رئیس صدیقی
7مارچ،2024
الخیر دوحہ میں قطر کے
ایک خوش نصیب شہری، میرے مشفق والد، محمد المفتاح میری پیاری ممتا سے لبریز ماں،
ایمان احمد سے یہ جان کر بہت خوش ہوئے کہ میں بہت جلد اللہ کی تخلیق کردہ بہترین
مخلوقات کی دنیا میں آنے والا ہوں۔
اس خوشخبری پردونوں نے
اللہ کا شکرادا کیا۔ ان کے دن خوشی اور سنہری امیدوں کے ساتھ گزررہے تھے کہ ان کے
گھر میں ایک صحت مند بچہ پیدا ہونے والا ہے۔تبھی طبی چیک اپ کے دوران ڈاکٹر کو پتہ
چلا کہ میری ماں کے بطن میں جڑواں بچے پل رہے ہیں۔ایک بچے کی بجائے جڑواں بچوں کی
یہ مسرت آمیز خبرسن کر میری ماں اور والد، دونوں سے جھوم اٹھے۔ انہوں نے اللہ کی
اس بہترین نعمت کاشکر ادا کرنے کے لیے سجدہ کیا۔
لیکن بہت جلد، یہ خوشی غم
کے اندھیروں میں ڈھل گئی جب ڈاکٹر نے میرے والدین کو اسقاط حمل کامشورہ دیا۔ ڈاکٹر
نے اس کی وجہ یہ بتایا کہ آپ کا ایک بچہ (Caudal Regression
Syndrome CRS)کاشکار
ہے، جو ایک ایسی جسمانی تکلیف ہے جو ہر ساٹھ ہزار زندہ بچوں کی پیدائش میں صرف کسی
ایک کو ہوتی ہے۔ یہ ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، جس سے
بچنے کے امکانات نہیں کے برابر ہوتے ہیں۔
دوسرے لفظوں میں یہ ایک
پیدائشی جسمانی تکلف ہے جس میں ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصہ کا کاڈل ڈویژن ساری زندگی
ٹانگوں کے بغیر جسم کے نچلے حصے کے بغیر،گزارنی پڑتی ہے۔ یہ بچہ میں ہوں۔مجھے صرف
ہاتھ کی مدد سے چلنا پھرنا ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے دوسرا جڑواں بچہ، میرا جڑواں
بھائی، مکمل طور پر صحت مند ہے۔اس افسوسناک خبر کو سن کر کچھ رشتہ داروں اور دوستوں
نے میری والدہ کو میرا اسقاط حمل کرنے کامشورہ بھی دیاکیونکہ ان کا خیال تھا کہ اس
سے مجھے او رمیری والدہ کو مستقبل میں ہونے والی تکلیفوں سے نجات ملے گی۔ لیکن
میرے والد او روالدہ،دونوں نے میرا اسقاط حمل نہ کرنے کافیصلہ کیا او رانہوں نے
اسے اللہ کی مرضی سمجھا۔ ان کا یہ بھی خیال تھا کہ یہ اسلامی اخلاقیات کے خلاف ہے۔
ماں اور باپ دونوں ہر وقت
میری مدد کے لیے تیار رہنے پر راضی ہوگئے او رانہوں نے ایک آواز میں عزم کے ساتھ
کہا ”میں اس کی بائیں ٹانگ بنوں گی اور تم آخری سانس تک اس کی دائیں ٹانگ
رہوگے“۔ اس طرح میں ایک معذور لڑکا ہوں،
او رمیرا جڑواں بھائی، ایک عام صحت مند لڑکا۔ہم دونوں 5مئی 2002 کو پیدا ہوئے۔ میں
کاوڈل ریگریشن سنڈروم کا شکار لڑکا ہوں۔ میرا نام غانم ہے۔ یہ ایک عربی لفظ ہے، جس
کا مطلب ہے خزانہ۔ اب میں ہوں غانم المفتاح اورمیرا جڑواں بھائی، ایک عام صحت مند
لڑکا، احمد المفتاح کہلاتاہے۔بہت سے اسکول مجھے داخلہ دینے کے لیے تیار نہیں تھے۔
مجھے اپنے ہم جماعتوں کی طرف سے بھی میرا مذاق اڑانے اور ستانے کی وجہ سے بھی میرا
اسکول جانا بہت مشکل تھا۔ تاہم، میری والدہ او ربھائی نے ہمیشہ مجھے تعلیم حاصل
کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے مجھے اپنے ہم جماعتوں سے بات کرنے انہیں
مختلف صلاحیتوں کی مالک(Differently able cummunity) برادری کے بارے میں
بیداری پھیلانے کامشورہ دیا۔
میری ایک کرشماتی
مسکراہٹ،بے مثال خود اعتمادی او ردلچسپ شخصیت کے ساتھ اپنی معزوری کو قبول کرتے
ہوئے اب مزید آگے بڑھ گیا ہوں۔ میں سوشل میڈیا اسٹار بن گیا ہوں او رسوشل میڈیا
پلیٹ فارمز پر چالیس لاکھ سے زیادہ فالوورز کے ساتھ ایک موٹیونیشنل اسپیکر بھی بن
گیا ہوں۔اگر چہ معذوری کی ایک غیر معمولی حالت وکیفیت کے ساتھ پیداہوا ہوں لیکن
مجھے مثبت او رعملی قیادت کے ساتھ رکاوٹوں پر قابو پانا سیکھنا ہے،یہی چیز مجھے
ایک غیر معمولی او رمتاثر کن کردار بناتی ہے۔اور اب میں سیاسیات اور بین الاقوامی
تعلقات میں یونیورسٹی کی ڈگری کے لئے کوشاں ہوں اور ایک سفارت کار بننے کا خواہش
مند ہوں، فطری طور پر لوگ مجھ سے وہیل چیئر استعمال کرنے کی توقع کریں گے، لیکن
میں اپنے ہاتھوں کے سہارے چلنے پھرنے پر یقین کرتاہوں کیونکہ میرا یقین ہے کہ مجھے
ہر اس چیز کا استعمال کرنا چاہئے جو اللہ نے مجھے عطا کی ہے، بجائے اس کے کہ جو
میرے پاس نہیں ہے، اس پر میں ماتم کروں۔ مجھے اپنی زندگی میں اللہ نے بہت سی نعمتوں
سے نوازا ہے اور میں اپنی حقیقت کے ساتھ جینا پسند کرتاہوں۔ اس میں مجھے خوبصورتی
نظر آتی ہے۔
اپنی 15سال کی عمر میں،
میں قطر کا سب سے کم عمر تاجر بن گیا جب میں اپنی والدہ کے ایک خاص فارمولے کا
استعمال کرتے ہوئے فائیو اسٹار آئس کریم، غریسا آئس کریم، لانچ کی۔ میں پودوں
پرمبنی طرز زندگی کو فروغ دے کر معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے کا پرجوش طرفدار
ہوں۔ میں نے 2016 میں قطرمیں اپنے کاروبار Vegan
Cafe,Evergreen Organics کی بنیاد رکھی۔ اپنی عجیب وغریب او رتکلیف وہ معذوری کے باوجود،
میں جاں بازی والے کھیلوں میں حصہ لینے میں لطف اندوزی محسوس کرتا ہوں، جیسے
اسکوباڈائیونگ،اسکیٹ بورڈ نگ اور راک کلائمبنگ۔ میں ایک دن پیرالمپکس ورلڈ چیمپئن
بننے کے خواب کے ساتھ بہت سے کھیلوں میں تربیت حاصل کررہا ہوں۔مجھے یقین ہے کہ
کھیلوں میں تمام ملکوں کو متحد کرنے اور ان کے بین الاقوامی تعلقات میں مدد کرنے
کی منفرد صلاحیت میں موجود ہیں۔ یہ ایک اہم سماجی بندھن کے طور پر کام کرتے ہیں۔
اللہ کے فضل سے میں لبنان
میں فلسطینی پناہ گزینوں او ردیگر فلاحی تنظیموں کے لئے بھی دس لاکھ ریال جمع کیے۔
مجھے فلاحی سرگرمیوں کے لئے قطراتھارٹی کی طرف سے نیکی او رانسانیت کے سفیر،
امیرکویت کی طرف سے امن کے سفیر اور نوجوانوں کے لیے عرب سوشل نیٹ ورکنگ کے
علمبردار کے طور پر اعزاز حاصل ہے۔ اللہ مجھ پر کافی مہربان ہے۔قطر کے بادشاہ نے
مجھے فیفا ورلڈ کپ 2022 قطر کا باضابطہ سفیر بنایا۔ اس نے مجھے دنیا بھر میں مشہور
ہالی ووڈ اداکار مورگن فری مین کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کا شاندار موقع فراہم کیا۔
یہ سچ بتانے کا صحیح موقع تھا کہ اللہ کی بارگاہ میں ہرکوئی،خواہ وہ کسی بھی رنگ
ونسل سے تعلق رکھتا ہوں، اللہ کے نزدیک صرف انسان کا نیک عمل ہی اہم ہے، آدم زاد
کا رنگ یا رتبہ نہیں۔مزید یہ کہ قطر کے بادشاہ اورعوام کی طرف سے دنیا کے لئے یہ
ایک دل چھولینے والاپیغام ہے کہ مجھ جیسے معذور کے ساتھ بھی تمام جذبات و احساسات
کے ساتھ، ایک عام انسان کی طرح برتاؤ کیا جائے۔
اپنی زندگی میں، میں نے
ہرطرح کے فکر انگیز چیلنجوں پر قابو پالیا ہے۔پھر بھی ایک مسئلہ باقی ہے،باقاعدگی
سے طبی علاج او رسرجڑی سے نمٹنا۔لیکن میں جانتا ہوں کہ اللہ پر اپنے ایمان، یقین
او رلگن کے ساتھ میں اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لئے کامیاب رہوں گا۔ اللہ کاشکر
ہے کہ جوں 2023 میں یو این یوتھ فورم نے مجھے امریکہ کے نیویارک میں واقع اقوام
متحدہ میں معزوروں کے احساس وجذبات عالمی معاشرہ کے ساتھ ساجھا کرنے کا موقع
دیا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ انسانی زندگی کی تاریخ کی ایک بہترین مثال ہے کہ
میں نے قطر او رپوری دنیا کے لاکھوں لوگوں کی محبت، عزت اور تعریف وستائش حاصل کی
ہے اور میں بہت سے لوگوں کے سر اس کا سہرا باندھنا چاہتاہوں رہوگا۔خاص طور پر میرا
خاندان او رمیرا وطن،قطر۔
پھر بھی میں اپنے ہی
موجودہ ریکارڈ ز کو توڑنے او راپنے خیر سگالی جذبات کو دل وجان سے پورا کرنے کے
ساتھ ساتھ کامیابی کے راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لیے
پرعزم ہوں۔ میری کہانی سننے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ جو درحقیقت، عاجزی او
رفخر،غم او رخوشی،مایوسی او رامید، جدوجہد او رعزم، کوشش اور لگن،اعتماد او
ربھروسہ،کامیابی وکامرانی، ہمت وقناعت او راللہ پر یقین کامل کی عکاسی کرنے والے
مختلف رنگوں سے بھری ہوئی ہے۔
7 مارچ،2024، بشکریہ: روزنامہ اودھ نامہ، لکھنؤ
----------------
URL:
New Age Islam, Islam Online, Islamic
Website, African
Muslim News, Arab
World News, South
Asia News, Indian
Muslim News, World
Muslim News, Women
in Islam, Islamic
Feminism, Arab
Women, Women
In Arab, Islamophobia
in America, Muslim
Women in West, Islam
Women and Feminism