New Age Islam
Tue Jan 21 2025, 09:29 PM

Urdu Section ( 19 Apr 2013, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

I Am Not A Liberal Person میں روشن خیال نہیں ہوں

عطاءالحق قاسمی

19اپریل،2013

میں بہت عرصے تک اس خوش گمانی میں مبتلا رہا کہ میں ایک روشن خیال پاکستانی مسلمان ہوں مگر  گزشتہ روز تنہائ میں بیٹھ کر غورو فکر کیا تو مجھے احساس ہوا کہ  روشن خیا لی تو میرے قریب سے بھی نہیں پھٹکی۔میں تو پکا رجعت پسند ہوں ۔

خود کو روشن خیال تصور کرنے کی بظاہر بہت سی وجوہ میرے ذہن میں تھیں مثلاًمیں ہمیشہ جمہوریت کا حا می رہا ہوں اور ڈکٹیٹر شپ مجھے کبھی ہضم نہیں ہوئی۔یہ درست ہے کی مشرف دور میں روشن خیا لوں کی اکثریت مشرف کی زبرزست حامی نظر آنے لگی تھی  تا ہم اس سے روشن خیا لی کی Definitionتبدیل نہیں ہوئی ۔صرف اس کی تاویل کرنے والوں کے لئےایک نئی  Definition کی ضرورت محسوس ہوئی۔میں طالبان کی نام نہاد اسلام پسندی کو اسلام دشمنی پر محمول کرتا رہا  ہوں اور اب بھی اپنے اس خیال پر قائم ہوں ۔مجھے ملالہ کے ساتھ ہونے والے سلوک نے کئی راتیں سونے نہیں دیا ۔مجھے عورتوں کے حقوق سلب کرنے ولے زہر لگتے ہیں۔میں رقص،موسیقی ، مصوری ڈرامہ ،مجسمہ سازی اور دیگر فنون اور لطیفہ کو کسی معاشرے کی تہذیبی اور ثقافتی پہچان گردانتا ہوں چنانچہ افغانستان  میں مہاتما بدھ کے مجسمے مسمار کرنے والے بھی مجھے تہذیب و ثقافت کے دشمن مہسوس ہوئے۔میں امن کا حامی اور جنگ کے خلاف ہوں۔چنانچہ انڈیا سمیت دنیا کے تمام ممالک سے بہترین تعلقات چاہتا ہوں۔مجھے آیئن کی ان تمام شقوں اور دفعات سے اختلاف ہے جس کی وجہ سے پاکستانی قوم مختلف ٹکڑوں میں بٹ گیئ ہے اور جن کو ایکسپلائٹ کرکے کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کو اسلام دشمن قرار دے کر اسے ہلاک کر سکتا ہے۔میں خود کی آزادی کا قائل ہوں اور اس خیال کا قائل ہوں کہ ہر شخص کو ہر اس کام کی آزادی ہونا چاہیےجس جے کسی دوسرے فرد کو نقصان نہ پہنچتا ہو اور اس کی آزادی خطرے میں نہ پڑتی ہو ۔مجھے شاعروں میں فیض،ندیم ،فراز، جالب اور ساحر پسند ہیں۔مین مذ ہب کے نام پر سیاست کا سخت مخالف ہوں اور چاہتا ہوں کہ دنیاوی مقاصد کے لیےمذہب کا نام استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جاےء۔میرےپسندیدہ کالم نگاروں میں ایاز امیر ،خالد احمد (انگریزی والے)اور نزیر ناجی بھی شامل ہیں ۔میں پاکستان کو اس کی پانچ ہزار سالہ تہذیب کا وارث سمجھتا ہوں۔میرے ذاتی دوستوں  میں سلیم ا ختر ،مسعود اشعر ،مظہرالاسلام اور اصغر ندیم بھی شامل ہیں۔میرے نزدیک حقوق اللہ کا معاملہ انسان اور اس کے خدا کے ما بین ہے جبکہ حقوق العباد کا تعلق خدا  اور انسان دونو کے ساتھ ہے۔میں غاصبوں کے خلاف جدجہد کے دوران بے پناہ قربانیاں دینے والےنیلسن منڈیلا کا عاشق ہوں  چنانچہ یہ اور اس کی اور بہت سہ وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر میں خود کو روشن خیال سمجھتا تھا مگر افسوس یہ  میری خام خیالی تھی-گزشتہ روز تنہایئ میں بیٹھ کر میں نے غورو فکر کیا تو احساس ہوا کہ روشن خیالی میرے قریب سے بھی نہیں گزری بلکہ میں تو اول د رجے کا رجعت پسند ہوں!

مجھے اپنی یہ رجعت پسندی مختلف صورتوں میں نظر آئی مثلاً میں نے سوچا کے میں کیسا روشن خیال ہوں جس نے ساری انسپائریشن اقبال سے  حاصل کی ہے جو اپنی غیر معمولی شاعری کا باوجود  روشن خیالی کے معیار پر پورا نہیں اترتا کیونکہ دوسرے متعدد موضوعات کے علاوہ  وہ عالم اسلام کو اس کی عظمت رفتہ یاد دلاتا رہتا ہے ۔انہیں باربار خواب غفلت سے جگانے کیلئےبیچین اور مضطرب د کھائی دیتا ہے ۔ایک شاعر کو تو لادین ہونا چاہئےچنانچہ اگر ہمارے روشن خیال اقبال کو رد کرتے ہیں یا اس کی عظمت گہنانے کی کوشش ہیں تو میں کیسا روشن خیال ہوں جو انتظار حسین ایسے رجعت  پسند کی ہاں  میں ہاں ملاتے ہوے کہتا رہا ہوں کہ اردو شاعری میں اگر  "عظیم "کا لفظ کسی پر  پھبتا ہےتو وہ صرف اقبال پر پھبتا ہے!نیلسن منڈیلا کی قربانیوں کی وجہ سے میں انہیں بہت بڑا  آدمی سمجھتا ہوں ۔یہ میری روشن خیال کی دلیل ہے لیکن کشمیر کی آزادی کے لئےتاریخ کی نا قابل فراموش قربانیاں دینے والے سید علی گیلانی کے لئے میرے دل میں کوئی عزت نہیں ؟ان کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے ۔سو اس اداس کردینے والے خیال نے بھی میرے روشن خیالی کی تردید کر دی ۔اسی طرح میں نے سوچا کہ جب ایاز امیر ، خالد احمد  اور نزیر ناجی ایسے روشن خیال میرے پسند یدہ کالم نگاروں کی صف میں کیسے شامل ہو گئے۔میرےقابل احترام دوستوں سلیم اختر ، مسعود اشعر ، مظہرالاسلام اور اصغر ندیم سید ایسے روشن خیال دوستوں کی موجودگی میں سجاد میر ، عطاالرحمٰان اور مقبول جان ایسے رجعت پسندوں کو میں نے اپنے دوستوں کی صف میں شمار کیا ہے ۔پنجابی ادب کی خد مات کے حوالے سے مجھے شفقت تنویر مرزا(مرحوم)اچھےلگتے تھے  لیکن پنجابی ادب ہی کے لئےگرانقدر خدمات انجام دینے والے  ڈاکٹر شہباز ملک بھی مجھے کیوں اچھے لگتے  ہیں کہ وہ تو مستند قسم کے رجعت پسند ہیں ۔مجھے اگر جالب اپنی باغی شاعری کی وجہ سے اور اس کے نیچے میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے نیز اپنی آزادی کی وجہ سے تو میری روشن خیالی کی تصدیق ہوتی ہے  لیکن مجھے شورش کاشمیری اور نعیم صدیقی کیوں پسند ہیں جن کی ساری شاعری  بغاوت پر مبنی ہے اور وہ  طاغوت کے خلاف جدوجہد کے دوران  قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرتے رہے ہیں ؟تا ہم ان کی رجعت پسندی تو روزروشن کی طرح عیاں ہے اور یوں مجھ ایسے روشن خیال  انسان کو انہیں فورا رد کر دینا چاہئےتھا۔اسی طرح میں نے سوچا  کہ ملالہ پر طالبان نے جو ظلم کیا اس پر میری افسردگی تو سمجھ میں آتی ہےلیکن عافیہ صدیقی پر  امریکہ نے جو مظالم کئے میں اس پر بھی کیوں ملول ہوں ؟کیونکہ عافیہ تو کھلم کھلا رجعت پسند ی کی پرچارک ہے!خود میں نے اپنے بعض خیالات کے حوالے سے سوچا تو مجھے ان میں شدید قسم کی رجعت پسندی کی بو آئی۔مثلاً اگر میرے سامنے کوئی شخص پاکستان کے خلاف یا اس کے قیام کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو مجھ سے وہ شخص برداشت نہیں ہوتا ۔اسی طرح افغانستان میں جو لوگ قابض امریکی فوجوں کے خلاف نبرد آزماں ہیں   میں انہیں بھی اسی احترام کی نظر سے دیکھتا ہوں جس طرح اسرائیل کے خلاف لڑنے والے فلسطینی مجاہدین کو یا جس طرح ان ویت نامیون کو جو امریکی فوجیون کے خلاف صف آرا تھے اور ہم سب کی ہمدردیاں سمیٹتے تھے !میں عالم اسلام کے زوال پر بھی خواہ مخواہ پریشان رہتا ہوں۔بھلا یہ بھی کوئی بات ہے؟

یہ اور  اس طرہ کے دوسرے  خیالات نے میری اس خوش فہمی کا پردہ چاک کر دیا ہے جس میں ، میں ایک عرصے سے مبتلا تھا ۔ میں اپنے روشن خیال دوستوں سے شرمندہ ہوں کہ خود کو ان کی صف میں شامل ہونے کے قابل نہیںسمجھتا تا ہم آئندہ کے لئے میں نے فیصلہ کر لیا ہےکہ کسی کے  عمل کی بجاے اس کے نظریات دیکھ کر اسے قبول یا رد کرونگا۔۔۔۔۔۔روشن خیالی اسی کا نام ہے !لہہذا ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہےکہ میں فی الحال روشن خیال نہیں ہوں البتہ آئندہ روشن خیالی کی ان تمام شرائط کی من وعن پابندی کروں گا جس سے سر موانحراف بھی رجعت پسندی کی ذیل میں آ سکتا ہے۔

19اپریل2013  بشکریہ: جدید خبر،نئی دہلی

URL:

 https://newageislam.com/urdu-section/i-am-liberal-person-/d/11208

Loading..

Loading..