New Age Islam
Thu Jun 19 2025, 06:24 PM

Urdu Section ( 5 Oct 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

The Impact of Wahhabi-Salafi Extremism on India and Islamic Traditions ہندوستان اور اسلامی روایات پر وہابی سلفی انتہا پسندی کے اثرات

 ساحل رضوی، نیو ایج اسلام

 30 ستمبر 2024

وہابی سلفی انتہا پسندی نے ہندوستان کی اسلامی روایات کو کمزور کیا، اختلاف و انتشار کو فروغ دیا، ثقافتی قدروں کو تباہ کیا، اور تشدد کے کلچر کو پروان چڑھایا ہے۔ تقریباً نصف صدی سے سعودی فنڈنگ کے زیرِ اثر، وہابیت و سلفیت تصوف کو مسترد کرتی ہیں اور بنیاد پرستی کو فروغ دیتی ہیں، جس سے اسلام کے پرامن ورثے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

 اہم نکات:

1.      وہابی سلفی نظریہ صوفی اور شیعہ روایات کو بدعت قرار دیتا ہے۔

2.      اس نظریے نے ہندوستانی مسلمانوں میں تفرقہ، اختلاف، اور انتشار پیدا کیا ہے۔

3.      وہابی سلفی انتہا پسندی نے ہندوستان کے اسلامی ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچایا ہے۔

4.      یہ دہشت گردی اور تشدد کو فروغ دیتا ہے، اور اسلام کی شبیہ کو داغدار کرتا ہے۔

5.      سعودی مالی امداد نے ہندوستان میں اس نظریے کی اشاعت کو تیز کیا ہے۔

 ------

(Photo from Files)

18ویں صدی کے سعودی عرب کی پیداوار، وہابی سلفی انتہا پسندی - جس کی بنیاد محمد بن عبد الوہاب نے رکھی تھی، ایک ایسی مذہبی تحریک رہی ہے جو اسلام کی سخت اور غیر روادار تفہیم پر زور دیتی ہے۔ یہ تحریک اسلامی روایات، خاص طور پر تصوف اور شیعہ عقیدے کے خلاف دشمنی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ اسلام کی روحانی اور ثقافتی قدروں کو مسترد کرتے ہوئے، وہابی نظریہ نے ہندوستان کی اسلامی روایت اور اسلامی معاشرے کو، خاص طور پر برطانوی دورِ حکومت اور اس کے بعد کے دور میں، بری طرح متاثر کیا ہے۔

ہندوستان میں اسلامی روایات کی نمائندگی ہمیشہ صوفی بزرگوں کی تعلیمات اور علماء کی معتدل روایات سے ہوتی ہے، جو برسوں سے معاشرے میں امن، رواداری، اور بھائی چارے کو فروغ دیتی آئی ہیں۔ تاہم، وہابی سلفی انتہا پسند ان روایات کو بدعت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے تصوف اور درگاہوں (مزاروں) کی زیارت اور تعظیم پر سوالات اٹھائے اور ان مراسم کو اسلام کے اصولوں کے خلاف قرار دیا۔ اس انتہا پسند بیانیے نے قومِ مسلم میں تقسیم اور اختلافات کا سلسلہ شروع کر دیا۔

ہندوستانی اسلامی روایت کی قیادت ان صوفی سنتوں اور علماء نے کی ہے، جنہوں نے محبت، روحانیت، اور انسانیت کی خدمت کو فروغ دیا۔ تاہم، وہابی سلفی نظریہ نے ان روایات کو "شرک" یا بت پرستی کے مترادف قرار دیا، اور صوفی بزرگوں کے مقبروں اور درگاہوں کی زیارت کو غلط سمجھا۔ کئی خطوں میں ان مقدس مقامات کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، جس سے ہندوستان کے اسلامی ثقافتی ورثے کو نقصان پہنچا، اور مذہبی عقیدت کی صدیوں پرانی روایات مجروح ہوئیں۔

وہابی سلفی نظریات نے تشدد اور دہشت گردی کو بھی فروغ دیا ہے۔ اس نظریے نے بے شمار تنظیموں کو تحریک دی ہے، جو مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہی ہیں۔ اس طرح، دنیا بھر میں اسلام کی شبیہ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ہندوستان میں وہابی فکر سے متاثر انتہا پسند گروہوں نے ایسی پرتشدد کارروائیاں انجام دی ہیں، جن سے اس قوم کے افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

وہابی سلفی انتہا پسندی ہندوستان میں ہندو مسلم اتحاد کے لیے نقصان دہ ہے۔ ہندوستانی اسلام کی جڑیں تصوف میں پیوست ہیں، جو ہندو مسلم اتحاد کا داعی ہے۔ صوفی مزارات تمام مذاہب اور برادریوں کے لوگوں کے لیے مرکز عقیدت رہے ہیں۔ وہابی انتہا پسندوں نے ان مزارات کی معنویت پر سوال اٹھا کر مذہبی تقسیم اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاوا دیا ہے۔

ہندوستانی اسلامی ثقافت، جس کا دائرہ قوالی، مذہبی فنون لطیفہ اور صوفی موسیقی تک پھیلا ہوا ہے، سماج میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ تاہم، وہابی نظریہ ان ثقافتی روایات کو ناجائز سمجھتا ہے، جس کے باعث ہندوستان کے اسلامی ثقافتی اداروں کو وجودی خطرات کا سامنا ہے اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ وہابی سلفی انتہا پسندی کا مقصد اسلامی فکر اور ہندوستانی ثقافتی روایات کے درمیان صدیوں سے چلی آ رہی ہم آہنگی کو ختم کرنا ہے۔

اسلامی تعلیم کو بھی وہابی سلفی انتہا پسندی نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔ مدارس، جو کلاسیکی طور پر صوفی ازم اور لبرل ازم کی تعلیم دیتے تھے، میں وہابی سلفی نظریات پر مبنی سخت نصاب شامل کیا جا چکا ہے۔ اس نئی ذہنیت نے مسلمانوں کے خیالات کو بدل دیا ہے، اور مسلم نوجوان اب اسلام کے اندر موجود دیگر روایات کو ناپسند کرتے ہیں، اور مذہبی عقیدے میں عدم برداشت کو فروغ دے رہے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان میں وہابی نظریہ کی اشاعت کو بڑی حد تک سعودی عرب کی مالی امداد سے تقویت ملی ہے۔ سعودی عرب نے سلفی وہابیت کے فروغ میں کافی سرمایہ کاری کی تھی، جس سے ہندوستان میں سلفی وہابی نظریے کی تیزی سے اشاعت ممکن ہوئی۔ یہ نظریہ، ہندوستانی اسلام کے حقیقی اور تاریخی جوہر کو چھوڑ کر انتہا پسند فکر کو پھیلانے کا ایک سیاسی ذریعہ بھی بن گیا ہے۔

وہابی سلفی انتہا پسندی نے ہندوستانی اسلامی روایات، ثقافتی تنوعات اور مذہبی رواداری کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس نے ہندوستان کے مسلمانوں میں دھڑے بندی کو فروغ دیا، اور تشدد کو بڑھاوا دیا ہے، جس سے ہندو مسلم اتحاد متاثر ہوا ہے۔ سخت اور عدم برداشت پر مبنی یہ نظریہ نہ صرف ہندوستانی اسلامی روایات کی روح کو خطرے میں ڈالتا ہے بلکہ پوری دنیا میں اسلام کے چہرے کو مسخ کرتا ہے۔ قوم مسلم کو وہابی سلفی انتہا پسندی کے خطرات سے ہوشیار رہنا چاہیے، تاکہ ہندوستان میں اسلام کی اصل روح کو برقرار رکھا جا سکے۔

------

English Article: The Impact of Wahhabi-Salafi Extremism on India and Islamic Traditions

URL: https://newageislam.com/urdu-section/wahhabi-salafi-extremism-india-islamic-traditions/d/133364

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..