New Age Islam
Sat Jul 19 2025, 05:35 PM

Urdu Section ( 9 Nov 2024, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Vilification Campaign Against ISKCON By Radicals in Bangladesh بنگلہ دیش میں اسکون کے خلاف متشدد مہم

نیو ایج اسلام اسٹاف رائیٹر

9 نومبر،2024

گزشتہ 5 اگست کو بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت کو طلبہ کی تحریک نے اکھاڑ پھینکا تھا ۔ طلبہ کی اس تحریک کا مقصدبظاہر شیخ حسینہ کی ظالمانہ حکومت کا خاتمہ اور بنگلہ دیش میں ایک پرامن جمہوری حکومت کا قیام تھا لیکن جس طرح کے حالات سامنے آرہے ہیں ان سے یہ واضح ہوتا جارہا ہے کہ طلبہ تحریک کے پیچھے ملکی اور بین الاقوامی طاقتیں کام۔کررہی تھیں جن کا مقصد بنگلہ دیش کو معاشی ترقی کی راہ سے ہٹاکر بدحالی کی راہ پر ڈال دینا تھا تاکہ وہ خود کفیل نہ ہوسکے اور مغربی طاقتوں کا محتاج رہے۔

اس مقصد کی تکمیل کے لئے ہر مسلم اکثریتی خطے میں مسلکی اور مذہبی معاملات یا ایجنڈے کو سامنے رکھا جاتا ہے اور پس پردہ سیاسی مقاصد کی تکمیل کےمنصوبے کو عملی جامہ پہنایا جاتا ہے۔ دنیا نے دیکھا کہ کس طرح مغربی طاقتوں نے مشرق وسطی میں ایران اور روس کے بڑھتے ہوئے فوجی اور معاشی دائرے کو روکنے کے لئے مسلکی تفریق کو سامنے رکھ کر خوشحال عرب ممالک کو تباہ کردیا ۔ یہی کھیل اب بنگلہ دیش میں کھیلا جارہا ہے۔ کہا تو یہ گیا تھا کہ شیخ حسینہ کو ہٹا کر نیا بنگلہ دیش بنایا جائے گا لیکن گزشتہ تین ماہ کے اندر بنگلہ دیش میں سوائے مسلکی تشدد اور مذہبی منافرت کے فروغ کے اور کچھ نہیں ہوا ہے۔ہرطرف لاقانونیت ہے اور لا اینڈ آرڈر کانظام بدتر حالت میں ہے۔ کپڑا صنعت تباہ ہو چکی ہے اور عوام نے پولیس کے نظام کو ختم کرکے جنگل راج قائم کردیا ہے۔

آس صورت حال کا فائدہ اٹھا کر فرقہ پرست اور انتہا پسند مسلم تنظیمیں سرگرم ہوچکی ہیں اور بنگلہ دیش کی ہندواقلیتوں اور قبائلیوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑرہی ہیں کیونکہ اقلیتیں شیخ حسینہ کی حکومت میں خود کو محفوظ تصور کرتی تھیں اور اسی لئے وہ اب بھی عوامی لیگ کی حمایت کرتی ہیں۔ بنگلہ دیش میں انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کونشسنیس(اسکون) ہندوؤؔ کا ایک نمائندہ ادارہ ہے۔ اسکون پوری دنیا میں شری رام کرشن کے امن پسندانہ مذہبی فلسفے کی اشاعت کرتا ہے۔ یہ ادارہ شری رام کرشن اور سوامی ویویکانند کے مذہبی رواداری کے فلسفے کی تبلیغ واشاعت کرتا ہے۔ لیکن بنگلہ دیش کے انتہا پسند اور تشدد پسند گروہ اسکون کے خلاف منافرتی اور پرتشد مہم چلارہے ہیں۔ یہ لوگ بنگلہ دیش سے ہر اس گروپ یا ادارے کو ختم کردینا چاہتے ہیں جو عوامی لیگ اور شیخ مجیب الرحمن کی وراثت کے خاتمے میں مزاحم ہو۔ چونکہ اسکون بنگلہ دیش میں سیکولزم کا علم بردار بن کر کھڑا ہے اس لئے گزشتہ چند ماہ سے بنگلہ دیش کے کچھ نام نہاد دانشور ، مدیر اورطلبہ گروپ اس کے خلاف باقاعدہ ایک پروپیگنڈہ مہم چلارہے ہیں۔آمار دیش نامی رسالے کےمدیر محمودالرحمن نے اپنے رسالےمیں اسکون پر پابندی کامطالبہ کیا تھا جس سے ہندوؤں میں اضطراب پھیل گیا تھا۔ ایک چھوٹے سے گروپ انقلاب منچ نے بھی اسکون پر پاببدی کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ طلبہ کے ایک گروپ نے اسکون کے خلاف پریس کانفرنس کرکے اس کی پالیسیوں کی تنقید کی۔ان ساری باتوں سے بنگلہ دیش کے ہندوؤں میں غصہ اور اضطراب بڑھ رہا تھا کہ منگل کو فیس بک پر اسکون کے خلاف ایک اشتعال انگیز پوسٹ نے آگ میں گھی کا کام کیا۔ چٹاگانگ کے عثمان ملا نام کے ایک تاجر نے فیس بک پر اسکون کو دہشت گرد تنظیم کہا۔ اس پوسٹ کے خلاف ہندوؤں نے سڑک پر نکل کر پرزور احتجاج کیا اور مبینہ طور پر پولیس اور فوج پر پتھر بازی کی۔ مشترکہ فورس نے مبینہ طور پرہندوؤں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان پر گولیاں چلائیں اور سو سے زائد افراد کو گرفتار کیا۔ دوسری جانب انتہا پسند تنظیم حفاظت اسلام نے بھی ہندوؤں کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جس میں اسکون کے حامیوں کے قتل عام کی پکار دی گئی۔ اس ریلی میں یہ نعرہ لگایا گیا کہ اسکون کے لوگوں کو پکڑ پکڑ کر ذبح کرو۔ مغربی بنگال کے ایک وی لاگر شفیق الاسلام نے اس ریلی میں لگائے گئے نعرے کا ویڈیو بھی پوسٹ کیا ہے۔شفیق الاسلام نے اس ویڈیو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ سوال کیا ہے کہ دہشت گرد کون ہے اسکون ہا وہ لوگ جو کہہ رہے ہیں کہ اسکون کے لوگوں کو ذبح کرو۔ یہ سب ہونے کے باوجود محمد یونس کی حکومت ان انتہاپسندوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہےبلکہ احتجاج کرنے والے ہندوؤں کے خلاف ہی کاروائی کررہی ہے۔فسادیوں نے درجنوں ہندوؤں اور قبائلیوں کے گھروں اور دکانوں کونذرآتش کردیا ہے اورفورس کی فائرنگ میں کئی ہندو زخمی ہوئے ہیں۔ اسکون کے ترجمان رادھا رمن داس نے حکومت ہند سے اس معاملےمیں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ لہذا ، وزارت خارجہ ہند نے جمعرات کو حکومت بنگلہ دیش سے رابطہ کیا اور اس سے بنگلہ دیش کی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی صلاح دی۔

بنگلہ دیش کے حالات بہتر ہونے کے بجائے ابتر ہوتے جارہے ہیں۔محمد ہونس کی حکومت ناکارہ اور نااہل ثابت ہوچکی ہے۔ جوطلبہ حسینہ مخالف تحریک کے خلاف اٹھے تھے اب وہی فرقہ پرست تنظیموں کے آلہ کار بن چکے ہیں اور اسکون کے خلاف پریس کانفرنس کررہے ہیں۔انہیں بڑی چالاکی سےدرکنار کردیا گیا ہے اور مذہبی تنظیمیں یونس حکومت کی نااہلی کا فائدہ اٹھا کر ملک میں انتشار اوربدامنی پھیلا رہی ہیں۔گزشتہ تین ماہ سےبنگلہ دیش میں مزاروں کے خلاف پرتشدد مہم بھی چل رہی ہے اور انتہا پسند تنظیموں نے درجنوں مزاروں کو مسمار کردیا ہے۔ آگے بھی بنگلہ دیش کے حالات کو سدھارنے کا یونس حکومت کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔

-------------------

URL: https://newageislam.com/urdu-section/vilification-campaign-against-radicals-bangladesh/d/133656

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..