"Sahafat" is a relatively new Urdu journal, but it has plenty of funds behind it, for it has at least three separate editions—Delhi, Lucknow, and Mumbai. Its Chief Editor is someone named Aman Abbas, and the Delhi edition is edited by a Hasan Shuja'. I'm not familiar with their experience and reputation as journalists. The paper carries an almost daily column by Hasan Kamal, the respected journalist and progressive poet.
Sahafat's coverage is extensive when it comes to religious news, particularly dealing with the Shi'ah community in India and with Iran. But its political coverage, both national and international is much better than most Urdu news papers. The Lucknow and Mumbai editions give good coverage to regional news and issues. As does the Delhi edition. The latter, however, seems to be more rabidly anti-American, anti-Ahmadi, much involved in the internecine politics of the so-called Shahi Imam and the family feuds in the Jami'at-al-Ulama, Hind, and viciously opposed to Muslim pragmatists like Maulavi Vastanavi of Deoband.
It also regularly publishes analyses by someone named Ayaz Mahmud, who would be amusing if he were not so recklessly irresponsible and vicious. Following is what appeared in the Delhi edition of Sahafat on May 29, 2011. In this column Mr Mahmud informs the readers of Sahafat:
1. Western media daily invents new terrorists, complete with pictures and genealogies.
2. It is a part of the Western nations' "Qadiani Mission," for which they falsely put blame upon Al-Qaida, Taliban, and Lashkar-i-Taiba.
3. Osama bin Laden was the secret commander-in-chief of the Qadianis and was recently killed in secret in a fake operation in Pakistan.
4. Their next target can be Nawaz Sharif, for he initiated a rapprochement with India.
5. In this conspiracy, people get their faces altered, then films are made showing them in fake actions. These films are first broadcast on Al-Jazeera channels, and then by the Western media.
6. The United States is dead set against any rapprochement between India and Pakistan, and will stop it at any cost.
7. The unnatural deaths of Z. A. Bhutto, Benazir Bhutto, Ziaul Haq and removal of Pervez Musharraf were all orchestrated by the United States and its supporters in Pakistan.
His previous columns have also made egregious attacks on Ahmadi Muslims, though this is the first time for him to claim that OBL was a "Qadiani" army commander. Mr Mahmud should have the right to indulge in these fantasies but that he does so under the patronage of an otherwise rather sensible newspaper is disturbing. And his obscene attacks on the Ahmadis are criminal and should be looked into by responsible journalists and their professional organizations.
C. M. Naim,
Professor Emeritus,
University of Chicago
May 28, 2011
URL: https://newageislam.com/urdu-section/the-next-target-obama—nawaz-sharif/d/4730
ایاز محمود
مغربی میڈیا سے دہشت گردوں کی شناخت وان شہرت دینےکا سلسلہ بدستورجاری ہے ۔دہشت گردو ں کے نئے نئے کمانڈر پیدا کئے جاتے ہیں۔ ان کو پوری دنیا میں مشتہرکیا جاتا ہے ۔ ان کی تخلیق سوانح حیات تیار کرکے اس کو مسلسل دنیا کے اخبارت میں قارئین کو پڑھنے کے لئے روزآنہ دی جاتی ہے ۔نئی نئی خبریں نئے نئے انداز کے ساتھ اجاگر ہوتی ہیں۔ اس مصنوعی کہانی کو حقیقت بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ دنیا کےمسلم عوام یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا کوئی ہمدرد رہنمائی کے لئے آگیا ہے۔ وہ اس کی موجودگی سے گمراہ ہوتے ہیں۔حالانکہ یہ مغربی طاقتوں کا خفیہ قادیانی مشن ہے ۔ جو القاعدہ ،طالبان اور لشکر طیبہ کے نام سے منسوب ہے۔ ان کے تمام گمراہ کن پروپیگنڈے صرف مغربی میڈیا سے ویڈیو کے ذریعہ منظر عام پر آتے ہیں اور ا ن کا حقیقی وجو د دہشت گردانہ حملوں کی شکل میں ظہور پذیر ہوتا ہے ۔ وہ لوگ حقیقی طور پر نظر نہیں آتے مگر اپنادہشت پھیلانے کاکام کرجاتےہیں ۔ ان کا یہ قادیانی مشن مذہب اسلام کو دہشت گرد مذہب میں تبدیلی کرنے کے لئے کیا جاتا ہے ۔ اس مشن کو تقویت مغربی ذرائع ابلاغ اس کی تشہیر کر کے کرتا ہے ۔قادیانیوں کے خفیہ سپہ سالار اوسامہ بن لادن کے مصنوعی قتل کے بعد اس کے جانشین کی نامزدگی مغربی ذرائع ابلاغ سے ہوتی ہے ۔ پاکستان کی ایک سیاسی جماعت نواز لیگ کو نقصان پہنچانے واس کے خاتمہ کی مہم کے طور پر ایک تازہ خبر جو مغربی میڈیا سے آئی کہ نواز لیگ کو اوسامہ فنڈ دستیاب کراتا تھا ۔ اس میں ایک بات کا خبرحوالہ دیا گیا کہ جو پاکستان کی پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن اور پاکستان کی سابقہ وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سے منسوب ہے۔ مرحومہ نے 30اپریل 1999میں یہ الزام لگایا تھا کہ اوسامہ ،نواز شریف اور فوج کا ایک اعلیٰ افسر ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ حیرت ہے کہ یہ بیان قادیانیوں کے خفیہ سپہ سالار اور اوسامہ بن لادن کے پاکستان میں مصنوعی قتل کے بعد آیا ۔ اس سے واضع ہوا کہ چونکہ پاکستان کے اقتدار پر پیپلز پارٹی فائز ہے۔ اس کو استحکام فراہم کرنے کے لئے خفیہ سپہ سالار کا قتل ہوا ہے ۔ اس لئے پاکستان کی موجودہ برسراقتدار پارٹی کو مزید تقویت دینے کےلئے اگلا نشانہ نواز لیگ کے قائد نواز شریف ہوسکتے ہیں ؟ ، اس کے بعد پاکستان کا کوئی اعلیٰ فوجی افسرجو پیپلز پارٹی کو لیگ کے قائد میاں نواز شریف ‘‘اندرا گاندھی زوالفقار علی بھٹو’’ کی طرح کا کوئی شملہ سمجھوتہ کے طرز کا کوئی امن سمجھوتہ ہندوستان سے نہ کرلیں ۔ جس سے اس خطہ میں ان کی مداخلت میں رکاوٹیں کھڑی ہوجائیں ۔ ان کو یہ ڈر ستائے جارہا ہے ۔ حالانکہ ہندوپاک میں پائیدار امن کی ‘‘اٹل ۔نواز’’ کے کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے مشرف کا استعمال کیا گیا تھا اور نواز شریف کو ناجائز طور پر مغربی طاقتوں کے اشاروں پر پاکستان کے اقتدار سے الگ کیا گیا تھا لیکن اب پھر پاکستان کے اقتدار پر نواز شریف کی واپسی سے پریشان اوبامہ انتظامیہ ک ایک عہدیدار نے یہ الزام لگاکر نواز لیگ کو بدنام کرنے کی کوشش کیں کہ ان کا اوسامہ فنڈ مہیا کراتا تھا۔ ہندوپاک عوام کے ساتھ بڑی گہری سازش بتا کر نواز شریف پر بھی نشانہ بنایا جاسکے ؟ اور یہ کام پیپلز پارٹی کی خفیہ مفاہمت سے ہی ممکن ہے؟ مذکورہ عہد یدار نے بے نظیر بھٹو کا حوالہ دے کر ان کے بیان کا تذکرہ کیا مفاہمت سے ہی ملن ہے ؟ مذکورہ عہدیدار نے بے نظیر بھٹو کا حوالہ دے کر ان کے بیان کا تذکرہ کیا ہے کہ انہوں نے اسامہ ،نواز شریف اور پاکستان ایک اعلیٰ فوجی افسران پر یہ الزام لگایا تھا کہ وہ ان کی (پیپلز پارٹی کی) سرکار کو غیر مستحکم کررہے تھے ۔
گویا پاکستان میں اسامہ نامی شخص کا مصنوعی قتل پیپلز پارٹی کے دفاع میں اٹھایا گیا قدم تھا؟ کہ قتل کسی بے قصور کا مگر نام اسامہ کا؟ ۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ اوبامہ و پاکستان کے موجودہ حکمرانوں میں کوئی خفیہ مفاہمت ہے ۔ اوبامہ کے خفیہ مشن سے حالات شہادت دیتے ہیں کہ نواز لیگ کے اقتدار سے روکنے کے لئے نواز شریف اگلا نشانہ ہوسکتے ہیں ؟ او ر ان کے بعد پھر پاکستان کے کسی اعلیٰ فوجی افسرکو چپیٹ میں لیا جائے گا ۔ مقصد ہندوپاک میں باہمی مفاہمت کو روکنے کے لئے روڑے اٹکانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ القاعدہ ،طالبان ،لشکر طیبہ کا وجود سیاسی بنیادوں پر بھی ہے۔ اس میں کام کرنے والے لوگوں کو اسلامی حلیہ بنایا جاتا ہے ۔ پھر ان کی ویڈیوں سے فلمیں بنتی ہیں ۔ اس کو پہلے الجریزہ سے ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے اور پھر اس کی مغربی میڈیا سے سلسلہ وار تشہیر کی جاتی ہے ۔ ان میں فلم بینی کرنے والے مکھوٹے اپنا اصل حدف امریکہ و برطانیہ کو ہی بناکر پیش کرتے ہیں۔ اس عمل سے ان دونوں کو دوسرے ملکوں میں مداخلت و حملہ کرنے کا جواز فراہم ہوجاتا ہے ۔دنیا مغربی طاقتوں کے حوصلہ بلند ہیں کہ مسلم ملکوں کی حکمرانی ان کے اشارے پر ہی چلتی ہے۔اوبامہ انتظامیہ عرب خطہ میں ظلم وزیادتی کررہی ہے مگر اس کی سزا خدا کے عذاب کی شکل میں امریکی عوام کو مل رہی ہے۔ اگر امریکی انتظامیہ مسلم ملکوں میں ظلم وزیادتی سے باز آجائےتو عین ممکن ہے کہ امریکہ پر خدا بھی مہربان ہوگا۔ورنہ سلسلہ وار تھوڑی تھوڑی تباہی ایک دن امریکہ کا نام ونشان تک مٹادے گی کیونکہ جو لوگ دوسروں کو مٹانے کی تحریک چلاتے ہیں وہ خود ہی مٹ جاتے ہیں۔
بہر کیف! پاکستان میں قادیانیوں کے خفیہ سپ سالار کا مصنوئی خفیہ سیاسی قتل ایک گہری سازش کا نتیجہ تھا۔ اس قتل سے یہ امید کی جارہی تھی۔ کہ اس مکھوٹے کے قتل کے بعد پورے پاکستان میں اس مصنوعی دہشت گرد کی حمایت میں مظاہرے واحتجاجات نواز لیگ کی جماعت کرے گی ۔ اس جماعت کو سپہ سالار کا ساتھی بنا کر دنیا میں پیش کیا جائے۔ پھر اس کے خلاف باراک اوبامہ کارروائی کا کوئی نیا طریقہ منظر عام پرلائیں گے ۔ ان کی جماعت پر انتخاب لڑنے کے لئے پابند ی لگانے کی بات بھی اوبامہ انتظامیہ کیطرف سے آسکتی تھی۔اس لئے پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالا جاسکتا ہے کہ نواز لیگ پر انتخاب لڑنے کےلئے پابندی لگائے ۔ جس سے نواز لیگ کے پاکستان کے اقتدار پر آنے کے تمام خواب چکنا چور کئے جاسکیں مگر ایسا کچھ نہیں ہوا ۔ ان کا سارا منصوبہ چوپٹ ہوگیا۔اس طرح کی پریشانیاں اور بڑھ گئیں اور ان کے سارے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے ۔فی الوقت باراک اوبامہ کا اصل مشن ہندوپاک میں باہمی مفاہمت ،باہمی امن وباہمی دوستی کوروکنا ہے۔ تازہ حالات میں یہ کوشش کی جارہی ہے کہ نواز لیگ کو اقتدار میں آنے سے روکنے کا کوئی نہ کوئی طریقہ کار اختیار کیا جائے۔ اس مجموعی خطہ کی خوشحالی کے لئے ان کو اقتدار سے بے دخل کیا گیا تھا۔ پھر نئی کوشش ان کو اقتدار سے دور رکھنے کی ہے۔ اگر وہ اس میں ناکام ہوئے توپھر کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔ اب باراک اوبامہ کا یہ ا علان ہی کافی ہے کہ بقول باراک اوبامہ ‘‘ہم دنیا میں اپنی مرضی سے بے خوف وخطر کہیں بھی حملہ کرسکتے ہیں؟ کیا نواز شریف کسی حملہ کی زد میں ہیں؟ ۔ پاکستان کی حکومت کی اجازت کے بغیر سرزمین پاکستان پر حملہ خارجہ کے ایک عہدیدار کا بیان جو کہ مرحومہ بینظیر بھٹو کے حوالہ سے ہے۔ جس کی انہوں نے اپنے تازہ بیان کے ذریعہ وضاحت کی کہ 30اپریل 1999میں پاکستان کی چئیر پرسن اور پاکستان کی سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو نے الزام لگایا تھا کہ اوسامہ ،نواز شریف اورفوج کا ایک اعلیٰ افسر ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔’’اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کو استحکام دینے کے لئے یہ ڈرامہ ہوا ہے۔مطلب صاف ہے کہ جو پاکستان کی موجود ہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرے گا اس کا انجام مصنوعی ڈرامہ کی شکل میں ظہور پذیر ہوگا۔نیز ہم دعا کرتے ہیں کہ خدا محفوظ رکھے ناصر ف نواز شریف کو بلکہ پڑوسی ملک کے 16کروڑ عوام کو بھی ۔یہ پڑوسی ملک کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے کہ ان کا ایک دوست ہی اب ان کو مٹانے کے درپے ہے۔
بے نظیر بھٹو صاحبہ کاقتل صرف اس بنیاد پر ہوا کہ انہوں نے اپنی انتخابی ریلی میں اعلان کیا تھا کہ وہ برسر اقتدار آکر ہندوستان سے دوستی کی بنیاد ڈالیں گے۔ انجام کار ان کا انجام سب کے سامنے ہے۔سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو سمجھوتہ کرنے کی سزا ان کو پھانسی کی شکل میں دی گئی ۔اگر اندرا ۔بھٹو کے درمیان شملہ سمجھوتہ نہ ہوا ہوتا تو شاید ان کو پھانسی نہ دی گئی ہوتی۔ جب ضیا الحق نے ہندوستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تو ان کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ ہندوستان نے مشرف کو دوستی کا اہل سمجھا مگر وہ آگرہ سے اچانک کوچ کرگئے کہ ‘‘ بغیر معاہدہ کرے واپس آجاؤ، ورنہ کرسی پر سے نواز شریف کی طرح اٹھاکر پھینک دیا جائے گا’’ اور وہ دوستی کا امن نامہ کے دستاویزات کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔ انہوں نے اس کو سمندر میں ایسی طرح دفن کردیا جس طرح امریکی فوج نے مصنوعی اسامہ کو دفن کیا۔ ہندوستان سے دوستی کرنے والے کو سزا موت کی شکل میں دی جاتی ہے ۔ ہندوپاک میں دوستی ایک مشکل مرحلہ ہے۔ دیکھنا ہے اس مرحلہ کو کون عبور کرتا ہے۔ کیا نواز شریف ہی اوبامہ کا اگلا نشانہ ہیں؟ پاکستان میں بے روک ٹوک حملہ کرنے کے پاکستان حکومت کے امریکہ کو خفیہ اجازت نامہ میں کیا نواز شریف کو محفوظ رکھا گیا ہے۔
URL for this article:
https://newageislam.com/urdu-section/the-next-target-obama—nawaz-sharif/d/4730