نیو ایج اسلام کے لئے مولانا وحید الدین خان
15 اپریل، 2015
ان دونوں کے علاوہ معاشرے میں ایک قابل احترام اور پر وقار زندگی بسر کرنے کے لیے آپ کے پاس کوئی تیسرا راستہ نہیں ہے۔ اور جنہیں یہ لگتا ہے کہ ان دونوں کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ بھی ہے وہ معاشرے میں صرف فساد پیدا کرتے ہیں اور خود کو بھی مصیبت میں ڈالتے ہیں۔
سماجی وجود کی بنیاد ہمیشہ باہمی تعاون اور مصالحت کے اصول پر مبنی ہے۔ اگر آپ کا کردار معاشرے میں مثبت ہے تو معاشرہ آپ کو عزت و احترام کی نظروں سے دیکھے گا۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ واقعی معاشرے میں اپنا کوئی مثبت کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں تو کم از کم آپ اس انداز میں زندگی گزار سکتے ہیں کہ جس سے دوسروں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
لیکن جو لوگ نہ تو معاشرے کی ترقی میں اپنا کوئی تعاون پیش کرتے ہیں اور جن کی وجہ سے معاشرے کے دیگر افراد کو مسائل اور پریشانیوں کا بھی سامنا ہے، ایسے لوگ صرف معاشرے پر ایک بوجھ کی طرح ہیں۔ روایتی قانون کے مطابق ہو سکتا ہے کہ ایسے لوگ مجرم نہ ٹھہرائے جائیں۔ اس دنیا کی عدالتیں ان کے لیے کوئی سزا تو متعین نہیں کریں گی، لیکن فطرت کی عدالت میں انہیں ایک بہت بڑے اخلاقی جرم کا مجرم سمجھا جائے گا۔
URL for English article: https://newageislam.com/islamic-society/living-society/d/102473
URL:
https://newageislam.com/urdu-section/living-society-/d/102506