سہیل ارشد، نیو ایج اسلام
27 اگست 2024
خدا نے آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ تک دنیا میں لاکھوں نبی اور رسول مبعوث کئ۔ انسانوں کی ہدایت کے لئے خدا نے صحیفے اور کتابیں بھی نازل کیں۔ چار آسمانی صحیفوں کا نام قرآن میں مذکور ہے۔ زبور ، توراة ، انجیل اور قرآن چار آسمانی کتابیں ہیں جو خدا نے نازل کیں۔قرآن آخری آسمانی کتاب ہے جو پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوئی۔ یہ کتاب کسی ایک قوم یا فرقے کے لئے نہیں بلکہ تمام دنیا کے انسانوں کی رہنمائی کے لئے ہے اس لئے اس کا کتاب کا مخاطب تمام عالم ہے۔
قرآن می پچھلی کتابوں کا بھی ذکر ہے اور گزشتہ نبیوں اور ان کی قوموں کا بھی احوال مذکور ہے۔قرآن کسی بی قوم کے تمام افراد کو اجتماعی طور پر گمراہ قرار نہیں دیتا۔ وہ افراد کے اعمال کی بنا پر رائے دیتا ہے۔ وہ پچھلی قوموں کی گمراہ کن باتوں اور ان کے باطل عقائد کی نشاندہی کرکے ان کی اصلاح کرتا ہے۔ وہ یہودیوں اور عیسائیوں کے باطل عقائد پر ان کی تنبیہہ کرتا ہے اور انییں کفر اور شرک سے باز آنے کی تلقین کرتا ہے۔ ساتھ یی قرآن یہودیوں اور عیسائیوں میں سے نیک اور صالح افراد کا بھی ذکر کرتا ہے۔
قرآن کے اس روئیے کا مقصد دنیا کی مختلف قوموں میں وحدت اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ وہ قوموں کے درمیان تصادم کا مخالف ہے ۔ اس لئے وہ کہتا ہے کہ خدا مذہب کے نام پر یونے والے تصادم کو روکتا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کی عبادت گاہوں کو تباہ نہ کردیں۔
۔اگر نہ ہوتا دفع کرادینا اللہ کا ایک کو دوسرے سے تو خراب ہوجاتا ملک لیکن اللہ بہت مہربان ہے جہان کے لوگوں پر (البقرہ : 251)۔
خدا نے تمام انبیاء کو توحید کا پیغام دے کر بھیجا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام سے دین نے ایک منظم شکل اختیار کی۔ اس لئے حضرت ابراہیم کے دین کو دین براہیمی کہا گیا۔ بعد کے تمام انبیاء نے دین براہیمی کی ہی تبلیغ کی ۔
۔"اور اس سے بہتر کس کا دین ہوگا جس نے پیشانی رکھی اللہ کے حکم پر اور نیک کاموں میں لگا ہوا ہے اور چلا دین ابراہیم پرجو ایک ہی طرف کا تھااور اللہ نے ابراہیم کوبنا لیا خالص دوست۔"(النساء :125)۔
دین ابراہیم میں توحید ، نماز ،روزہ ، حج اور زکوة بنیادی فرائض تھے جو بعد کے تمام ادیان الہی میں مشترک ہوئے۔
بنی اسرائیل میں نماز اور زکوة کا حکم تھا۔
"اور جب ہم نے لیاقراربنی اسرائیل سے کہ عبادت نہ کرنا مگر اللہ کی اورماں باپ سے سلوک نیک کرنا اور کنبہ والوں سے اور یتیموں اور محتاجوں سے اور کہیو سب لوگوں سے نیک بات اور قائم رکھیو نماز اور دیتے رہو زکوة پھر تم پھر گئے مگر تھوڑے سے تم میں اورتم۔ہو ہی پھرنے والے۔"۔(البقرہ :83)۔
۔"اور لے چکا ہے اللہ عہد بنی اسرائیل سے اور مقرر کئے ہم۔نے ان میں بارہ سردار اور کہا اللہ نے میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم قائم رکھوگے نماز اور دیتے رہوگے زکوة اور یقین لاؤگے میرے رسولوں پر اور مدد کروگے ان کی اور قرض دوگے اللہ کو اچھی طرح کا قرض تو اللہ دور کردے گا تم سے تمہارے گناہ اور داخل کردے گا تم باغوں می کہ جس کے نیچے بہتی ہیں نہریں ۔۔پھر جو کوئی کافر ہوا تم۔میں سے اس کے بعد تو وہ بے شک گمراہ ہوا سیدھے راستے سے۔"(المائدہ :12)
اللہ نے حضرت مریم۔علیہ السلام کو بھی نماز کی تلقین کی۔
۔"اور جب فرشتے بولے اے مریم اللہ نے تجھکو پسند کیا اور ستھرا بنایا اور پسند کیا تجھکو سب جہان کی عورتوں پر ۔اے مریم بندگی کر اپنے رب کی اور سجدہ کر اور رکوع کر رکوع کرنے والوں کے ساتھ۔"(آل عمران :43)
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی امت میں بھی نماز اور زکوة فرض تھا۔
۔"اور مذکور کر کتاب میں اسمعیل کا وہ تھا وعدہ کا سچا اور تھا رسول نبی اور حکم کرتا تھا اپنے گھر والوں کو نماز کا اور زکوة کا اور تھا اپنے رب کے یہاں پسندیدہ۔"(مریم :55)۔
۔"اور بخشا اس کو ہم نے اسحق اور یعقوب دیا انعام میں ۔ اور سب کو نیک بخت کیا اور ان کو کیا ہم نے پیشوا راہ بتلاتے تھے ہمارے حکم سے اور کہلا بھیجا ہم نے ان کو کرنا نیکیوں کا اور قائم رکھنی نماز اور دینی زکوة اور تھے وہ ہماری بندگی میں لگے ہوئے۔"۔(الانبیاء :73)۔
۔"اور جب ٹھیک کردی ہم نے ابراہیم کو جگہ اس گھر کی کہ شریک نہ کرنا میرے ساتھ کسی کو اور یہ کہ رکھ میرا گھر طواف کرنے والوں کے واسطے اور کھڑے رہنے والوں کے اور رکوع اور سجدہ والوں کے۔"(الحج :29)
اسلام میں بھی نماز ، روزہ اور زکوة ہے۔
۔"لے ان کے مال میں سے صدقہ کہ پاک کرے تو ان کو اور تزکیہ کرے تو ان کا اس کی وجہ سے اور دعا دے ان کو ۔ بیشک تیری دعا ان کے لئے تسکین ہے۔"(التوبہ :103)
قرآن میں تمام انبیاء کے پیروکاروں یعنی توحید میں ایمان رکھنے والوں کو مسلمان کہا گیا ہے۔
۔"اور محنت کرو اللہ کے واسطے جیسی کہ چاہئے اس کے واسطے محنت ۔اس نے تم کو پسند کیا اور نہیں رکھی تم پر دین میں کچھ مشکل دین تمہارے باپ ابراہیم کا اسی نے نام رکھا تمہارا مسلمان پہلے سے اور اس قرآن میں تاکہ رسول ہو بتانے والا تم پر اور تم ہو بتانے والے لوگوں پر۔"(الحج :78)
۔"اور نہ تھا ابراہیم یہودی اور نہ نصرانی لیکن تھا حنیف مسلمان اور نہ تھا مشرک۔"(آل عمران :67)۔
قرآن کی آیتوں سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نماز کےبنیادی ارکان تمام مذاہب میں مشترک ہیں۔قیام ، رکوع اور سجدہ نماز کے بنیادی ارکان ہیں جو تمام۔پچھلی قوموں کی نماز کا حصہ تھے۔
دین براہیمی کے اسی مشترکہ میراث کی بنا پر قرآن تمام ادیان میں وحدت کی تعلیم و تلقین کرتا ہے اور اقوام کے درمیان افہام و تفہیم کی راہ ہموار کرتا ہے۔ وہ مذہب کے نام پر تصادم اور فساد کا سخت مخالف ہے۔ وہ دوسری قوموں کے ساتھ پرام مذاکرات کا حامی ہے اور ادیان کے نقطہ ہائے اشتراک کی بنا پر اتفاق اتحاد اور یکجہتی قائم
کرنے اور اختلاف کے گوشوں کونظرانداز کرنے کی تلقین کرتا ہے۔
۔تو کہہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور جو کچھ اترا ہم پر اور جو کچھ اترا ابراہیم پر اور اسمعیل پر اور اسحق پر اور یعقوب پر اور اس کی اولاد پر اور جو ملا موسی کو اور عیسی کو اور جو ملا سب نبیوں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ہم جدا نہیں کرتے ان میں سے کسی کو اور ہم اسی کے فرماں بردار ہیں۔"(آل عمران :84)۔
لہذا ، قرآن امن عالم کا حامی ہے اور امن عالم۔کے قیام کے لئے وحدت ادیان کے فروغ کی وکالت کرتا ہے۔اس کے لئے وہ تمام مذاہب کے پیروکاروں کو مشترکہ مذہبی روایتوں کی بنیاد پر مذاکرات کرنے اور بقائے باہم کے نظرئیے کو فروغ دینے کی وکالت کرتا ہے۔
----------------
URL: https://newageislam.com/urdu-section/unity-religions-promoted-quran/d/133053
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African Muslim News, Arab World News, South Asia News, Indian Muslim News, World Muslim News, Women in Islam, Islamic Feminism, Arab Women, Women In Arab, Islamophobia in America, Muslim Women in West, Islam Women and Feminism