طفیل احمد مصباحی
16فروری،2021
سائنس و ٹیکنالوجی دراصل
انسانی افکار کے ایک ہمہ گیر اور محیر العقول ارتقا کا نام ہے، جو دن بدن ترقی
پذیرہے اور یہ علمی و فکری ارتقا اس بات کا متقاضی ہے کہ انسان جیسے اشرف
المخلوقات اپنی متاع و علم و آگہی، تہذیب ثقافت،زبان و ادب او راپنی طرز معاشرت کے
ساتھ مسلسل ترقی کرتا رہے۔آج سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے دن بدن جو فطرت کے راز
ہائے سربستہ ہیں کھلتے جارہے ہیں،یہ دراصل ”صنعتی انقلاب“ کی دین ہے۔ اٹھارہویں
صدی عیسوی کی ”صنعتی انقلاب کا“ کا نقطہ آغاز ماناجاتا ہے۔اس صدی میں صنعتی انقلاب
برپا ہوا او رنئی نئی صنعتیں وجود میں آئیں اس کے بعد سے آج تک نت نئی سائنسی
ایجادات کا جو خوش آئند سلسلہ شروع ہوا ہے، اس میں دن بدن اضافہ ہی ہورہا ہے۔ابلاغ
و ترسیل کا جو کام آج سے برسو ں پہلے پرنٹ
میڈیا سے لیا جارہا تھا، آج وہی کام کم سے کم وقتوں میں سو شل میڈیا کے ذریعے لیا
جارہا ہے۔علوم و فنون کی ترویج و اشاعت اور زبان و ادب کے فروغ و استحکام میں سوشل
میڈیا نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔ دنیا کی دیگر متمدن اور ترقی یافتہ زبانوں کی
طرح اردو زبان بھی اس کی فیاضیوں سے مالا مال ہوئی ہے۔
آج انٹر نیٹ موجود اردو
کی بے شمار ویب سائٹس اس بات کے واضح ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی
اور سوشل میڈیا کی دنیا میں اب اردو زبان کا جا دوسر چڑھ کر بول رہا ہے اور اپنی
افادیت و گیریت کا احساس دلارہاہے۔ سائبراسپیس میں اردو زبان نے اپنے قدم مضبوطی
سے جمالیے ہیں۔ اسی طرح موبائل، لیپ ٹاپ اور کمیوٹر جیسے جدید ذرائع ابلاغ کے وجود
میں آنے کے سب اردو زبان نے دنیا کی دیگر ترقی زبانوں کے مابین اپنی حیثیت و
افادیت کا لوہا منوا کر اس بات کاعلمی ثبوت دیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی نعمت اور اس کے
ہمہ گیر،مثبت اور نتیجہ خیز اثرات سے وہ محروم نہیں ہے۔ آج ہم اپنے سر کی آنکھوں
سے اس زمینی حقیقت کا مشاہدہ کررہے ہیں کہ سوشل میڈیا کی بدولت آج دیگر زبانوں کے
ساتھ ساتھ اردو زبان بھی خوب خوب ترقی کررہی ہے اور اردو زبان کے قارئین اس سے بڑی
تعداد میں مستفید ہورہے ہیں۔
اردو کے فروغ میں سائبر
اسپیس کا حصہ: سائبر اسپیس (Cyberspace) عہد حاضر کا وہ برقی سمندر ہے جس میں علوم و فنون او رمعلومات کا
خزانہ پوشیدہ ہے۔ یہ علمی ارتقا کا ایک ایسا وسیلہ ہے ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت
ہے۔جدید ٹیکنالو جی کی ترقی یافتہ او رمقبول ترین ایجاد ”انٹر نیٹ اور سائبر
اسپیس“ انسان کی روز مرہ زندگی کے جزولانیفک ہیں۔ ماضی کا انسان اپنے خیالات و
جذبات کا بیان خطوط سے کیا کرتا تھا۔ اس کے برعکس آج بلاگس،ٹوئٹر،فیس بک اور واٹس
ایپ کے ذریعے پیغام کی بآسانی ترسیل کی جارہی ہے۔انٹر نیٹ کے اثرات نے کائنات کے
حجم کو سمیٹ کو گلوبل ولیج میں تبدیل کرنے کے ساتھ اطلاعاتی انقلاب نے کائناتی
نظام کو سائبر ایج میں منتقل کردیا ہے، جہاں مختلف علوم و فنون اور بیش قیمت
معلومات کا ایک ٹھاٹھیں مارتا سمندر موجود ہے۔ اس سائبر اسپیس میں اردو کے حوالے
سے ڈیجیٹل لائبریریز، انسائیکلو’پیڈیا، اخبارات و رسائل،ویب سائٹس،بلاگز اور ای
کتب ورسائل وافر مقدار میں موجود ہیں،جو اردو زبان و ادب کے فروغ واستحکام میں
کارہائے نماہائے نمایاں انجام دے رہی ہیں اور اردو کی لسانی،تہذیبی اور ثقافتی قدروں
کو محبان اردو کے علاوہ ان اجنبی حلقوں سے بھی جوڑ رہی ہیں، جو بالعموم اردو والوں
میں شمار نہیں کئے جاتے۔ علاوہ ازیں سائبر اسپیس نے اردو رسم الحظ کے تحفظ کے ساتھ
اس کی ترویج و اشاعت میں بھی مثبت کردار ادا کیا ہے۔
انٹر نیٹ اور اسائبر
اسپیس پر اردو زبان و ادب کی ترویج واشاعت میں نمایاں خدمات پیش کرنے والی ملکی
اور عالمی سطح پر بیشمار ویب سائٹس ہیں، جو اردو کو ٹیکنالوجی سے جوڑ کر اس کے ہمہ
گیر فروغ و استحکام کے راستے ہموار کررہی
ہیں۔اردو زبان کی اشاعت و ترقی میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی ہمہ جہت خدمات
قابل قدر اور ناقابل فراموش ہیں۔ یہ ایک قابل ستائش اردو ادارہ ہے جو یکم اپریل
1996ء کو عمل میں آیا۔ عالم کاری اور جدید کاری کے اس دور میں قومی اردو کونسل نے
اردو کو انفارمیشن ٹکنالوجی سے جوڑ کر وقت ایک اہم اہم ضرورت کی تکمیل کی ہے۔ یہ
اردو کے فروغ میں اہم کردار کرادا کرنے کے ساتھ اقتصادومعاش کی نئی راہیں بھی
اہموار کررہا ہے۔ اردو قومی کونسل کا بہترین کارنامہ اردو پورٹل ہے، جس کے ذریعہ
اردو سرچ انجن، اردو انسائیکلوپیڈیا،لغات اور دستاویزات کی طباعت،اردو آموز ش سافٹ
ویئر، بچوں کا ادب وغیرہ پروگرامس مہیا کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ او ربھی اردو
زبان کی مختلف ویب سائٹس آج انٹر نیٹ پر بیش بہا ادبی اور علمی خزینے سے لبریز
ہیں۔ انہیں میں سے ایک ریختہ ڈاٹ کام بھی ہے۔ ریختہ فاونڈیشن کے بانی سنجیو صراف
کے بقول ”ریختہ دراصل محبتوں کا ایک پھول ہے جس کی خوشبو آج دنیا کے 154ملکوں تک
پہنچ چکی ہے“۔سائبر اسپیس میں ریختہ کی مقبولیت او راہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے اس
کے پہلے یوم تاسیس پر پروفیسر اختر الواسع نے کہا تھا کہ”اگر پچھلی صدی چھپے ہوئے
الفاظ و حروف کی ترویج و اشاعت کے حوالے سے منشی نول کشور کی صدی تھی تو سائبر
انقلاب کے زمانے میں یہ سنجو صراف کی صدی کہلائے گی“۔ریختہ ڈاٹ کام کی ادبی حلقے
میں مقبولیت او رکامیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے کمپیوٹر اسکرین کے ساتھ ساتھ
موبائل اسکرین پر بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس صورت میں ایسی ہائی ٹیک ٹیکنالوجی
کا استعمال کیا گیا ہے جس سے ویب سائٹ پر موجود شعر ا کا کلام،ای بکس اور دیگر
