New Age Islam
Sun Jul 13 2025, 04:59 PM

Urdu Section ( 13 Jun 2025, NewAgeIslam.Com)

Comment | Comment

Sultan-e-Awadh Hazrat Shaykh Saarang: A Sultan Who Chose the Path of Sufism سلطان اودھ حضرت شیخ سارنگ: ایک ایسا سلطان جس نے تصوف کا راستہ اختیار

 عدنان فیضی، نیو ایج اسلام

 10 جون 2025

 حضرت سید محمد خامس، جو حضرت شیخ سارنگ چشتی کے نام سے مشہور ہیں، ان نایاب ہندوستانی صوفی بزرگوں میں سے ایک ہیں، جن کی زندگی سیاسی اثر و رسوخ اور زبردست روحانی انقلاب دونوں سے عبارت ہے۔ پہلے علاقائی حکمران تھے، بعد میں انہوں نے خود کو مکمل طور پر تصوف کے لیے وقف کر دیا، اور چشتیہ اور سہروردیہ سلسلے میں ارفع و اعلی مقام حاصل کیا۔

 اہم نکات:

 1. اپنے نام پر سارنگ پور شہر کی بنیاد رکھی۔

 2. حضرت شیخ قوام الدین لکھنوی کے ہاتھ پر بیعت کی۔

 3. تصوف کے سلسلہ چشتیہ (ناصری) اور سہروردیہ (جلالی) دونوں سے خلافت حاصل کی۔

 4. بارہ بنکی مجھگاواں (یوپی) میں ان کا مزار سالانہ عرس کے دوران زیارت گاہ عام و خاص ہوتا ہے۔

 5. سلطان فیروز شاہ تغلق کے دور میں 12,000 گھڑ سواروں کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

 -----

تعارف

 حضرت شیخ سارنگ چشتی ایک صوفی شخصیت تھے، جن کی زندگی حکومت اور تصوف کا سنگم ہے۔ آپ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد کے ایک خاندان میں پیدا ہوئے، اور مالوا میں فوجی اور انتظامی امور پر فائز رہے، لیکن آخر کار روحانیت کے حصول کے لیے سیاسی زندگی کو ترک کر دیا۔ متعدد صوفی سلاسل کے ذریعے ان کے سفر اور اودھ میں قیام نے، ہندوستانی صوفی تاریخ میں ایک پرسکون لیکن شاندار میراث چھوڑی۔

 ابتدائی حالات زندگی اور خاندان

 آپ سید محمد خامس کے نام سے ایک ایسے خاندان میں پیدا ہوئے، جس کا نسب اُچ، پنجاب کے سرخ پوش بخاری خاندان کے ذریعے، حضرت امام حسین ابن امام علی رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ آپ کے والد حضرت سید صفدر علی ایک مبلغ اسلام تھے، جو مالوہ میں آباد ہوئے۔ تاریخ کے مطابق، آپ کو بچپن میں ایک مقامی حکمران کے پاس پیش کیا گیا، جس نے آپ کا نام "سارنگ" رکھا، اور آپ کی پرورش محل میں کی۔ بعد میں اسی حکمران نے آپ کو ملک مقرر کیا، اور پھر آپ نے اپنے نام پر سارنگ پور قائم کیا۔

 آپ کا تعلق تغلق خاندان سے شادی کے ذریعے بھی تھا۔ آپ نے *راجہ کی بیٹی* کی شادی سلطان فیروز شاہ تغلق کے بیٹے محمد سے کروائی۔

 روحانی انقلاب اور شرف بیعت

 پہلے جب آپ سلطان فیروز تغلق کے ماتحت 12,000 گھڑ سواروں کے کمانڈر تھے، اس وقت حضرت شیخ سارنگ حضرت مخدوم جہانیان جہاں گشت اور حضرت صدرالدین راجن قتال جیسے بزرگوں سے رابطے میں آئے۔ ان دونوں بزرگوں نے انہیں تصوف کی طرف لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔

بعد میں آپ نے لکھنؤ میں حضرت شیخ قوام الدین لکھنوی چشتی سے بیعت کی، اور انہیں کی بارگاہ سے آپ کو خلافت سے بھی نوازا گیا۔ آپ نے سہروردیہ سلسلہ میں حضرت صدرالدین راجن قتال سے دوسری خلافت بھی حاصل کی۔ ان کی تربیت حضرت شیخ یوسف ائیرجی رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں مزید پروان چڑھی۔

 روحانیت اور واقعات

 حضرت شیخ سارنگ سے متعلق ایک معروف واقعہ حج کا سفر ہے، جس میں ان کے اہل خانہ ان سے پیچھے چھوٹ گئے تھے، لیکن پھر کرامتی طور پر ان کے قافلے میں شامل ہو گئے۔ اودھ کے جنگلوں میں نماز کے دوران ایک اور ایسا لمحہ آیا، جب راج بھر قبیلے کے حملے کو درمیان میں ہی روک دیا گیا، مبینہ طور پر اس کے پیچھے بھی آپ کی کرامت کا ہی دخل تھا۔

 مکہ میں، انہیں ہندوستان واپس آنے اور ایک ایسی جگہ پر آباد ہونے کی ہدایت روحانی طور پر ملی، جہاں انہوں نے کچھ "نیا" دیکھا تھا۔ یہ "نئی" نشانی اس وقت پوری ہوئی جب، اودھ میں ایک تصادم کے دوران، حملہ آور مفلوج ہو گئے۔ بعد میں یہ مقام مجھگاواں کے نام سے مشہور ہوا، جہاں آپ نے مستقل طور پر رہائش اختیار کی۔

 وفات اور میراث

 حضرت شیخ سارنگ کا انتقال 17 شوال 855 ہجری (12 نومبر 1451 عیسوی) کو مجھگاواں، بارہ بنکی، اتر پردیش میں ہوا۔ ان کی تدفین میں بھی ایک روحانی داستان پائی جاتی ہے، کہ شہدائے کربلا نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت پر ان کی تدفین کی تھی۔

 انہوں نے اپنے بیٹے حضرت شاہ مینا لکھنوی کو اپنا جانشین مقرر کیا۔ دوسرے خلفاء میں حضرت حسام الدین فتح پوری بھی شامل ہیں۔ ان کی تعلیمات میں روحانی نظم و ضبط، نماز کے قیام، اور امن کے ساتھ الہی منصوبے کو قبول کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ ان کے مزار پر لوگوں کی بھیڑ بھاڑ لگی رہتی ہے، اور ان کا عرس ہر سال منایا جاتا ہے۔

 -----

English Article: Sultan-e-Awadh Hazrat Shaykh Saarang: A Sultan Who Chose the Path of Sufism

URL: https://newageislam.com/urdu-section/sultan-awadh-hazrat-saarang-sufism/d/135852

New Age IslamIslam OnlineIslamic WebsiteAfrican Muslim NewsArab World NewsSouth Asia NewsIndian Muslim NewsWorld Muslim NewsWomen in IslamIslamic FeminismArab WomenWomen In ArabIslamophobia in AmericaMuslim Women in WestIslam Women and Feminism

Loading..

Loading..