عبد الواحد رحمانی
ہندوستان صوفی سنتوں کی خواب اور امن کی سرزمین ہے ،یہاں کے رہنے والے شانتی پسند کرتے ہیں ،اس لئے نفرت اور تشدد کی راہ پرچل کر کوئی کامیاب نہیں ہو سکتا۔سنجیدہ طبقہ کو چاہیےکہ وہ نفرت پھیلانے والوںکو آئینہ دکھا ئے اور بتائےکہ وہ یہا ں کے باشندوں کو الگ الگ اور ٹکڑے ٹکڑے نہیں کر سکتے۔جہاں تک اسلامی روایات ، اور مذہبی عمل کا معاملہ ہے ،وہ تشدد کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ اسلام میں فساد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمارے ملک کی تہذیب وکلچر میں امن وبھائی چارے کی بنیاد یں اتنی مضبوط ہیں کہ اس کو فساد ،فرقہ واریت ، اورلاقانونیت ختم نہیں کر سکتی ۔
اپنی امت کو پیغام دیتے ہوئے محمد عربی ﷺ نے ایک موقع پرفرمایا تھا کہ :ایک مسلمان کو ثابت قدم رہنا چاہیے اور اپنے ملک کے قانون پر عمل کرنا چاہیے۔اسلام کے پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر صدیق جو نبی کریمؐ کے دوست اور سسر تھے ،نے سیاسی فائدے کے لئے جنگ سے منع فرمایا اور اعلان کیا کہ جو ملک مسلمانوں کو پوری آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کی اجازت دے، ان سے اسلامی طاقتیں جنگ نہ کریں ،بلکہ انہیں اپنا دوست مانیں ۔موجودہ وقت میں کچھ مٹھی بھر لوگ اپنی اناکی تسکین کیلئے بھولے بھالے عوام کو بہکارہے ہیں، غلط نظریات اور تشریحات نےسب کچھ برباد کررکھاہے ۔ملک اور اس کے باشندےآگے بڑھنے کی بجائے پچھڑتے جا رہے ہیں ۔انسانیت کو باقی رکھنے کے لئے سبھوں کو مل کر ہمدردی اور انصاف کی بات عام کرنی چاہیے ،اس میں اہل ایمان کی سب سے بڑی اور دوہری ذمہ داری ہے ۔ قرآن کریم کے مطابق اللہ انصاف قائم کرنا چاہتاہے اور انہیں پسند کرتا ہےجو انصاف پسند ہیں ،اللہ فساد کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ،کیوکہ اللہ تعالی امن کو پسند کرتا ہے۔
مخالف حالات میں زندگی کا اصل رازفوری بھڑکنا نہیں ،شر سے بچتے ہوئے اعتدال کی راہ اختیار کرنا اور خاموشی کے ساتھ خود کو اتنا طاقتور بنانا ہے کہ سازش کرنے والے خود ہتھیار ڈال دیں۔ایمانی فراست سے تدابیر اختیار کرنا ہی عقل مندی ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق اہل ایمان کی حفاظت کی ضمانت صبر ، تقوی اورحکمت میں پوشیدہ ہے۔قرآن پاک نے کہا :اگر تم صبر کرو اور تقوی کی روش اختیار کرو تو ان کی مخالفانہ تدبیریں تم کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچائیں گی ،(آل عمران)۔حضرت یوسف علیہ السلام کے خلاف اپنے ہی بھائیوں نے سازش کی اور کنویں میں ڈال کر بظاہر ہلاک کر دیا،لیکن وہاں سے وہ ایک نئی زندگی لے کرنکلے۔یقینا ملک کے موجودہ حالات دلوں کو بے چین کرنے والے ہیں ،لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ظالمانہ اقدام بہر حال ایک نہ ایک دن حوصلہ کھو دیتا ہےاور منجمد ہو جاتا ہے۔ امن وانصاف اورصبر و اعتدال کا کاروا ں بہتے دریا کی طرح ہمیشہ رواں دواں رہتا ہے۔
ایڈیٹر :عوامی نیوز،پٹنہ
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/violence-solution-problem--/d/120585
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism