New Age Islam
Thu Dec 12 2024, 11:25 PM

Urdu Section ( 30 Aug 2011, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Team Anna and Muslims of the country ٹیم انا اورملک کےمسلمان

By Asghar Wajahat

 

Important question is that why Anna team contacted only Muslim religious leaders to have the support of Muslim masses. Does Anna team believe that Muslim religious leader and institutions only represent the Muslims? This is because the Muslim at the behest of the religious leaders votes for a political party. If on these bases team Anna selected the Muslim religious leader then it is against the basic principle of democracy. Moreover, by doing this team Anna had given a slap on the faces of many Muslims, who are doing creative work in various fields. Education, health, governance, trade, industry, science and entertainment are the areas where millions of Muslims contributing to the development of the country and society. They have institutions, the press and forums also, but team Anan did not notice it. It is very sad.

Source: Web Dunia

Sequel 2: http://www.newageislam.com/urdu-section/a-former-admirer-of-maulana-wahidudun-khan-explains-reasons-behind-his-separation-with-the-maulana--مولانا-وحید-الدین-خاں-سے-میری-علاحدگی/d/5354

(Hindi to Urdu translation- Samiur Rahman, NewAgeIslam.com)

 

ٹیم انا اورملک کےمسلمان

اصغر وجاہت

انا کے کہنے پر ان کی ٹیم کے اروند کیجری وال اور کرن بیدی اہم  مسلم لیڈر ان سے حمایت حاصل کرنے کےلئے دہلی کے جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری ،جماعت اسلامی ہند ،آل انڈیا امام آرگنائزیشن  ، دارالعلوم دیوبند کے عہد یداران سے ملے جنہوں نے کئی وجوہات کی بنا پر بدعنوانی کے خلاف انا کی تحریک کو حمایت دینے سے منع کردیا۔

اہم سوال یہ ہے کی انا کے حامیوں نے مسلم عوام کی حمایت حاصل کرنے کے صرف مذہبی لیڈران سے ہی کیوں رابطہ کیا؟ کیا ٹیم انا یہ مانتی ہے کہ مذہبی  لیڈران اور ادارے ہی مسلمانوں کی قیادت کرتے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ مذہبی لیڈران کے کہنے پر ہی مسلمان کسی سیاسی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں ؟ اگر ان بنیادوں پر ٹیم  انا نے مسلم لیڈروں کی نشاندہی کی تو یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

یہی نہیں ایسا کر کے ٹیم انا نے ان تمام مسلمانوں کے منھ پر طمانچہ مارا ہے جو زندگی کےدوسرے شعبوں میں تخلیقی کام انجام دے رہے ہیں۔ تعلیم ،صحت ، انتظامیہ کاروبار ، انڈسٹری ، سائنس اور دیگر فنی شعبوں میں لاکھوں مسلمان ملک اور معاشرے کی ترقی میں تعاون کررہے ہیں۔ ان کے ادارے بھی ہیں ، اخبار بھی ہیں اور منچ بھی ہیں ، لیکن ٹیم انا کو وہ سب کچھ نظر نہیں آیا ، یہ بہت افسوس کی بات ہے۔ٹیم انا کو مسلم لیڈران نے جو جوابات دئے  یا جن بنیادوں پر حمایت دینے کی بات کہی ان پر غور کرنے سے قبل یہ نمایاں کرنا ضروری ہے کہ ہندوستانی سیاسی جماعتو ں اور یہاں تک کہ ٹیم انا کو ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں اپنی رائےبدلنے کی ضرورت ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے الگ الگ وقت پر متعدد سیاسی پارٹیوں کو ووٹ دئے ہیں، اگر مسلم ووٹ ایک جگہ پڑتا تو،کسی ایک مذہبی لیڈر کے کہنے پر مسلمان ووٹ دیتے مسلم مذہبی لیڈران نے اپنی سیاسی جماعت بنالی ہوتی ۔ یہ صرف خام خیالی ہے جسے کچھ لوگ مسلم معاشرے کو بدنام کرنے کےلئے پھیلارہے ہیں کہ کچھ مذہبی لوگ مسلم ووٹوں کے ٹھیکیدار ہیں۔

سچر کمیشن نے یہ طے کردیا ہے کے مسلمان ہندوستانی سماج کے سب سے پسماندہ طبقوں میں سے ایک ہے ۔کرپشن کی سب سے زیادہ ماراسی طبقے پر ہی پڑتی ہے ۔ اس لئے مسلمانوں کو سب سے آگے آکر انا کی حمایت کرنی چاہئے ۔ انا کے ساتھ آر ایس ایس ہے یا بی جے پی اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو اسی ملک میں اپنا مستقبل بنانا ہے اس لئے وہ قومی مسائل سے منہ موڑ کر نہیں بیٹھ سکتے ۔ مان لیں اگر آر ایس ایس انا کے ساتھ ہے اور اس وجہ سے مسلمان نہیں آتے تو فائدہ آر ایس ایس کو ہوگا اور نقصان مسلمانوں کاہوگا۔

مسلمانوں کے حق کی بات کرنے والے مسلم لیڈر یہ نہیں سوچتے کہ کیا انہوں نے مسلمانوں کےحقوق کے لئے کوئی تحریک چلائی ہے؟ کیا انہوں نے بے میعادی بھوک ہڑتال کی تھی کہ مودی کو گرفتار کیا جائے؟ کیا انہوں نے آر ایس ایس کے خلاف کھڑی قوتوں کی حمایت کی ہے؟ مسلم معاشرہ کے بڑے مسائل فرقہ پرستی ،تعلیم ،صحت ،روزگار کےلئے مذہبی لیڈر کبھی سامنے آئے ہیں؟ ایسے لیڈران کو سوچنا چاہئے کہ ان کے اس رویہ سے مسلمانوں کوفائدہ ہوا ہے یا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

کسی بڑی تحریک میں جانے سے روکنا مسلمانوں کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ ملک میں جمہوریت ہونے کا پورا فائدہ اقلیتوں کو ملتا ہے ،اس لئے ان کا فرض ہے کہ وہ ملک میں جمہوری اور ترقی پر مرکوز تحریکوں میں شامل ہوں۔ مذہبی لیڈران کے تئیں بڑی تعداد میں لوگ عقیدت رکھتے ہیں لیکن اسلام دین کے ساتھ دنیا پر بھی زور دیتا ہے۔ یہ ذہن میں رکھنا چاہئے ۔

بشکریہ :ویب دنیا

ہندی سے اردو ترجمہ: ۔ سمیع الرحمٰن ،نیو ایج اسلام ڈاٹ کام

URL: https://newageislam.com/urdu-section/team-anna-muslims-country-/d/5366

Loading..

Loading..