آصف مرچنت، نیو ایج اسلام
4 جولائی 2016
عملی طور پر تمام مسلمانوں کا کہنا ہے کہ قرآن خدا کا کلام ہے۔اگر کوئی اس کے برعکس کچھ کہہ دے تو اس کی خیر نہیں۔ اس طرح کے کسی دعوے سے 'مذہبی جذبات'کو ٹھیس پہنچنے کا امکان ہے۔ان سب کے باوجود کیا واقعی اور صحیح معنوں میں مسلمان یہ مانتے ہیں کہ قرآن خدا کا کلام ہے جس کی وجہ سے وہ اختلاف کرنے والوں کو زد و کوب کرنے کے لیے تیار ہیں؟
اکثر مسلمانوں کے لئے قرآن مجیدعبادت کی کتاب ہے۔اسے ایک خاص مقام پر رکھا جاتا ہے اور اسے چھونے سے پہلے وضو کرنےاور سر ڈھانکنے کا خاص اہتمام کیاجاتا ہے۔ اس کے بعدایک مسلمان اسے 'مقدس کتاب' مانتاہے اور اس کے بعد اسے کھولتا۔یا پھر اسے بوسہ دیتا ہے یارحمت و برکت کے حصول کے لیے کسی روانہ ہونے والے مہمان کے سر پر رکھتا ہے۔ چھوٹے سائز کے قرآن کو لاکٹ میں رکھ کر گلے میں لٹکایا جاتا ہے۔لوگ جس زبان کوسمجھتےہیں اس زبان میں قرآن کو پڑھنے اور سمجھنے کے علاوہ جو کہ اس کا مقصد بھی ہےقرآن کا استعمال ہر طریقے سےکیا جاتا ہے۔
نکاح کو ایک مقدس رشتے میں تبدیل کرنے کے لیے قرآنی آیت کی تلاوت کی جاتی ہے۔اگر چہ اسلام میں شادی دو رضامنداور عاقل و بالغ نوجوانوں کے درمیان ایک سماجی معاہدہ ہے، جس میں عام طور پر دولہا اور دلہن الگ الگ کمروں میں بیٹھے ہیں، اور ان کی رضامندی کو اس معاہدے کےاصول و شرائط کی وضاحت کے بغیرہی فرض کر لیا جاتا ہے۔ایک ایسی توضیح جواس عقد کو بہت زیادہ معنیٰ خیزبنا دیتی۔عقد نکاح کو منعقد کرنے کے لیے صرف قرآن کی تلاوت کو ہی کافی سمجھا جاتا ہے۔
میت ہو جانے کی صورت میں تدفین سے پہلے اور اس کے بعدکافی دیر تک قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے۔اس سےبظاہر اس امر کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ مرنے والاشخص اس کی وجہ سے قیامت کے دناس کا اچھا اجر پائے گا۔ اکثر میت کے رشتہ دار اور دوست پورے قرآن کی تلاوت سےپہلے ہی آپس میں قرآن کے کچھ حصے کو پڑھ کر اپنی کچھ ذمہ داری ادا کر دیتے ہیں۔یہ میت کے لیے وقف ہے، اور یہ قیاس کیا جا تا ہے کہ میت نے اپنی زندگی میں جو مقام و مرتبہ کمایا تھا ایسا کرنے سے اس کے مقام و مرتبہ میں اضافہ ہوگا۔
اگر مسلمانوںکو واقعی اس بات پر ایمان ہوتا کہ خالق کائنات نے قرآن کے ذریعہ ان کے ساتھ کلام کیا ہے تو وہ یقینااس بات کو معلوم کرنے کی کوشش کرتے کہ اللہ نے ان کے ساتھ کیا کلام کیا ہے۔
کسی طرحیہ تاثر بھی پھیل چکا ہے کہ قرآنی الفاظ کی آواز ان ان کے معانی سے زیادہ اہم ہے۔لہٰذا، تمام کوششیں ممکنہ حد تک تلاوت قرآن کی آواز کو خوبصورت بنانے اور عربی تلفظ کے ساتھ اس کی تلاوت کرنے پر صرف کی جاتی ہیں۔ایسے بہت سے ماہرین ہیں جوخوبصورت آواز کے ساتھ ترتیل ہو تجوید میں قرآن کی تلاوت کرتےہیں۔ اس طرح کی قرآءت اردو ٹی وی چینلزپر نشر کیے جاتے ہیں۔میں نے کالر ٹیون میں بھی قرآن مجید تلاوت سنی ہے۔اور اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ فون اٹھائے جانے پر تلاوت قرآن میں خلل واقع ہوتا ہے۔
میں ایک انسان کو جانتا ہوں جس نے اپنی شراب کی دکان میں ہر صبح ایک گھنٹے تک قرآن کی تلاوت کرنے کے لیے ایک مولاناکو مقرر کر رکھا ہے۔میں اکثر یہ سوچتا ہوں کہ کیا اس سےمعجزانہ طور پرشراب'حلال' ہوکر فروخت ہو گی۔
رمضان کے دوران کئی چینلز پر 'نعت' خوانی کا پروگرام نشر کیا جاتا ہے۔یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف پر مشتمل ہوتی ہےاور اس میں اکثر ہماری روز مرہ کی زندگی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے امداد و استعانت طلب کی جاتی ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ یہ فرمایا کہ میرا واحد معجزہ صرف قرآن ہے جو ہمیشہ ہماری رہنمائی کے لئے دستیاب رہے گا۔جب ہمارے پاس ایسی راہنمائی دستیاب ہے ہی تو پھر مدد کے لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پکارنے کا کیا مطلب ہے؟
میرا یہ ماننا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی منشاء یہ تھی کہ مسلمانان کتاب کو پڑھیں اور سمجھیں اور بدلتے ہوئے حالات میں اس کی نئی نئی تشریحات پیش کریں تاکہیہ ہمیشہ ہماری اور اس زمین پر موجود تمام انسانوں کی زندگی کے معیارکو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لئےایک زندہ و تابندہ رہنماں کی حیثیت سے موجود رہے۔اور ایک بے نظیر تہذیبی قوت کی طرح باقی رہے۔
اس نقطہ نظر سےاگر دیکھا جائے تونتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن کو سبوتاژ کر دیا گیا ہے۔ہندوستان کے نویں صدر ڈاکٹر شنکر دیال شرما نے تقریبا چالیس سال پہلےاپنی لکھی گئی ایک نظم میں اس کا اظہار کیا ہے:
عمل کی کتاب تھی۔
دعا کی کتاب بنا دیا
سمجھنے کی کتاب تھی۔
بڑھنے کی کتاب بنا دیا
زندوں کا دستور تھا
مردوں کا منشور بنا دیا
جو علم کی کتاب تھی۔
اسے لا علموں کے ہاتھ تھما دیا
تسخیر کائنات کا درس دینے آئی تھی
صرف مدرسوں کا نصاب بنا دیا
مردہ قوموں کو زندہ کرنے آئی تھی
مردوں کو بخشوانے پر لگا دیا
ائے مسلمانوں یہ تم نے کیا کیا؟
URL for English article:https://newageislam.com/ijtihad-rethinking-islam/most-muslims-don’t-really-believe/d/107853
URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/most-muslims-don’t-really-believe/d/108170