New Age Islam
Sat Nov 09 2024, 01:10 PM

Urdu Section ( 31 March 2015, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Terror is Terror دہشت گردی دہشت گردی ہے

 

 زاہد فیاض

25 مارچ، 2015

چند دنوں قبل لاہور میں گرجا گھروں پر حملے کیے گئے۔ اس غیر انسانی فعل کی مذمت انفرادی اور اجتماعی سطح پر پوری دنیا میں کی گئی۔ صرف یہی نہیں بلکہ ان کی بھی مذمت کی گئی جنہوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اسلام کسی بھی صورت میں محض اس بنیاد پر معصوم لوگوں پر حملے کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ ان کا تعلق آپ کے مذہب یا آپ کے نظریے سے نہیں ہے۔

لیکن اسی دن اس واقعے کے بعد لاہور میں ایک مشتعل ہجوم نے دو بے گناہ مسلمانوں کو زندہ جلا دیا (اس ہجوم کا تعلق خواہ کسی بھی برادری سےہو)۔ لیکن اسے دہشت گردی کہنے کے بجائے لوگوں نے اس قتل کو ایک غیر انسانی عمل کے خلاف ایک مشتعل ہجوم کا رد عمل قرار دیا (یہاں لوگوں سے مراد اکثر ذرائع ابلاغ اور خود ساختہ سول سوسایٹی ہے)۔ صرف یہی نہیں ایک بین الاقوامی میڈیا نے ان دو معصوم لوگوں کے خلاف فیصلہ بھی سنا دیا۔ اس کی شہ سرخی یہ تھی......."مشتعل عوام نے دو انتہا پسندوں کو زندہ جلا دیا"۔ اور اس کے ایک دن کے بعد ہمیں یہ معلوم ہوا کہ وہ نہ تو کوئی دہشت گرد تھے اور نہ ہی شدت پسند، بلکہ وہ دو غریب لوگ تھے جو اپنے گھر والوں کے لئے روٹی اور مکھن خریدنے کے لیے گھر سے باہر آئے تھے۔

اصل مسئلہ یہی ہے۔ جب دیدہ و دانستہ کسی خاص مذہب کے ساتھ دہشت گردی کو جوڑا جاتا ہے تو معاشرہ مفلوج ہو جاتا ہے۔ بدقسمتی سے پوری دنیا میں ان طاقتوں نے اسلام کے خلاف ایک مہم چھیڑ رکھی ہےجو اسلامی نظریات کو اپنے لیے ‘‘خطرہ’’ مانتے ہیں۔ تقریبا پانچ دہائیوں سے وہ کمیونزم کی شکل میں اپنے ایک "دشمن" کے ساتھ برسرپیکار تھے اور اس کے خلاف انہوں نے اپنی ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا تھا، (اس وقت اسلام پسند مجاہدین اور کامریڈ سے کم نہیں تھے)۔ لیکن جب 1990 کے اواخر میں سوویت یونین ختم ہو گئی تو اس کے بعد مغرب کے سامنے کوئی دشمن نہیں تھا۔ اب انہیں کسی دشمن کی ضرورت تھی تاکہ وہ وقتاً فوقتاً کی جانے والی اپنی جارحیت کا جواز پیش کرسکیں۔ لہٰذا، اب اس کے نئے دشمن اسلام پسند ہیں جو کہ کبھی مغرب کے دوست تھے۔ اور اب اس سیاسی نظریہ کو بدنام کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے جس کا پروپیگنڈا اسلام پسند کر رہے ہیں۔ اور ہر پر تشدد عمل کا مورد الزام انہیں ہی ٹھہرایا جا رہا ہے (اگر چہ مرکزی دھارے کے اسلام پسندوں نے کبھی بھی تشدد کی حمایت نہیں کی اور انہوں نے ہمیشہ اس کی مذمت کی ہے)۔

اگر چہ ہم صرف دلیل کے طور پر بھی اس بات پر اتفاق کرلیں کہ مسلم ممالک میں انجام دیا جانے والا تشدد کا ہر عمل اسلام پسندوں کی ہی کارستانی ہے تو ہمیں اسے دہشت گردی قرار دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن اصل مسئلہ یہ کہ جب عیسائیوں کا ایک ہجوم دو بے گناہ افراد کو مار دیتا ہے تو اسے دہشت گردی کے بجائے رد عمل کا نام دیا جاتا ہے۔ جب ماؤنواز ریاستوں پر حملہ کرتے ہیں تو اسے اشتعال کا محض رد عمل قرار دیا جاتا ہے (ماؤنوازوں کی اکثریت ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہے)۔ جب بدھ مت کے پیروکار بے گناہ مسلمانوں کا قتل کرتے ہیں تو اسے گمراہ عناصر کا عمل قرار دیا جاتا ہے۔ جب ناگالینڈ میں عسکریت پسند تنظیمیں تشدد آمیز کارنامے انجام دیتی ہیں تو اسے ان کے خلاف کی جانے والی تاریخی ناانصافی کے خلاف ایک رد عمل قرار دیا جاتا ہے ۔ لیکن جب مسلمانوں کی باری آتی ہے تو ‘‘دہشت گرد’’ یا ‘‘دہشت گردی’’ کے علاوہ کوئی دوسرا لفظ نہیں استعمال کیا جاتا۔

بدقسمتی کی بات ہے کہ اب اسلام اور اسلام پسندوں کی مذمت کرنے کے لیے ایک سنسنی خیز مہم شروع کر دی گئی ہے۔ ‘Clash of civilizations’ جیسی کتابوں سے لیکر مسلمانوں کی بری شبیہ پیش کرنے والی فلموں تک، یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ مسلمان دیگر تمام انسانوں کو جنگجو مانتے ہیں اسی لیے ان کے خلاف لڑائی ہونی چاہیے۔ ان تمام چیزوں سے تباہی کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کو اس سے اپنے ذاتی مفادات کے حصول میں کامیابی حاصل ہو۔ لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ انسانیت کو زخمی کر کے ہمیں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔۔۔۔!

اگر داعش انتہا پسندوں کا ایک پائلٹ کو زندہ جلا دینا ایک دہشت گردانہ عمل ہے تو پاکستان میں عیسائی ہجوم کا دو بے گناہ افراد کو جلادینا بھی ایک دہشت گردانہ عمل ہے۔ دہشت گردی دہشت گردی ہے اور اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں ہے۔ ہمیں اس کے لیے کسی ایک مذہب کو ذمہ دار ٹھہرانا چھوڑنا ہوگا۔ ہمیں اپنے اندر حق کو حق اور نا حق کو ناحق کہنے کی ہمت پیدا کرنی چاہیے۔

زاہد فیاض تاریخ کے ایک طالب علم جو مسلم دنیا میں سرگرم عمل تجدیدی تحریکوں میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں

ماخذ:

http://www.greaterkashmir.com/news/2015/Mar/23/terror-is-terror-5.asp

URL for English article: https://newageislam.com/war-terror/terror-terror/d/102095

URL for this article: https://newageislam.com/urdu-section/terror-terror-/d/102201

 

Loading..

Loading..