انٹرنیشنل صوفی رنگ
فیسٹیول (ISRF) ہندوستان کی ایسی سب سے بڑی روحانی تقریب ہے جس میں تصوف کے مقدس
فنون کا مظاہرہ کیا جاتا ہے
اہم نکات:
1. یہ فیسٹیول مقدس
فنون، خطاطی کے نوشتہ جات، صوفی موسیقی کی پیش کش، شاعری، تصوف پر سیمینار اور
امن، بین المذاہب اتحاد اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر مکالمے کے ساتھ محبت الہی کا
جشن ہے۔
2. اس تقریب میں 32
ممالک کے عربی اور فارسی خطاطوں کی آن لائن شرکت کے علاوہ ہندوستان کی 40 ریاستوں
سے ماہرین تعلیم، مصنفین اور نامور صوفی فنکاروں اور خطاطوں نے شرکت کی۔
3. اس کا مقصد فن اور
ثقافت کے ذریعے حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی غریب نواز (رحمۃاللہ علیہ) کے چشتی
اصولوں اور عظیم تعلیمات کو عام کرنا ہے۔
4. یہ فیسٹیول چشتی
صوفی سلسلے کی تکثیریت پسندی کو ہندوستان، جنوبی ایشیا اور دنیا بھر کے مختلف
ممالک میں اپنے عقیدت مندوں اور پیروکاروں کے درمیان فروغ دے رہا ہے۔
------
نیو ایج اسلام اسٹاف رائٹر
6 اکتوبر 2022
انٹرنیشنل صوفی رنگ
فیسٹیول (ISRF) ہندوستان کی ایسی سب سے بڑی روحانی تقریب ہے جس میں تصوف کے مقدس
فنون کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ برسوں سے جاری یہ تقریب اب منفرد فنون لطیفہ کی نمائش
گاہ بن چکی ہے جس میں ملک بھر اور دنیا کے دیگر براعظموں کے نامور صوفی فنکار،
خطاط، مصور اور بصری فنکار جمع ہوتے ہیں۔
Ghulam
Rasool Dehlvi Speaking at the Seminar
------
درگاہ اجمیر شریف کے 800
سال پرانے عظیم الشان صوفی صحن میں گزشتہ 15 سالوں سے چشتی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام
و انصرام، محفل سماع خانہ میں منعقد ہونے والی اس تقریب یعنی بین الاقوامی صوفی
رنگ فیسٹیول کا لائحہ عمل اجمیر شریف کے حاجی سید سلمان چشتی اور بھروچ، گجرات کے
گوری یوسف حسین نے پیش کیا تھا جو کہ ایک سالانہ صوفی پروگرام ہے ۔ اس میں مقدس فنون، خطاطی کے نوشتہ جات،
صوفی موسیقی کی پیش کش، شاعری، تصوف پر سیمینار اور امن، بین المذاہب اتحاد اور
فرقہ وارانہ ہم آہنگی پر مکالمے کے ساتھ محبت الہی کا جشن منایا گیا۔ حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی
غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے بنیادی چشتی اصولوں اور عظیم تعلیمات، اور بالخصوص
"محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں" اور "بے لوث محبت کے ساتھ خدا
کی تمام مخلوقات کی خدمت" پر مبنی یہ تہوار تکثیریت اور چشتی صوفی سلسلے کے
معمولات کو اس کے عقیدت مندوں اور پیروکاروں کے درمیان ہندوستان، جنوبی ایشیا اور
دنیا بھر کے مختلف ممالک میں فروغ دے رہا ہے۔
اجمیر شریف میں پندرہویں
بین الاقوامی صوفی رنگ فیسٹیول (ISRF) کے چھٹے دن دونوں
معزز مہمانوں اور ساتھ ہی ساتھ ہندوستان کی 40 ریاستوں کے ماہرین تعلیم، اسکالر،
مصنفین اور نامور صوفی فنکاروں اور خطاطوں پر مشتمل سامعین کے اندر بے مثال جوش و
خروش کا مشاہدہ کیا گیا، جس میں 32 ممالک کے عربی اور فارسی فنکاروں نے بھی شرکت
کی۔
درگاہ اجمیر شریف کے محفل
خانہ میں جہاں دن بھر مقدس صوفی فنون اور خطاطی کی دلکش نمائش جاری رہیں، وہیں 10
ربیع الاول کی یہ بابرکت رات سالانہ صوفی رنگ فیسٹیول کی تاریخ میں ایک یادگار
لمحہ ہے۔
اس موقع پر فلم انڈسٹری کی
مشہور شخصیات، بیوروکریٹ، میڈیا پروڈیوسر اور ادبی شخصیات نے اپنے شاندار مکالموں
اور عوامی تقاریر کے ذریعے مقدس صوفی فنون میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔
اس کے شروع میں، درگاہ
اجمیر شریف کے گدی نشین اور چشتی فاؤنڈیشن کے چیئرمین حاجی سید سلمان چشتی
نے ISRF کے چھٹے دن تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے صوفی
قلمکار اور انڈو -اسلامی اسکالر جناب غلام رسول دہلوی کے زیر نقابت اس شام
کی نشست میں شرکت کی۔
ضمیر الدین شاہ
----------
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے
سابق وائس چانسلر، لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ جو مہمان خصوصی تھے، انہوں نے اس
اقدام کو ملک کے سماجی تانے بانے کو مضبوط کرنے میں ایک شاندار اقدام قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ سچا صوفی وہی ہے جو سماجی اور انسانی خدمت میں بے لوث عزم کے ساتھ
سرگرم رہے۔ انہوں نے کہا، "چشتی وہ ہے جو ذات پات، مذہب اور ثقافت سے بالاتر
ہو کر سب کو گلے لگائے"۔
نامور فلم ساز، شاعر اور
ثقافتی احیاء پسند مظفر علی نے اسلامی روحانیت کے حوالے سے مقدس فنون اور جمالیات
کے بارے میں فصاحت و بلاغت سے بات کی جن کا ثبوت قرآن پاک اور نبوی میں ملتا ہے،
بشمول اس مشہور حدیث کے، جس میں ہے کہ: "اللہ جمیل ہے اور جمال کو پسند کرتا
ہے"۔ انہوں نے اپنے مختصر مگر بصیرت افروز خطاب میں حسن اور جمالیات کے صوفی
تصور کی مختلف جہتوں کا بیان کیا۔
دھروپد صنف کے ممتاز
ہندوستانی کلاسیکی گلوکار، پدم شری استاد واصف الدین ڈگر نے صوفی رنگ فیسٹیول کے
جشن کی بہت زیادہ تعریف کی، اور مقدس فنون لطیفہ اور بالخصوص روح پرور صوفی موسیقی
کے ذریعے ثقافتی تقریبات کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر
زور دیا۔ 20 ویں نسل کے جدید دھروپاد کے گلوکار جو اپنی خاندانی روایت کے مطابق
انتہائی خوبصورت انداز میں دھروپد کو ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر پیش کر رہے
ہیں ، انہوں 15ویں بین الاقوامی صوفی رنگ فیسٹیول کے دوران فنکاروں اور ماہرین
تعلیمات، بیوروکریٹ اور فلم سازوں کے ملے جلے اجتماع کو مسحور کیا۔ عمدہ ساز اور
شاندار فنکاری کے ذریعے انہوں نے سامعین پر وہ سحر طاری کیا کہ جس سے لوگ دھروپاد
کے نامور گلوکار استاد ناصر فیاض الدین ڈاگر کو یاد کرنے لگے۔ واضح طور پر،
دھروپاد آج کی سب سے قدیم زندہ رہنے والے کلاسیکی فنون میں سے ایک ہے جو 15 ویں
صدی میں اس وقت شروع ہوا تھا جب ایک ڈاگر مغل شہنشاہ اکبر کے درباری موسیقار تھے۔
اور استاد واصف الدین ڈگر کے ہاں یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ اجمیر شریف میں صوفی رنگ
فیسٹیول بھارت کی مختلف کلاسیکی موسیقی کی روایات کو زندہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے
جس میں دھروپاد کی صنف بھی شامل ہے۔
لوک مت میڈیا گروپ کے
چیئرمین، معروف صحافی اور تجربہ کار پارلیمنٹیرین، شری وجے جواہر لال دردا بھی اس
پندرہویں انٹرنیشنل صوفی رنگ فیسٹیول کی اس تقریب میں بطور مہمان شامل تھے۔ ایک ہمدرد
انسان دوست اور ایک مجاہد آزادی کے بیٹے، شری دردا نے تقریب کے منتظمین اور
رضاکاروں کی حوصلہ افزائی کی، اور چشتیہ فاؤنڈیشن کی طرف سے امن سازی اور قوم کی
تعمیر کے لیے کی جا رہی کوششوں کی ستائش کی۔
فوٹو: نئی دہلی ٹائمز
-----------
تمام معززین کو ان کی دور
اندیش قیادت کے اعتراف میں اور ملک اور انسانیت کی بڑے پیمانے پر خدمت میں ان کی
بے مثال رہنمائی کے لیے گلوبل پیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے ساتھ ہی مزارات کے
متولیوں - خدام-خواجہ صاحب - نے ان کی روایتی دستار بندی بھی کی۔
مزید برآں حضرت بابا تاج
الدین (رحمۃاللہ علیہ) ٹرسٹ، ناگپور کو بھی ٹرسٹ کے سکریٹری جناب تاج احمد راجہ کے
توسط سے نوازا گیا۔ اس موقع پر حضرت بابا تاج الدین (رحمۃ اللّٰہ علیہ) ٹرسٹ کے
چیئرمین، مشہور آکسیجن مین پیارے خان - ناگپور سے تعلق رکھنے والے تاجر، جنہیں
کوویڈ کی دوسری لہر کے دوران کوویڈ کے مریضوں کے لئے ان کے بے مثال امدادی کام کے
لئے خوب شہرت ملی تھی- انہیں بھی یاد کیا گیا۔ ان کے علاوہ گنٹور، آندھرا پردیش سے
تعلق رکھنے والے عطاء محمد نظامی شاہ تاج قادری بابا، سید احفاظ علی، سجادہ نشین
حضرت شفیع بابا قادری، ناگپور کو بھی خدام خواجہ صاحب نے مبارکباد دی۔ سب سے آخر
میں ایک کاروباری، کاروباری رہنما اور انسان دوست فاطمہ فرح چشتی، اور ایک سماجی
کارکن اور ایک صوفی عقیدت مند سائرہ حلیم شاہ بیٹی لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ
کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
آخر میں، کلاسیکی
ہندوستانی دھروپاد گلوکار استاد واصف الدین ڈگر نے ایک بار پھر اپنے خوبصورت
صوفیانہ کلام اور روح پرور موسیقی سے سامعین کو حیران کردیا۔ معززین نے بین
الاقوامی صوفی رنگ فیسٹیول میں محفل خانہ میں خطاطی نوشتہ جات، مقدس فنون اور
روحانی اخلاقیات پر لائیو ورکشاپس اور مکالموں میں کافی دلچسپی لی۔
----------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism