ، اور اس کے بعض ارکان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ۔

 ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ داعش اسلامی خلافت کے لوازمات کو پورا کرتی ہے یا نہیں، اگر ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ داعش اسلامی خلافت کے معیار پر پورا اترتی ہے تو ہم اس سے باقاعدہ الحاق کا اعلان کردیں گے ۔ میر  واعظ نے انٹر ویو میں مزید کہا کہ ہماری جد وجہد  کا بنیادی ہدف امریکی تھے جو بھاگنے پر مجبور  ہوگئے ہیں، لیکن ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی، ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک اسلامی ریاست قائم نہیں کرلیتے۔ دو ماہ پہلے جولائی کے اوائل میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی  نےاپنے ایک آڈیو پیغام میں پورے جنوبی ایشیا تک اپنا نیٹ ورک پھیلا نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت ،چین  اور ایران میں بھی کاروائیاں کی جائیں گی۔ مذکورہ خبریں پاکستان کے حکمرانوں اور سیاسی و مذہبی  رہنماؤں کی فوری توجہ کی طالب ہیں ۔ عراق اور شام میں ایک سال پہلے یکا یک نمودار ہوجانے والی اس تنظیم  نے جتنے بڑے پیمانے پر جنگی کارروائیاں کی ہیں اور پر اسرار انداز میں حاصل ہونے والے مالی، اسلحی اور افرادی و سائل بروئے کارلاتےہوئے جس تیزی سے پیش قدمی اور فتوحات  حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے، اس کی بناء پر اس کے بارے میں بڑے پیمانے پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا جاتاہے ۔ داعش کے سربراہ خود کئی سال امریکہ کی قید میں رہے ہیں اور بعض حلقوں کی جانب سے ظاہر کیا جانےوالا یہ اندیشہ کہ انہیں مسلم دنیا میں امریکی اور صیہونی منصوبوں کی تکمیل کے لئے استعمال  کیا جارہاہے، حالات کے تناظر میں قابل غور نظر آتا ہے ۔ یہ بات واضح ہے کہ  اسلام دشمن طاقتیں مسلم ملکوں میں عدم استحکام اور ان کی شکست و ریخت کے لئے کوشاں ہیں ۔

 ان کے منصوبے برسوں پہلے منظر عام پر آچکے ہیں ۔ ‘‘پھوٹ ڈالو او رحکومت کرو’’ ہمیشہ سے استعماری طاقتوں کا نہایت کارگر حربہ رہا ہے او رمسلم دنیا میں اسے صدیوں  سے کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جارہا ہے۔ دوسری  طرف اسلامی تعلیمات اس بارے میں بالکل واضح ہے کہ معاشرے میں نفاذ اسلام کا درست طریقہ دعوت و تبلیغ  ہے ۔ تمام انبیائے کرام نے اپنی اپنی قوموں میں یہی طریقہ اختیار کیا اور قرآن کی رو سے انبیاء پر بلاغ مبین یعنی اللہ کا پیغام مکمل طور پر پہنچا دینے سے زیادہ کوئی ذمہ داری نہیں تھی  ۔ حملہ آور ہونے والی قوتوں کے خلاف مسلح مزاحمت تو بالکل  جائز ہے لیکن مسلم ملکوں میں بندوق کے بل پر نفاذ اسلام کی کوششیں  اسلامی  تعلیمات سے ہر گز ہم آہنگ نہیں ۔ داعش جیسی تنظیمیں خلافت کے قیام کے لئے مسلح  جدو جہد ممکن ہے اخلاص  نیت سے کررہی ہوں مگر اسے تعلیمات کےمطابق سمجھنا درست نہیں ۔ علمائے کرام کو اس حوالے سے اسلام کے اصل موقف کی ترجمانی او رحکومت کو صورت حال کے سنگین  ہونے سے پہلے ہی اس نئےچیلنج سے عہدہ بر آ ہونے کی فکر کرنی چاہئے ۔

4 ستمبر، 2014  بشکریہ: روز نامہ جنگ ، کراچی

URL:

https://newageislam.com/urdu-section/isis-new-challenge-this-region/d/98936

 

Loading..

Loading..