وقاص اختر سلمان اختر
3 جون،2022
اسلام اپنے متبعین کو
بلند اخلاق او راعلیٰ ظرفی کی تعلیم دیتاہے اسلامی شریعت یہ نہیں چاہتی کہ غیر
مہذب اور نامناسب زبان استعمال کی جائے۔ اسلام نے مسلمانوں کو باہمی اخلاقیات کی
جو تعلیم اور ہدایت دی ہے ان کا راست مصداق تو مسلمان ہیں لیکن غیر مسلم بھی اس
میں شامل ہیں۔
جیسے کہ اسلام میں
پڑوسیوں کی بڑی اہمیت بتائی گئی ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی تعلیم دی گئی ہے۔
اس میں مسلم اور غیر مسلم دونوں داخل ہیں لیکن آج کے دور میں مسلمان اور غیر
مسلموں کے درمیان جو بڑھتی ہوئی خلیج ہے اس کے چند اہم اسباب مندرجہ ذیل ہیں۔
میری اپنی سمجھ سے جو سب
سے پہلی اور سب سے بڑی وجہ ہے وہ ہے:
(1) مسلمانوں کا آپسی انتشار اور اللہ کی رسی کو چھوڑ دینا: ”اور
تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔“(آل عمران:103)
کیونکہ آج کے دور میں
مسلمان مختلف فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں اورہر فرقہ دوسرے فرقے کو مٹانے کے درپے ہے
جس کی وجہ سے ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے دشمن بنتا جارہا ہے۔ غیر وں پر اس کا
نہایت خراب اثر پڑتا ہے۔
(2) دعوت تبلیغ سے دوری: آج ہم نے ”امر بالمعروف او رنہی عن
المنکر“کے فریضے کو بالکل ترک کردیا ہے۔ حالانکہ یہ ایک بہت ہی اہم فریضہ ہے
کیونکہ اس دنیا میں جتنے بھی نبی و رسول آئے سب نے اس فریضے کو انجام دیا لیکن آج
ہم اس سے کوسوں دور ہیں۔
(3) غیر مسلموں کے ہم پر کیا حقوق ہیں اور ہمارا رویہ ان کے ساتھ
کیسا ہونا چاہئے: آج ہم نے اس کو بھی بھلا دیا ہے آیات قرآنی، احادیث مقدسہ او
رعلماء امت کے اقوال کی روشنی میں یہ واضح ہوتا ہے کہ کسی مسلمان کو یہ حق حاصل
نہیں ہے کہ وہ کسی غیر مسلم شہری کو محض اس لئے قتل کردے کہ وہ غیر مسلم ہے،کیونکہ
اگر غیر مسلم کسی کا پڑوسی ہے تو پڑوسی ہونے کا حق جس طرح ایک مسلمان کا ہے اسی طر
ح ایک غیر مسلم کا بھی ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا خبردار! جس نے کسی معاہد’ذمّی‘ پر ظلم کیا اس کے حق میں کمی کی یا اسے
کسی ایسے کام کی تکلیف دی جو اس کی طاقت سے باہر ہو، یا اس کے ولی کی رضا مندی کے
بغیر کوئی چیز اس سے لی تو قیامت کے روز میں اس کی طرف سے جھگڑوں کا۔“(سنن ابی
داؤد)
(4) مسلمانوں کے خلاف غیر مسلموں کی غلط فہمیاں: آج میڈیا کے ذریعہ
غیر مسلمو ں کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا جارہا ہے او ران کے دل و دماغ یہ بات
بٹھائی جارہی ہے کہ اگر اس ہندوستان پر مسلمانوں کا قبضہ ہوگیا تو وہ غیر مسلمو ں
کو ہندوستان میں رہنے نہیں دیں گے، ان کے بچوں اور ان کے آنے والے نسلوں کو یہ
بتایا جارہا ہے اور ان کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ یہ مسلم قوم غیر مسلموں کے لئے
بہت خطرناک ہے جس کی وجہ سے مسلمان اور غیر مسلموں کے درمیان دشمنی کی ایک آگ بھڑک
رہی ہے۔
قارئین کرام: یہ تھے مسلمانوں او رغیر مسلموں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے چند اہم اسباب۔ آئیے اب اس کے حل کی بھی کچھ بات کرلی جائے۔ اس کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ ہم خود اسلام کے اصولوں پر دلجمعی سے عمل کریں اور اسلامی تعلیمات کو اپنی زندگی میں مکمل طور پر نافذ کریں، تاکہ اسلام کی حقانیت غیر مسلموں تک بلا کسی واسطے کے پہنچ سکے او رہمارے افعال و کردار نہیں ہمارے تعلق سے اپنی سوچ بدلنے پر مجبور کرسکیں۔
دعوت تبلیغ کا فریضہ
انجام دینے میں جو کوتاہیاں ہم سے ہو رہی ہیں اس کو دور کریں اور ”کنتم خیر امۃ
اُخرجت للناس“(تم بہترین امُت ہو جو سب لوگوں (کی رہنمائی) کے لئے ظاہرکی گئی
ہے۔آل عمران:110) کامصداق بنیں۔
غیر مسلم پڑوسیوں اور
دوسرے لوگوں کو جن سے ہمارا کسی طرح کا رابطہ ہو اپنے اخلاق و کردار سے متاثر
کریں، خوشی وغمی کے مواقع پر جائز حدود میں ان کے ساتھ شریک ہوں، سوشل میڈیا اور
دوسرے جدید ذرائع کی مدد سے غیر مسلموں کے دلوں میں پنپ رہی غلط فہمیوں کو دورکرنے
کی کوشش کریں اور غیر ضروری اور لایعنی باتیں اور پوسٹ شیئر کرنے سے حتی الامکان
پرہیز کریں۔
یہ چند امور ہیں جن پر
سنجیدگی سے غور کرلیا جائے تو مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان بڑھتی خلیج کو کم
کیا جاسکتا ہے۔ اللہ رب العالمین ہمیں اس کی توفیق دے۔آمین
3 جون،2022، بشکریہ: انقلاب، نئی دہلی
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism