New Age Islam
Sat Mar 22 2025, 02:22 AM

Urdu Section ( 19 Feb 2016, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Jihad bil-Nafs in the Light of Quran and Hadees جہاد با لنفس قرآن وحدیث کی روشنی میں

 

ڈاکٹر ریحان اختر قاسمی

19 فروری ،2016

جہاد با لنفس ، اپنی نفساتی خواہشات سے مسلسل اور صبر آزما جنگ کا نام ہے، یہ جہاد انسان کی خودساختہ کبریائی کے خلا ف ، یہ جہاد ہے سجدوں کی ریاکاری اور زہد و تقویٰ کی منافقت کے خلاف ، یہ جہاد ہے ذہنوں میں بننے والی جنسی آلودگی اور فکری پراگندگی کے خلاف ، یہ جہاد ہے خون میں دوڑنے والی انانیت ، نمرود یت ، فرعونیت اور قارونیت کے خلاف، یہ جہاد ہے طمع ، حرص ، لالچ ، بغض ، غیبت ، حسد، چغلی ، کینہ، دجل، فریب، جھوٹ او رظاہری نمود و نمائش کے خلاف ، یہ جہاد ہے اندر کے انسان کی سرکشی اور بغاوت کے خلاف، یہ جہاد شیطان حملوں اور وسوسوں کے خلاف اور یہ جہاد ہے خوشامد پسند اور خو شامد پرستی کے خلاف۔

یہ جہادی عمل ایک مسلسل عمل ہے جو انسان کی پوری زندگی کے ایک ایک لمحے پر محیط ہے ۔ یہ ایک مشکل اور دشوار مرحلہ ہے کیونکہ شیطان براہ راست انسان پر حملہ آور ہوتا ہے، اگر نفس کو مطیع کرلیا جائے اور اس کا تزکیہ ہوجائے تو انسان شیطانی و سوسوں سے محفوظ رہ سکتا ہے ، جہاد بالمال اور جہاد بالسیف کی نوبت تو کبھی کبھی آتی ہے، لیکن جہاد بالنفس ہمیشہ جاری رہتا ہے ، تزکیہ نفس اور تصفیۂ باطن کےلئے ریاضت او رمجاہدہ کے کٹھن مراحل کو عبور کرنا پڑتا ہے یہ کوئی آسان کام نہیں ، اللہ تبارک و تعالیٰ نے جملہ اسلامی تعلیمات کو تزکیہ کا عنوان بنا کر اس ایک عمل پر بھی کامیابی کا وعدہ فرمایا ہے۔ مفہوم : بے شک وہ شخص فلاح پاگیا جس نے اس (نفس) کو (رذائل سے) پاک کرلیا( اور اس میں نیکی کی نشو ونما کی) او ربے شک وہ شخص نامراد ہوگیا جس نے اسے ( گناہوں میں ) ملوث کرلیا اور نیکی کو نفس پرجبر کئے بغیر اخلاص کے ساتھ عبادت کرنا ممکن نہیں ۔( الشمس، 9:91۔10) اور جو شخص اپنےرب کے حضور کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور (اپنے) نفس کو ( بری) خواہشات و شہوات سے باز رکھا تو بے شک جنت ہی ( اس کا ) ٹھکانہ ہوگا۔( النازعات 40:79۔41)

ایک مرتبہ حضور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کے سفر سے واپسی پر ارشاد فرمایا: ہم جہاد اصغر (جہاد بالسیف) سے جہاد اکبر ( جہاد بالنفس) کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ (الدرالمشور:89)

ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے معلوم ہوا کہ نفس کے خلاف جہاد سب سے بڑا جہاد ہے کیونکہ یہ مسلسل جاری رہتا ہے اور انسان کو اس سے قدم قدم پر واسطہ پڑتا ہے جب کہ دشمنان اسلام کے ساتھ مقابلہ تو کبھی کبھی پیش آتا ہے۔ ایک دوسرے مقام پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔

اپنے دلوں کو بھوک کے ذریعے منور کرلو اور اپنےنفس کے ساتھ بھوک اور پیاس سے مجاہدہ کرو۔

بزرگان دین کا معمول یہ رہا ہے کہ نفسانی خواہشات اور دیناوی لذتوں سےاپنا دامن بچاتے رہے اور زیادہ وقت خلق خدا کی بھلائی میں صرف کرتے رہے، ان کی راتیں مصلے پر بارگاہ خداوندی میں سجدہ ریزیوں میں گزرتیں، ریاضت او رمجاہدہ ان کا اوڑھنا بچھونا رہتا، محبت الہٰی اور خشیت الہٰی کے سمندر میں غوطہ زن رہتے ۔ سید ناحضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ جب سے ایمان لایا ہوں پیٹ بھر کر کھانا نہیں کھایا۔ میں ایک چرواہے کی طرح ہوں جو انہیں (بکریوں کو) ایک طرف اکٹھا کرتا ہے تو وہ دوسری طرف نکل جاتی ہیں۔

نیک لوگوں نے معدہ کو اس ہنڈیا کی طرح ٹھہرایا ہے جو ہر وقت ابلتی رہتی ہے اور اس کے بخارات دل تک پہنچتے رہے ہیں، ان بخارات کی کثرت سے دل آلودہ ہوجاتا ہے ،بسیار خوری نظر کو کھاجاتی ہے اور ذہانت ،فطانت متانت کے لئے خطرے کا باعث بن جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔

افضل جہاد یہ ہے کہ تو اپنے نفس کے ساتھ جہاد کرے۔

ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہ کو نفس کے فتنوں سے خبردار کرنے کی غرض سے پوچھا ‘‘تم پہلوان کسے کہتے ہو’’ عرض کیا یا رسول اللہ ! جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جواب سن کر فرمایا۔

پہلوان وہ نہیں جو کشتی میں غالب آجائے پہلوان وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے اوپر اختیار رکھے۔

خواہشات نفس کا غلبہ ہو جائے تو عملی طور پر انسان کا نفس ہی اس کا معبود بن جاتاہے۔ انسانی ذہن اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیتا ہے کہ نفس اس کامعبود ہے۔ لیکن عملاً وہ ہوس زر اور ہوس اقدار کی آگ میں جلتے ہوئے اس نفس کی پرستش کررہا ہوتا ہے۔ اس حقیقت کو قرآن حکیم میں یوں بیان کیا گیا ہے، مفہوم : کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنے نفس کو ہی اپنا معبود بنا لیا ہے۔ ( الفرقان ۔ 43:25)

مجاہدہ نفس کے بارے میں کتب احادیث میں مذکور ہے۔ افضل جہاد یہ ہے کہ تو اپنے نفس اور خواہش کے خلاف اللہ کے بارے میں جہاد کرے۔

تمہیں خوش آمدید کہ تم جہاد اصغر سے جہاد اکبر کی طرف لوٹے ہو عرض کیا گیا کہ جہاد اکبر کیا ہے فرمایا نفس کے خلاف جہاد۔

اللہ رب العزت کا اپنے بندوں سے وعدہ ہے کہ جو اس کی راہ میں مجاہدہ کرتے ہیں، دن رات ریاضت میں بسر کرتے ہیں تو انہیں راہ ہدایت نصیب ہوتی ہے، صراط مستقیم پر چلنے کی تو فیق خدا وندی عطا ہوتی ہے۔

اور جو لوگ ہماری راہ میں ( ہمارے لئے) کوشش کرتے ہیں ہم ضرور اپنا راستہ انہیں دکھاتے ہیں ۔ (العنکبوت 69:92)

حقیقت ِ نفس

صوفیاء کے نزدیک منبع شر کو نفس کہتے ہیں۔ اس ضمن میں علماء کے بہت سے اقوال بھی مذکور ہیں جن کے مطابق نفس روح او رجسم کے معنوں پر دلالت کرتا ہے بعض کا خیال ہے کہ نفس دل کے اندر پنہاں ایک حقیقت کا نام ہے، بہر حال برے کاموں کا تعلق اسی نفس سے ہے لہٰذا نفس کا تزکیہ ہی کامیابی و کامرانی کا راستہ ہے،آیات قرآنی اس حقیقت پر گواہ ہیں جن کا ذکر پہلے ہوچکا ہے۔

معلوم ہوا کہ نفس ہی تمام خرابیوں کی جڑ ہے لہٰذا ہر سطح پر اس کے خلاف مسلسل جہاد کی ضرورت ہے۔ حضور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار اہل ایمان کو اپنے ان اقوال مبارکہ کی طرف متوجہ کرکےعمل کی تلقین فرمائی ہے۔

ایک او رمقام پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔

اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کی بھلائی چاہتا ہے تو اسے اپنے عیوب پرمطلع کردیتا ہے ۔ ( المغنی عن حمل الاسفار 33:4)

احادیث میں کثرت کے ساتھ نفس اور اس کی خرابیوں کا ذکر ملتا ہے چونکہ شیطان بھی نفس ہی کے ذریعہ حملہ آور ہوتا ہے اس لئے نفس کے خلاف جہاد کی اہمیت کچھ اور بھی بڑھ جاتی ہے، نفس کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ ہر وقت برائی پر آمادہ رہتا ہے ۔ حقیقت نفس کے بارے میں اللہ تبارک تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کی زبان سے یہ الفاظ کہلوا کر واضح کردیا :

مفہوم: اور میں اپنے نفس کی برات ( کا دعویٰ) نہیں کرتا بے شک نفس تو برائی کا حکم دینے والا ہے۔ (یوسف 53:12) نفس کو مارا تو نہیں جاسکتا البتہ اس کے خلاف جہاد کر کے اسے بڑی حد تک کمزور کیا جاسکتا ہے پھر نفس کی صفات پر بدلنے لگتی ہیں اور نفس، نفس امارہ نہیں رہتا بلکہ اس کا سفر نفس مطمئنہ کی جانب شروع ہوجاتا ہے۔

19 فروری، 2016  بشکریہ : روز نامہ راشٹریہ سہارا، نئی دہلی

URL: https://newageislam.com/urdu-section/jihad-bil-nafs-light-quran/d/106391

New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Womens in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Womens In Arab, Islamphobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism,

 

Loading..

Loading..