تمام آڈیوز اور دیڈیوز موبائل اسکرین پر بھی بڑھے، سنے او ردیکھے جاسکیں گے۔ریختہ
نے اردو ادب کی خوشبو کو نئی نسلوں تک پہنچانے کا جو ہائی ٹیک طریقہ اپنایا ہے اس
کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
اردو سے متعلق انٹر نیٹ
کی دنیا میں ”اردو ادب ڈیجیٹل لائبریری“ کی اپنی الگ پہچان ہے، اس کا مقصد اردو
زبان و ادب کے پیش بہا، کم یاب اور نایاب سرمائے کو مخفوظ کرنا اور اسے محدوم ہونے
سے بچانا بھی ہے تاکہ آنے والی نسل کے لیے اس کی رسائی آسان ہوسکے او راردو زبان
کے موجودہ مواد کو انٹر نیٹ کے ذریعے عوام تک بآسانی پہنچایا جاسکے۔ یہ ایک ایسی
آن لائن لائبریری ہے جو کاپی رائٹ سے آزاد اپنے قاری کو ادبی اور تدریسی مواد
فراہم کرتی ہے۔ کتابوں کا یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے علم و ادب کے چشمے
پھوٹتے ہیں۔ علمی ذوق رکھنے والے، محققین اور علم کی تلاش وجستجو میں سرگرداں رہنے
والوں کے لیے یہ آن لائن ڈیجیٹل لائبریری اولین مستند حوالے کی حیثیت سے جانی جاتی
ہے۔
اردو زبان و ادب کو جدید
ٹکنالوجی سے مربوط کرکے اس کی توسیع و ترقی میں بیش بہا کارنامے انجام دینے والی
ویب سائٹ ”ریختہ“ نے اردو کو ایک لافانی اور زندہ و جاوید زبان کا درجہ دے دیاہے،
جو اردو طبقے کے لئے نہایت فخرو مسرت کی بات ہے۔آج ریختہ ڈاٹ کام پر اردو زبان میں
3000 سے زائد شاعروں کے کلام کے ویڈیوز موجود ہیں، جسے تین ہزار سے زائد مختلف
گلوکاروں نے گایا ہے۔ اس ویب سائٹ پر تاحال 18633 اردو غزلیں،14335 متفرق
اشعار،نظمیں، تمام فلمی غزلوں کے ویڈیوز او رپچاس ہزار سے زائدی ای بکس Ebooks کا گراں قدر علمی و ادبی سرمایہ اپ لوڈ کیا گیا ہے، جسے 154 ممالک
کے ڈھائی کروڑ سے زیادہ اردو قارئین بقدر ظرف وشوق ملاحظہ مطالعہ کررہے ہیں۔
اردو شعر و ادب کی ترقی و
ترویج میں فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر، ہائی فائی، سوشل نیٹ ورک سائٹس فارمس اور بلاگ نے اردو شعر او ادبا کو روبرو
کردیاہے۔ اب سارے فاصلے اور مسافتیں ختم ہوچکی ہیں۔ گوگل ٹرارنسلیٹر نے اور بھی
آسانیاں ترجمہ کیا جاسکتا ہے۔
انٹر نیٹ پر اردو کے سات
ہزار سے زائد ویب سائٹس اور اردو کا فروغ:
جدید ٹکنالوجی نے عالمی سطح پر علوم و فنون اور زبان و ادب کی ترسیل و ترویج کے
حوالے سے جو خوشگوار اور دیر پا اثرات مرتب کیے ہیں، ان میں سے ایک یہ بھی ہے آج
زبان کی سات ہزار سے زائد ویب سائٹس انٹر نیٹ پر موجود ہیں،جنہیں دنیا کے مختلف
خطوں میں آیا داردوداں طبقوں نے بنائی ہیں اوران ویب سائٹس کی مدد سے اردو زبان
بڑی تیزی سے ساتھ عالمی سطح پر فروغ پارہی ہے اور دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں کے
شانہ بشانہ چل کر اپنی اہمیت کا احساس دلارہی ہے۔ گوگل، الٹاویسٹا اور کھوج جیسی
سرچ انجنوں نے بھی اردو کو اپنا لیا ہے اور انفارمیشن ٹکنالوجی کا ایک حصہ قرار دے
کر اردو کو عالمی زبان کے دھارے میں لاکھڑا کیا ہے۔انٹرنیٹ پر موجود سات ہزار سے
زائد یہ اردو ویب سائٹس اردو تعلیم و تدریس، درس ومطالعہ اور زبان وادب کی ترویج و
توسیع کے موثر او رہمہ گیر ذرائع ہیں۔ یہ تمام سائٹس بالکل فری او رمفت ہیں۔ ان سے
کوئی بھی جان کا ر فرد دنیا کے کسی بھی خطے میں رہ کر بھرپور استفادہ کرسکتا ہے۔
لاکھوں صفحات پر مشتمل علمی، ادبی، سائنسی، طبی، تحقیقی، تنقیدی، صحافتی اور
تجارتی معلومات اردو میں کہیں سے بھی آن لائن حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اردو کی یہ
تعلیمی ویب سائٹس گویا ”علمی دسترخوان“ ہیں، جن سے ہر یا ذوق انسان اپنی علمی بھوک
او رتعلیمی پیاس بجھا سکتا ہے اور علم کا شیدائی گھر بیٹھے اپنی معلومات میں اضافہ
کرسکتا ہے۔ جدید ٹکنالوجی کی آغوش میں پناہ لینے والی سات ہزار سے زائد اردو وب
سائٹ کا احاطہ اور ان کی تفصیل کافی وقت طلب کام ہے۔ نمونے کے طور پر یہاں اردو کی
چند اہم ویب سائٹس کی فہرست ملاحظہ کریں۔ اردو زبان کو عالمی پر فروغ دینے میں اس
سائٹوں نے قابل قدر خدمات انجام دی ہیں:
(1) اردو ویکی پیڈیا (2) بہار اردو یوتھ فارم
ڈاٹ کام۔(3) انجمن ترقی اردو ہند ڈاٹ کام(4) انجمن ترقی اردوپاکستان ڈاٹ کام(5)
اردو اسکائی ڈاٹ کام۔(6) ریختہ ڈاٹ کام(7) عروض ڈاٹ کام۔ (8) وائس آف اردو (9) فلک
نیوز آن لائن ڈاٹ کام(10)روز نامہ انقلاب ڈاٹ کام(11) روز نامہ اردو ٹائمز۔(12)روز
نامہ راسٹریہ سہارا ڈاٹ کام(13)بی بی سی اردو ڈاٹ کام(14)روز نامہ جنگ پاکستان ڈاٹ
کام (15)روز نامہ جنگ سری نگر ڈاٹ کام(16)اردو اسٹریٹ ڈاٹ کام (17)پاکستان کی
آواز(18)اردو نامہ بلاگ(19)عرفان القرآن ڈاٹ کام(21)منہاج القرآن انٹر نیشنل ڈاٹ
کام(22)اردو لائف ڈاٹ کام(23)القرآن لائن۔(24)معروف ڈاٹ کام(25)نفس اسلام ڈاٹ
کام(26)پی پی پی اردو(27)اسلامی ملٹی میڈیا(28)اعتکاف اردو ڈاٹ کام (29)محدث ڈاٹ
کام(30)روز نامہ ڈاؤن پاکستان (31)پاک آئی ٹی مارکیٹ ڈاٹ کام(33)منہاج ڈیز ڈاٹ
کام(34)دی وائس آف اردو سروس (35)اردو انٹر نیٹ سرچ انجن(36)صراط الہدیٰ اردو
فورم(37)اردو رنگ(38)اردو پوائنٹ ویب سائٹ(39)گلوبل پریس انٹر نیشنل (39)گلوبل
اردو ویب(40)حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر۔
نکتہ گائیڈنس۔ اس کے
علاوہ ملک و بیرون ملک ہزاروں کی تعداد میں شائع ہونے والے اردو اخبارات اور اردو
رسائل و جرائد کی الگ الگ اردو ویب سائٹس ہیں، جن سے اردو زبان پرنٹ اور الیکٹرانک
میڈیا دونوں ذریعے سے بڑی سرعت کے ساتھ پھیل رہی ہے اور دنیا کی متمدن زبانوں میں
اپنی نمایاں شناخت بنا رہی ہے۔
16فروری،2021 بشکریہ: روز نامہ اخبار مشرق،نئی دہلی
URL: https://www.newageislam.com/urdu-section/the-role-social-media-promotion/d/124714
New Age Islam, Islam Online, Islamic Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism